اگر پارلیمان کے دونوں ایوان ،صوبائی اسمبلیاں اپناآئینی کردار ادا کریں تو ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی،میاں رضاربانی

اگر ہم اپنے اختیارات اور دائر کار کو محدود کریں گے تو دیگر ادارے پارلیمان کی حدود میں جب چاہیں گے داخل ہونگے،چیئرمین سینیٹ کی وفد سے گفتگو

پیر 25 ستمبر 2017 19:05

اگر پارلیمان کے دونوں ایوان ،صوبائی اسمبلیاں اپناآئینی کردار ادا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے کہا ہے کہ اگر پارلیمان کے دونوں ایوان اور صوبائی اسمبلیاں اپناآئینی کردار ادا کریں تو ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی۔ اگر ہم اپنے اختیارات اور دائر کار کو محدود کریں گے تو دیگر ادارے پارلیمان کی حدود میں جب چاہیں گے داخل ہونگے۔ انہوں نے یہ بات بلوچستان اسمبلی کی کمیٹیوں کے چیئرمینوں ، ارکان اور صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ پر مشتمل وفدسے گفتگو کرتے ہوئے کہی جس نے پیر کو بلوچستان اسمبلی کی سپیکر راحیلہ حمید درانی کی قیادت میں ایوان بالاء کا دورہ کیا۔

چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ اقتدار کی تکون میں پارلیمان سب سے کمزور ادارہ ہے اور اس کے دائر اختیار میں اکثر دیگر دو اداروں نے مداخلت کی ہے۔

(جاری ہے)

ہاؤس آف فیڈریشن اور صوبائی اکائیوں کے مابین روابط کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کے تجربات سے استفاد ہ کرنے کیلئے باقاعدہ نظام وضح کرنے کی ضرورت ہے جو کہ نہ صرف ارکان پارلیمنٹ کی سطح پر ہو بلکہ سیکرٹریٹس بھی اس میں شامل ہوں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمانی نظام کی روح کمیٹی سسٹم ہے۔بلوچستان اسمبلی کی سپیکر نے چیئرمین سینیٹ کو بتایا کہ ایوان بالاء کی طرز پر بلوچستان اسمبلی میں بھی کونسل آف چیئرمین بنائی گئی ہے۔سپیکر بلوچستان اسمبلی نے کہا کہ کمیٹیوں کی سفارشات پر عملدرآمد کیلئے ایوان بالاء کے مشاورت سے موثر نظام وضح کیا جائے گا۔ اس موقع پر چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی اور سیکرٹری سینیٹ امجد پرویز ملک نے کمیٹیوں کے نظام کو زیادہ موثر بنانے،صوبائی اسمبلیوں کے ساتھ بہتر رابطے اور دیگر شعبوں میں بہتری کیلئے ایوان بالا کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا۔

انہوں نے بلوچستان اسمبلی کے ارکان کی ٹریننگ کیلئے ایوان بالاء کی طرف سے بھر پور معاونت کی پیشکش کی۔ میاں رضاربانی نے بلوچستان اسمبلی کے ممبران اور سیکرٹریٹ کیلئے ورکشاپ کے انعقاد پر پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف پارلیمانی سروسز کی کاوشوں کو بھی سراہا اور اٴْمید ظاہر کی کہ اس سے صوبائی اسمبلی میں کمیٹیوں کے نظام کو زیادہ موثر بنانے میں مدد ملے گی۔ ملاقات میں بلوچستان اسمبلی کے ارکان جن میں نصر اللہ خان، زمرک خان ، آغا سید لیاقت علی، منظور احمد خان کاکڑ ، ڈاکٹر شمع اسحق بلوچ، ڈاکٹر رٴْقیہ سعید ہاشمی، ویلم جان برکت ، سپوزمائی اچکزئی ،حسن بانو، عارفہ صدیقی، انیتا عرفان ، سیکرٹری سینیٹ ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر پپس اور بلوچستان اسمبلی کے افسران بھی موجود تھے۔