بزنس کمیوٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل میں آواز اٹھائیں گے، ناصر حسین شاہ

صنعتی علاقوں کے لیے تعمیراتی فنڈز جلد مکمل طور پر جاری ہوجائیں گے، وزیر محنت و افرادی قوت سندھ کا کاٹی سے خطاب آجر اور مزدوروں کیلئے یکساں سلوک کے حامی ہیں، ایس ایم منیر، لیبر لاز میں اصلاحات کیلئے قانون سازی ترجیحی بنیادوں پر کی جائے، صدر کاٹی مسعود نقی، زاہد سعید، زبیر چھایا اوردیگر کا خطاب

پیر 25 ستمبر 2017 21:10

بزنس کمیوٹی کے مسائل حل کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل میں آواز اٹھائیں ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) سندھ کے صوبائی وزیر محنت و افرادی قوت، ٹرانسپورٹیشن، ماس ٹرانزٹ اور اطلاعات ناصر حسین شاہ نے کہا ہے کہ صنعتی علاقوں کی تعمیروترقی کے لیے فنڈز جلد جاری کردیے جائیں گے، کاروباری حالات سے واقف ہیں کراچی کے صنعت کار اور تاجروں کے مسائل حل کرنے کے لیے وفاق میں ان کے لیے آواز اٹھائیں گے۔

کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری(کاٹی) کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ پہلا صوبہ ہے جہاں سہ فریقی کانفرس منعقد ہوگی جس میں آجر، مزدور اور حکومتی ادارے ایک جگہ جمع ہوں گے۔ اس موقع پر کاٹی کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر، صدر کاٹی مسعود نقی، زاہد سعید، زبیر چھایا اور دیگر کاٹی آمدکے موقع پر صوبائی وزیر کا خیر مقدم کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ لیبر قوانین میں اصلاحات کا عمل جلد مکمل ہوجائے گا، آتش زدگی پر قابو پانے کے لیے سندھ کے تمام صنعتی علاقوں میں فائر سینٹر کا قیام عمل میں لایا جائے گا، اس کے لیے اپنے محکمے سے فائر ٹینڈرز خرید کر دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرانسپورٹ نظام میں بہتری کے لیے کراچی ماس ٹرانزٹ پر تیزی سے کام جاری ہے جس کا دسمبر میں افتتاح متوقع ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کورنگی کے لیے یلو لائن منصوبے پر حکومت سندھ اپنے حصے کا کام کرچکی ہے، ایک سال قبل چین میں معاہدہ ہوا تھا اگر کنٹریکٹ حاصل کرنے والی کمپنی مالیاتی انتظامات نہ کرسکی تو اس منصوبے کیے لیے ورلڈ بینک اور ایشین ڈویلپمنٹ بینک بھی تیار ہیں۔ اس موقعے پر کاٹی کے سرپرست اعلی ایس ایم منیر نے کہا کہ برآمد کنندگان کے زیر التوا ریفنڈز جاری نہ ہونے کی وجہ سے سنگین مسائل کا سامنا ہے، حکومت نے کئی وعدے کیے لیکن ابھی تک یہ مسئلہ حل نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ آجر اور مزدور کے ساتھ یکساں سلوک کے حامی ہیں، کاروباری حالات بدترین ہو چکے ہیں، جب کہ ملکی مسائل پر بات کرنے کے بجائے ہر جگہ پانامہ کا شور سنائی دیتا ہے، اب ہمیں حقیقی اور بنیادی مسائل پر بات کرنا ہوگی۔ مسعود نقی نے کہا لیبر لاز سے متعلق ترجیحی بنیادوں پر قانون سازی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہائیوں قبل لیبر کالونیاں بنائی گئی تھیں جن کی گنجایش ختم ہوچکی، انتظامات محل وقوع اور دیگر مسائل کو حل کرنے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ کم قیمت پر رہائش فراہم کرنے کے لیے لیبر کالونی کے منصوبے تشکیل دیے جائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعتی علاقوں میں آتشزدگی کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال تشویش ناک ہے، کورنگی صنعتی علاقے میں فوری طور پر فائر اسٹیشن قائم کیا جائے، حکومت فائر ٹینڈرز لے کر دے ہم انتظامات چلانے کے لے بھرپور تعاون پر تیار ہیں۔ ٹریفک مسائل بہت بڑھ چکے ہیں، ابھی تک کوئی ٹرانسپورٹ پالیسی کارگر ثابت نہیں ہوسکی۔ وسیع البنیاد حکمت عملی کے لیے کمیٹی تشکیل دی جائے جس میں ٹریفک انجینیئرنگ اور دیگر انتظامی اداروں اور بزنس کمیونٹی کو شامل کیا جائے۔

کاٹی کی قائمہ کمیٹی برائے لیبر، سیسی ای او بی آئی زاہد سعید نے کہا کہ لیبر لاز سے متعلق آجر، مزدوروں اور حکومت کے مابین مشاورتی عمل مکمل ہوچکا، متفقہ سفارشات مرتب کی جاچکی ہیں اب قانون سازی کا انتظار ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمدات سے متعلق صنعتوں کو لیبر لاز کے عدم اطلاق کی وجہ سے غیرملکی خریداروں کی جانب سے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک صنعتی یونٹ کو متعدد آڈٹس سے گزرنا پڑتا ہے، اگر ون ونڈو آپریشن ہو جائے تو حکومتی محصولات میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے صنعتی علاقوں کے لیے نصف فنڈز کا اجرا کردیا جو کہ خوش آئند ہے، باقی ماندہ فنڈز بھی جلد جاری کردیے جائیں۔ اس موقع پر چیئرمین و سی ای او کائٹ زبیر چھایا نے کہا صنعتی علاقوں کی تعمیر و ترقی کے لیے فنڈز کے اجرا کا مطالبہ سب سے پہلے کاٹی کی جانب سے آیا لیکن مجموعی طور پر جاری ہونے والے فنڈز میں ہمیں تیسرے نمبر پر رکھا گیا ہے، اس کے لیے 481ملین کی نئی سمری تیار کرچکے ہیں، امید کرتے ہیں کورنگی صنعتی علاقے کے حصے میں جلد اضافہ کردیا جائیگا۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ تعمیراتی فنڈز مٰیں کورنگی صنعتی علاقے کا حصہ بڑھا دیا جائے گا۔ قبل ازیں انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ محنت کش پیپلز پارٹی کی اولین ترجیح ہیں، ان کے حقوق کی فراہمی کے ساتھ ہمیں کاروباری حالات کا بھی ادراک ہے، بزنس کمیونٹی کے مسائل کے حل اور ریفنڈز کے اجرا کے لیے مشترکہ مفادات کونسل میں بھی آواز اٹھائیں گے۔ تقریب میں سینیٹر عبدالحسیب خان، گلزار فیروز، کاٹی کے سینئر نائب صدر غضنفر علی خان، نومنتخب عہدے داران طارق ملک، سلمان احمد، جنید نقی، ندیم خان اور دیگر بھی شریک تھے۔

متعلقہ عنوان :