ادویات کی خریداری کا کام اب تک مکمل نہیں کیاگیا ،چند ہسپتالوں کو ادویات کی قلت کا سامنا ہے، سید مراد علی شاہ

تمام سرکاری ہسپتالوں میں اگلے ہفتے کے آخر تک ادویات کی فراہمی کو یقینی بناجائے، یہ کام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے، وزیراعلیٰ سندھ کی محکمہ صحت کو ہدایت

پیر 25 ستمبر 2017 21:10

ادویات کی خریداری کا کام اب تک مکمل نہیں کیاگیا ،چند ہسپتالوں کو ادویات ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ تمام سرکاری اسپتالوں میں اگلے ہفتے کے آخر تک ادویات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور یہ کام ترجیحی بنیادوں پر کیا جائے۔ انہوں نے یہ بات پیرکو وزیر اعلی ہائوس میں محکمہ صحت کے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔ اجلاس میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو، سیکریٹری صحت فضل پیچوہو، وزیر اعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری خزانہ حسن نقوی و دیگر نے شرکت کی۔

وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ ادویات کی خریداری کا کام اب تک مکمل نہیں کیاگیا ہے لہذاچند اسپتالوں کو ادویات کی قلت کا سامنا ہے ۔ صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر سکندر میندھرو نے کہا کہ وزیر اعلی سندھ کی منظوری سے 15فیصد مقامی طور پر خریداری کی اجازت دی گئی تھی لہذا کوئی قلت نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

پالیسی کے مطابق 15فیصد خریداری مقامی طورپر کی جاتی ہے ، جبکہ 85فیصد خریداری محکمہ صحت کرتاہے۔

سیکریٹری صحت فضل پیچوہو نے کہا کہ محکمہ صحت کی پرچیز کمیٹی نے خریداری روک دی تھی کیونکہ اس کے چند سینئر اراکین نے اپنی ذاتی مصروفیات کے باعث استعفیٰ دے دیا تھا اور چند دوسرے اراکین ملک سے باہر تھے ۔وزیر اعلی سندھ نے ہدایت کی کہ قانونی طریقے کار اختیار کرتے ہوئے ادویات کی خریداری کا کام مکمل کیاجائے اور مجھے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ دی جائے کہ ادویات فراہم کردی گئیں۔

واضح رہے کہ صوبے کے اسپتالوں کا مجموعی آپریشنل بجٹ 18بلین روپے ہے ، جس میں سے تقریبا 6.5بلین روپے ادویات کا بجٹ ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ انہوں نے تمام اسپتالوں میں بورڈ آویزاں کرائے ہیں جس میں مریضوں پر یہ زور دیا گیا ہے کہ وہ اسپتالوں کے اسٹور سے مفت ادویات حاصل کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگ بہت غریب ہیں اور انہیں مناسب ہیلتھ کیئر کی ضرورت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے مشن میں کامیاب ہونا ہے مگر ابھی بھی صوبے کے کونے کونے میں رہنے والے افراد کو صحت کی خدمات کی فراہمی کے لئے ہمیں بہت کچھ کرناہے ۔مختلف سرکاری اسپتالوں کے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ(پی پی پی)کے بارے میں باتیں کرتے ہوئے وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ نجی شراکت دار بہترین طریقے سے کام کررہے ہیں لہذا ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونے چاہئیں تاکہ یہ اپنی بہترین صحت کی سہولیات فراہم کرسکیں ۔

وزیر اعلی سندھ نے واضح کیا کہ جوہی کا ڈرگ بالا رورل ہیلتھ سینٹر خستہ حالت میں تھا۔انہوں نے سیکریٹری صحت کو ہدایت کی کہ وہ انہیں رپورٹ دیں کہ وہ کیوں بند تھا۔ سیکریٹری ہیلتھ ڈی ایچ او دادو سے بات کریں اور ان سے رپورٹ لے کر انہیں دیں۔وزیر اعلی سندھ کو بتایا گیا کہ عمارت کا کام مکمل ہے مگر کافی مدت سییہ عمارت پولیس کے قبضے میں ہے۔ وزیر اعلی سندھ نے سیکریٹری ہیلتھ کو ہدایت کی کہ وہ اس صحت کے مرکز کو واپس لیں اور ایک ہفتے کے اندر اسے فعال کریں۔

وزیر اعلی سندھ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ انہیں تمام صحت کے مراکز سے متعلق تفصیلی رپورٹ پیش کریں کہ ان میں صحت کی سہولیات تعمیری مقاصد یا پھر ایس این ای کے باعث نامکمل کیوں ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں چاہتاہوں کہ انہیں فعال بنایاجائے اور انہیں جتنے بھی فنڈز یا ایس این ای درکار ہے فراہم کی جائے۔ وزیر اعلی سندھ نے صوبائی وزیر صحت کو ہدایت کی کہ وہ اسپتالوں کے دورے کرتے رہیں اور تمام اسپتالوں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہیں تاکہ صوبے کے لوگوں کو صحت کی بہترین سہولیات فراہم کی جاسکیں۔

متعلقہ عنوان :