بھاری فیسیں ناخواندگی میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں،ارشدمرزا

حکومتی ادارے فیسوں کے نام اسکول مافیاکے بھتے بندکرائیں،والدین

اتوار 24 ستمبر 2017 21:40

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2017ء) پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماارشدمرزانے کہاہے کہ بھاری فیسیں ناخواندگی میں اضافے کا سبب بن رہی ہیں،حکومت کو اس جانب توجہ دینے کی ضرورت ہے،محکمہء تعلیم تعلیمی پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائے،یہ بات انہوں نے نجی اسکولوں میں زیرتعلیم بچوںکے والدین کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،اس موقع پروالدین نے پرائیویٹ اسکولوں کی من مانیوں کی روداد سناتے ہوئے کہاکہ ہماری سمجھ میں نہیں آتاکہ گھرکا خرچہ چلائیں یا اسکول مالکان کی تجوریاں بھریں،آئے روز اسکول انتظامیہ مختلف فیسوں کے نام پر بھاری رقوم کا مطالبہ کرتی ہے،نجی اسکول مالکان بچوں کو پڑھاتے کم اور مال زیادہ بٹورتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فیسوں کی ادائیگی میں تاخیر پر ایڈمٹ کارڈزاورنتائج روکنامعمول بن چکاہے ،اس کے علاوہ بچوں کو سب کے سامنے کھڑاکرکے ذلیل کیاجاتاہے جس کی وجہ سے بچے احساس کمتری کا شکارہورہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ فیسوں میں من مانااضافہ ہماری سمجھ اور قوت برداشت سے باہر ہے۔حکومتی ادارے فیسوں کے نام اسکول مافیاکے بھتے بندکرائیں۔ارشدمرزانے کہاکہ پرائیویٹ اسکولوں کو دس فیصد بچے بغیر فیس پڑھاناضروری ہوتاہے مگر رشوت کے عوض وہ اپنے حق میں رپورٹ بنوالیتے ہیں جس کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوتی۔

انہوں نے مزیدکہاکہ فیسوں میں بے پناہ اضافے کے ساتھ ساتھ بچوں کے کورس میں بھی بے تحاشہ اضافہ کردیاگیاہے، جس سے والدین شدید پریشانی کے شکارہیں، کورس اور یونیفارم میںبھی کمی کا اعلان کیاجائے،جبکہ اسکول والدین کو پابند کیاجاتاہے کہ کورس اسکول سے ہی خریداجائے،والدین پر اس قسم کی پابندی بھی ختم کی جائے۔انہوں نے کہاکہ بے جااخراجات کے باعث متعدد والدین معاشی بدحالی کے شکارہوگئے ہیں جبکہ تنگ آکر بچوں کو اسکولوں سے اٹھانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

بھاری بھاری فیسیں وصول کرنے کے لئے اسکول مالکان اور انتظامیہ مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں جن کی وجہ سے والدین کی سبکی اور بے عزتی ہوتی ہے،والدین عزت نفس مجروح ہونے کے صدمے سے دل اور دماغ کی بیماریوں میں مبتلاہورہے ہیںاور جولوگ برداشت نہیں کرسکتے وہ اسکولوں میں جھگڑے کرتے ہیں نتیجے میں بچوں کو اسکول سے نکال دیاجاتاہے جو بچے کے معصوم ذہن کو بھی خراب کرتاہے ،بعض بچے اپنے والدین کو ہی قصوروارسمجھتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ آج کے مہنگائی اور بے روزگاری کے بدترین دورمیں دووقت کی روٹی کماناانتہائی مشکل ہے جبکہ پرائیویٹ اسکول مالکان کی تجوریوں کو بھرنے کے لئے والدین دن رات بھی کام کریں تب بھی نہیں بھرسکتے۔انہوں نے کہاکہ حکومت کو اسکولوں کے چیک اینڈبیلنس کے لئے ایمانداراور دیانتدار افسران پر مشتمل خصوصی ٹیمیں بنانی چاہیئں، جو اسکولوں میں جاکر والدین کی بے بسی اور اسکول انتظامیہ کے برتائو کا جائزہ لیں۔

انہوں نے مطالبہ کیاکہ پرائیویٹ اسکولوں کو من مانی کرنے سے روکاجائے،اس موقع پر گفتگوکرتے ہوئے ارشدمرزا نے کہاکہ حکومت نے پچھلے سال بھی اسکول فیسوں میں اضافہ نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ایسالگتاہے کہ اسکول مافیاحکومتی اداروں سے زیادہ طاقتور ہے۔ادارے فیسوں میں اضافے کو روکنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ متعلقہ حکام پرائیویٹ اسکولوں کو فیسیں بڑھانے سے روکیں بصورت دیگر والدین کے ساتھ مل کر اپنااحتجاج ریکارڈ کرانے میں حق بجانب ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ شہر کی ایک بڑی آبادی انتہائی کسمپرسی کے عالم میں زندگی گزاررہی ہے جس کے باعث بچوں کو پڑھاناتو دورکی بات وہ آسانی سے اپناپیٹ بھی نہیں پال سکتے،جبکہ بیشترپرائیویٹ اسکول مالکان اسکول میں تعلیم دینے کے بجائے کاروبارچلارہے ہیں جس کے تحت طرح طرح کی فیسیں ایجاد کرکے بچوں کو لانے کے لئے مجبورکیاجاتاہے،جووالدین کی جیب پر اضافی بوجھ ہے جسے کسی صورت وہ برداشت نہیں کرسکتے اور یہی وجہ ہے کہ باالآخرمجبورہوکر وہ اپنے بچوں کو اسکول سے اٹھالیتے ہیں جو بعد میں کمسنی کے باوجودمحنت مزدوری کرتے نظرآتے ہیں یا غیر اخلاقی وغیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث پائے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو اس جانب بھی توجہ دینی ہوگی اور سب سے بڑھ کر اپنے بنائے ہوئے قوانین پر عملدرآمد بھی کرواناہوگا کیونکہ اسکول مالکان رشوت دے کر سروے ٹیموں کو اپنے حق میں رپورٹ بنواکر قانون کا مذاق اڑاسکتے ہیں۔