لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے میں بھرتیوں کیخلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس کیاعتراض پر فیصلہ محفوظ کر لیا

پیر 25 ستمبر 2017 14:51

لاہور ہائیکورٹ نے پی آئی اے میں بھرتیوں کیخلاف دائر درخواست پر رجسٹرار ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 ستمبر2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شمس محمود مرزا نے پی آئی اے میں بھرتیوں کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کی جانب سے عائد اعتراض پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ درخواست گزار ممبر لیگل پی آئی اے ناصر میر نے موقف اختیار کیا کہ پی آئی اے کے بڑے عہدوں پر خلاف ضابطہ بھرتیاں کی گئیں، اعلیٰ عہدوں پر کنٹریکٹ تعیناتیاں بھی کی گئیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ پہلے ہی خسارے کا سامنا کر رہا ہے، چیف کمرشل آفیسر بلال شیخ کو کنٹریکٹ پر 20 لاکھ تنخواہ جبکہ مستقل افسر کو محض دو لاکھ روپے تنخواہ دی جا رہی ہے، ہیومن ریسورس کا شعبہ موجود ہونے کے باوجود راحیل احمد کو کنٹریکٹ پر پندرہ لاکھ تنخواہ دی جارہی ہے۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹر ویجیلنس کی اسامی تخلیق کر کے دس لاکھ تنخواہ پر کنٹریکٹ بھرتی کی گئی۔

لیگل ڈیپارٹمنٹ کی موجودگی کے باوجود کنٹریکٹ پر 15 لاکھ تنخواہ پر ایڈوائزر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے استدعا کی کہ بھاری تنخواہوں پر خلاف قانون بھرتیاں کالعدم قرار دی جائیں۔ رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے کا ہیڈ آفس کراچی میں ہونے کے باعث پٹیشن کی لاہور ہائیکورٹ میں سماعت نہیں کی جا سکتی جس پر عدالت نے رجسٹرار آفس کے اعتراض پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔

متعلقہ عنوان :