بلوچستان میں سی پیک کے تحت چارنئی شاہراہیں تعمیر کی جائیں گی ،

مشترکہ ورکنگ گروپ نے فنڈز کی منظوری دیدی شاہرائوں سے صوبے کے دور دراز علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے منسلک کیاجائے گا گلگت بلتستان کیلئے بھی 22 ارب روپے کی لاگت کے 3 منصوبوں کی منظوری ، گلگت شندور، چترال، چکدرہ ایکسپریس وے کی تعمیر اور رائے کوٹ دیامر سے کوہستان میں داسو تک شاہراہ قراقرم کی مرمت شامل

پیر 25 ستمبر 2017 12:25

بلوچستان میں سی پیک کے تحت چارنئی شاہراہیں تعمیر کی جائیں گی ،
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 ستمبر2017ء) بلوچستان میں چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت چارنئی شاہراہیں تعمیر کی جائیں گی ، مشترکہ ورکنگ گروپ نے ان شاہرائوں کیلئے فنڈز کی منظوری دیدی، ان سے صوبے کے دور دراز علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے منسلک کیاجائے گا۔ تفصیلات کے مطابق بنیادی ڈھانچے کے بارے میں چین پاکستان اقتصادی راہداری مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس کراچی میں ہوا جس میںوفاقی سیکرٹری مواصلات صدیق میمن اور چین کی وزارت مواصلات کے اعلی حکام نے اپنے اپنے ملکوں کی نمائندگی کی۔

جلاس میں بلوچستان میں اقتصادی راہداری کے تحت چارنئی شاہراہیں تعمیر کی منظوری دی گئی جن سے دور دراز علاقوں کو ملک کے دیگر حصوں سے منسلک کیاجائے گااقتصادی راہداری ٹرانسپورٹ سے متعلق بنیادی ڈھانچے کے مشترکہ ورکنگ گروپ نے ان شاہرائوں کیلئے فنڈز کی منظوری دیدی ہے۔

(جاری ہے)

ان میں دومنصوبے اس سال شروع کئے جائیںگے۔ڈیرہ اسماعیل خان سے ژوب تک دوسودس کلومیٹرطویل سڑک اس سال چین کی مالی معاونت سے شروع کی جائے گی ۔

اسی طرح ایک سودس کلومیٹر طویل خضدار بسیمہ روڈ پر کام بھی اسی سال شروع کیاجائیگا جس پر مجموعی طورپر بیس ارب روپے لاگت آئے گی۔اس شاہراہ کی تعمیر سے لوگوں کو ٹرانسپورٹ کی جدید سہولتیں فراہم ہونگی۔اس کے علاوہ ژوب کچلاغ روڈ بھی مغربی روٹ کااہم حصہ ہے جو اسلام آباد سے کوئٹہ تک رابطے کیلئے مختصر ترین سڑک ہے۔ تین سو پانچ کلومیٹر طویل چار رویہ شاہراہ کیلئے اراضی کے حصول کاکام بھی شروع کردیاگیاہے۔

اجلاس میں گلگت بلتستان کے لئے تین منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔جن منصوبوں کی منظوری دی گئی ان میں22 ارب روپے کی لاگت سے گلگت شندور، چترال، چکدرہ ایکسپریس وے کی تعمیر اور نو ارب روپے کی لاگت سے رائے کوٹ دیامر سے کوہستان میں داسو تک شاہراہ قراقرم کی مرمت شامل ہے۔اجلاس میں تھاکوٹ سے حویلیاں تک بائی پاس روڈ کا جاری منصوبہ اگلے سال اپریل تک مکمل کرنے کا فیصلہ بھی کیاگیا۔

متعلقہ عنوان :