درگئی،ٹیچرز گرینڈ الائنس سوات کا اجلاس،خیبر پختونخوا کے مجوزہ ایجوکیشن ایکٹ کو مسترد کردیا

پیر 25 ستمبر 2017 20:13

درگئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 ستمبر2017ء) ٹیچرز گرینڈ الائنس تحصیل سوات رانیزائی کا اجلاس۔ خیبر پختون خوا کے مجوزہ ایجوکیشن ایکٹ یکسر مسترد۔ غیر مشروط ٹائم سکیل کے جراء اور تمام این ٹی ایس اساتذہ کی سروس مستقلی کے پر زور مطالبات تفصیلات کے مطابق : ٹیچرز گرینڈ الائنس تحصیل سوات رانیزئی مالاکنڈ کا ایک اہم اجلاس زیر صدارت ضلعی چیرمین رحیم داد خان گورنمنٹ ہائی سکول طوطہ کان میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں تحصیل سوات رانیزئی سے تعلق رکھنے والے دو سو سے زائد اساتذہ کرام شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران تحصیل سوات رانیزئی کے سطح پر گرینڈ لائنس کے صوبائی قیادت کے ہدایات کی روشنی میں احتجاجی تحریک کے لئے لائحہ عمل مرتب کرلیا گیا جبکہ احتجاجی تحریک کے لئے ذمہ داروں کے تعین کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ٹیچرز گرینڈ لائنس سوات رانیزئی کے قائدین رحیم داد خان ، سلیم خان ، عبد الحنان ، فرمان اللہ عزیز الرحمان ، وحید اللہ ،زاہد علی ، افضل خان ، عطاء ربانی اور دیگر نے صوبائی حکومت خیبر پختون خوا کے مجوزہ ایجوکیشن ایکٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ اساتذہ کے سروس رولز 1973کے ساتھ کھیلنے سے گریز کیا جائے اور اساتذہ کی محکمانہ ترقی کے عمل کو جاری رکھتے ہوئے غیر مشروط ٹائم سکیل دینے اور تمام این ٹی ایس اساتذہ کی سروس مستقلی پر زور دیا ہے ۔

مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت اساتذہ دشمن پالیسیاں اپنانے سے گریز کریں گذشتہ ساڑھے چار سال کے دوران اساتذہ کی کردار کشی اور حقارت پر مبنی پالیسیوں کے سبب اساتذہ کو ذہنی کوفت کے شکار کئے گئے ہیں جس میں مزید اضافہ ایجوکیشن ایکٹ کے شکل میں کیا جارہا ہے لیکن اساتذہ مزید ان کے مستقبل اور قوم کے بچوں کو تذبذب کے شکار ہونے نہیں دیں گے۔

متعلقہ عنوان :