بھارت میں صحافی والدہ سمیت قتل،

صحافیوں کا احتجاج،قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرکے تحقیقات کے لیے خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دیدی

پیر 25 ستمبر 2017 12:36

بھارت میں صحافی والدہ سمیت قتل،
موہالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 ستمبر2017ء) بھارت میں ایک اورصحافی کو قتل کردیاگیا،پنجاب کے ایک سینئر صحافی کے جے سنگھ کے قتل کے ساتھ بھارت میں تین ہفتے کے اندر تین صحافیوں کا قتل ہو چکا ہے اور صحافی برادری حکومت سے سوال کر رہی ہے کہ کیا وہ ملک میں محفوظ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کے جے سنگھ جن کی عمر 64 سال اور ان کی والدہ گورچرن کور جو 92 سال تھیں پنجاب کے موہالی میں واقع اپنے مکان میں مردہ پائے گئے۔

کے جے سنگھ کا گلا کٹا ہوا تھا اور ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ ان کی والدہ کو گلا گھونٹ کر ہلاک کیا گیا ہے۔پنجاب پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور اس واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی تفتیشی ٹیم، ایس آئی ٹی کی تشکیل کی ہے۔

(جاری ہے)

ابتدا میں ایسی رپورٹیں آئی تھیں کہ شاید یہ قتل چوری اور لوٹ کی واردات سے متعلق ہے۔ کیونکہ کے جے سنگھ کی فورڈ آئکن کار لاپتہ تھی جسے بعد میں انبالہ روڈ پر دیکھا گیا۔

لیکن پھر پولیس نے بتایا کہ یہ چوری کا معاملہ نہیں لگتا کیونکہ ان کی قیمتی گھڑی، دیگر اشیا اور نقد رقوم موجود پائی گئیں۔ تاہم واردات سے ایسا ضرور محسوس ہوتا ہے کہ اسے پیشہ ور مجرموں نے انجام دیا ہے۔نئی دہلی، پنجاب، ہریانہ، چنڈی گڑھ، کولکتہ اور دیگر مقامات پر صحافیوں نے اس قتل کی پرزور مذمت کی اور قاتلوں کی جلد گرفتاری کی مطالبہ کیا۔ انڈین جرنلسٹس ایسو سی ایشن نے اس دوہرے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے صحافیوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا۔