امریکہ : چرچ کے باہر نقاب پوش مسلح شخص کی فائرنگ ، ایک ہلاک ،6زخمی

چرچ کے ایک منتظم نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی، جس نے اس دوران مبینہ طور پر اپنے آپ کو گولی مارلی، پولیس حکام

پیر 25 ستمبر 2017 17:32

ٹینیسی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 ستمبر2017ء) امریکی ریاست ٹینیسی کے شہر نیشویل میں چرچ کے باہر ایک نقاب پوش مسلح شخص کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک جبکہ 6 افراد زخمی ہوگئے۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ چرچ کے ایک منتظم نے حملہ آور کو پکڑنے کی کوشش کی، جس نے اس دوران مبینہ طور پر اپنے آپ کو گولی مارلی۔امریکی تحقیقی ادارے فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کا کہنا ہے کہ شہری حقوق کے تحت اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے تاہم اس حملے کے محرکات سامنے نہیں آئے۔

نیشویل پولیس کے ترجمان ڈون ارون کا کہنا ہے کہ چرچ اراکین نے محققین کو بتایا کہ یہ مشتبہ شخص چند سال چرچ میں کام کر چکا ہے۔نیشویل پولیس نے اس حملہ آور کی جانب سے واقعے سے قبل اس کے فیس بک اکانٹ پر کی جانے والی عجیب و غریب پوسٹس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

پولیس ترجمان نے بتایا کہ حملہ آور نے چرچ کی پارکنگ میں ایک خاتون کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا، بعد ازاں وہ چرچ کے پچھلے دروازے سے داخل ہوا اور لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 6 افراد زخمی ہوگئے اور پھر اپنے آپ کو گولی مار کر زخمی کرلیا، تاہم اب تک یہ بات سامنے نہیں آسکی کہ اس نے اپنے آپ کو گولی کیوں ماری۔

پولیس نے حملہ آور کو زخمی حالت میں گرفتار کرکے ہسپتال پہنچایا جسے چند گھنٹوں بعد ہسپتال سے فارغ کردیا گیا جبکہ پولیس نے حملہ آور کی گاڑی سے ایک مزید پستول اور رائفل برآمد کرنے کا دعوی کیا۔ پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کا نام ایمانول کڈیگا سامسن ہے جو 1996 میں سوڈان سے امریکا منتقل ہوا اور امریکا کا قانونی شہری بھی ہے۔یاد رہے کہ رواں ماہ 14 ستمبر کو امریکا کے شمال مغربی علاقے میں واقع ایک اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں ایک طالب علم ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے تھے، اس کے علاوہ 11 ستمبر کو امریکی ریاست ٹیکساس کے شمالی علاقے پلانوں میں قائم ایک مکان میں فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے تھے۔۔