سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر کے چیئرمین ملک ابرار احمد کی ملاقات

بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار ،حلقہ این اے 120میں شاندار کامیابی پرمبارکباد پیش کی

پیر 25 ستمبر 2017 18:17

سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر ..
اسلام آباد۔ 25 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2017ء) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف سے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر ‘گلگت بلتستان کے چیئرمین ملک ابرار احمد نے بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر ملاقات کی ‘بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے لئے نیک تمنائوں کا اظہار اور حلقہ این اے 120میں شاندار کامیابی پرمبارکباد پیش کی ۔

پیر کو سابق وزیراعظم محمد نواز شریف لندن میں اہلیہ کے علاج کے بعد وطن واپسی پر بے نظیر بھٹو انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر ‘گلگت بلتستان کے چیئرمین ملک ابرار احمد نے ملاقات کی ۔سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ میری اہلیہ کی صحت یابی کے لئے دعائوں پرکارکنان اور پوری قوم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حلقہ این اے 120میں کلثوم نواز کی نہیں بلکہ 20کروڑ عوام کی کامیابی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے لئے خدمات سرانجام دینے والے کارکنان ہمارا اثاثہ ہیں ۔ ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی امور کشمیر ‘گلگت بلتستان کے چیئرمین ملک ابرار احمد نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف تمام تر دعوئوں اور پراپیگنڈے کو ناکام بناتے ہوئے (آج ) پیر کوپاکستان واپس پہنچ گئے ہیں ‘جو لوگ افواہیں پھیلا رہیں تھے وہ آج کہاں چلے گئے ہیں ‘آئیں اور حقیقت کا سامنا کریں ‘شیر آگیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے ہمیشہ قانون اورآئین کا احترام کیا اور جرات ‘بہادری کے ساتھ مقدمات کا سامنا کیا اور کرتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ ن آج بھی ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت ہے ‘ہر طرح کی سازشوں کے باوجود مخالفین ہماری مقبولیت کم نہیں کرسکے ‘آج بھی عوام کے دلوں کا وزیراعظم محمد نواز شریف ہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے پانامہ لیکس کے معاملے پر اعلی عدلیہ کو کمیشن بنانے یا جے آئی ٹی بنانے کے لئے خود خط لکھا ‘بعدا زاں جس طرح ٹرائل ہوا وہ پوری قوم جانتی ہے ‘اب احتساب عدالت کی کارروائی کی نگرانی بھی مانیٹرنگ جج کریں گے تو انصاف کیسے ملے گا ۔