پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کے تین شعبوں کی سیاہ تصویر کشی کرکے عوام میں سنسنی پھیلانے کی کوشش کی ‘ عرفان دولتانہ

پیر 25 ستمبر 2017 12:58

پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کے تین شعبوں کی سیاہ تصویر کشی کرکے عوام میں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) مسلم لیگ (ن) کے رکن پنجاب اسمبلی میاں عرفان دولتانہ نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے ملکی معیشت کے تین شعبوں کی سیاہ تصویر کشی کرکے عوام میں سنسنی پھیلانے کی کوشش کی ہے جس سے اس کی منفی ذہنیت کا پتہ چلتا ہے حالانکہ موجودہ حکومت نے معیشت کے حوالہ سے جو سنگ میل عبور کئے ہیں انہیں بھی پی ٹی آئی کی طرف سے نظر انداز کیا گیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کے حوالہ سے موجودہ حکومت کی گذشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران کی جانے والی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے اور عالمی اداروں نے ہماری معیشت کی بہتری اور مثبت اقتصادی اشاریوں کو عملی طور پر سراہا ہے۔ نوازشریف نے ملک کو مالی مشکلات سے نکالا ہے، پاکستان کا جی ڈی پی 2008 میں 0.36 فیصد تک پہنچ گیا تھا جس کے بعد 2008ء سے 2013ء تک ملک کی شرح نمو 2.8 فیصد تک رہی۔

(جاری ہے)

2008 اور 2009ء میں افراط زد دوہرے ہندسوں میں تھا اور اگست 2008ء میں افراط زر کی شرح 25.3 فیصد تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھی۔ مجموعی طور پر 2008ء سے 2013ء تک افراط زر کی اوسط شرح 12 فیصد رہی۔ پالیسی کی شرح 2008-09ء میں 14 فیصد بلند ترین ریکارڈ کی گئی۔ 2008-09ء میں زرعی قرضے 233.1 ارب روپے جاری ہوئے۔ 2008-13ء تک پانچ سالوں میں مجموعی طور پر 264.3 ارب روپے جاری کئے گئے۔

اس دوران زرمبادلہ کے ذخائر تاریخ کی کم ترین سطح پر رہے اور ملک دیوالیہ ہونے کی پیشنگوئیاں کی جا رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو فنڈنگ دینے والے عالمی اداروں نے اپنے دروازے پاکستان پر بند کر لئے تھے۔ ایس اینڈ پی اور موڈیز جیسے اداروں نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ انتہائی کم کر دی۔ گزشتہ چار سالوں کے دوران پاکستان کی معیشت میں واضح بہتری دیکھی گئی ہے جس کی بڑی وجہ موجودہ حکومت کی طرف سے اقتصادی بحالی کے ایجنڈے پر کامیابی سے عملدرآمد ہے اور اس کا مقصد ملک کی اقتصادی شرح نمو اور میکرو اکنامک سٹیبلٹی ہے۔ 2008ء سے 2013ء تک پاکستان کی جی ڈی پی گروتھ عدم استحکام کا شکار رہی جو اب مستحکم ہو گئی ہے۔ مالی سال 2014ء میں جی ڈی پی کی گروتھ چار فیصد سے تجاوز کر گئی۔

متعلقہ عنوان :