منفی سیاست سے صوبے کو بہت نقصان پہنچا ہے، ہم شعبہ تعلیم کو سیاست کی نذر نہیں ہونے دیں گے‘ طلباء بھی خود کو منفی سیاست سے دور رکھیں اور اپنی تمام تر توجہ پڑھائی پر مرکوز رکھیں، بلوچستان کے طلباء میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، بلوچستان کی مٹی بہت ذرخیز ہے، بس اسے نم کرنے کی ضرورت ہے، ماضی میں بلوچستان سے پڑھے لکھے اساتذہ کو پنجابی کے نام پر صوبے سے نکال کر شعبہ تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا ہم اس نقصان کا ازالہ کر رہے ہیں، صوبے کے طلباء و طالبات کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے اور انہیں آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع اور وسائل فراہم کریں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری کابلوچستان کی مختلف یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب

اتوار 24 ستمبر 2017 21:30

کوئٹہ۔23 ستمبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہا ہے کہ منفی سیاست سے صوبے کو بہت نقصان پہنچا ہے، ہم شعبہ تعلیم کو سیاست کی نذر نہیں ہونے دیں گے‘ طلباء بھی خود کو منفی سیاست سے دور رکھیں اور اپنی تمام تر توجہ پڑھائی پر مرکوز رکھیں، بلوچستان کے طلباء میں صلاحیتوں کی کمی نہیں، بلوچستان کی مٹی بہت ذرخیز ہے، بس اسے نم کرنے کی ضرورت ہے، ماضی میں بلوچستان سے پڑھے لکھے اساتذہ کو پنجابی کے نام پر صوبے سے نکال کر شعبہ تعلیم کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا گیا۔

ہم اس نقصان کا ازالہ کر رہے ہیں، صوبے کے طلباء و طالبات کو کسی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے اور انہیں آگے بڑھنے کے بھرپور مواقع اور وسائل فراہم کریں گے، ان خیالات کا اظہار انہوںنے بلوچستان کی -مختلف یونیورسٹیوں اور کالجز کے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، صوبائی وزراء نواب محمد خان شاہوانی، عبدالرحیم زیارتوال، ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، -محمد خان لہڑی، سردار در محمد ناصر ، سینیٹر آغا شاہ زیب درانی، رکن صوبائی اسمبلی پرنس علی احمد، آئی جی پولیس احسن محبوب، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات ڈاکٹر عمر بابر اور سیکریٹری تعلیم فتح محمد بھنگر بھی تقریب میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر 150طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے گئے۔ وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ماضی کے حکمرانوں نے شعبہ تعلیم اور طلباء و طالبات کی جانب سے آنکھیں بند کر رکھیں تھی اور انہیں بے یارومددگار چھوڑ دیا گیا تھا، نوجوان تعلیمی اداروں میں جا کر تعلیم حاصل کرنا چاہتے تھے، لیکن تعلیمی اداروں کی زبوں حالی کے باعث نا تو اساتذہ تعلیم فراہم کر رہے تھے اور نا ہی ادارے فعال تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اقتدار سنبھالتے ہی خوشحال اور تعلیم یافتہ بلوچستان کے عزم کو عملی جامع پہنانے کا آغاز کیا اور آج کا بلوچستان ماضی کے بلوچستان سے بہت مختلف ہے، نئے تعلیمی ادارے بن رہے ہیں اور موجود تعلیمی ادارے پوری طرح فعال ہیں جہاں طلباء و طالبات کو جدید تعلیم فراہم کی جا رہی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ان کی دلی خواہش تھی کہ بلوچستان کے طلباء کو لیپ ٹاپ ملیں اور وہ بھی جدید تعلیم حاصل کر سکیں، طلباء کو لیپ ٹاپ دیتے ہوئے انہیں دلی خوشی محسوس ہوتی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم عوام کے منتخب کردہ نمائندے ہیں جو ہمیں اقتدار میں لائے ہیں لہذا ترقی کے سفر میں سب کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں، ہم نے بلوچستان کو ٹریک پر ڈال دیا اور دہشت گردوں کی کمر توڑ کر امن قائم کیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان غریب صوبہ نہیں اور ناہی ہم منافقت کرتے ہیں ،اگر ہم صحیح معنوں میں اپنے وسائل بروئے کار لائیں تو ہر خاندان کو 20سے 25ہزار روپے ماہانہ گھر بیٹھے دے سکتے ہیں ہمارے پاس سونے، تانبے اور دیگر قیمتی معدنیات کے ذخائر ہیں، طویل ساحل ہے ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمارے وسائل زیادہ اور آبادی کم ہے، اس لیے بلوچستان امیر ترین صوبہ ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم اپنے وسائل کے ذریعے آغا خان جیسے ہسپتال ،یونیورسٹیاں اور موٹر وے بنا سکتے ہیں نیت صاف ہو اور خدمت کا جذبہ ہو تو راستے خود بخود کھلتے چلے جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم اپنے طلباء کے لیے اچھے تعلیمی اداروں اور اچھے اساتذہ کی صورت میں ایک پڑھا لکھا بلوچستان دے کر جائیں گے، وزیراعلیٰ نے سابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا خان عبدالقیوم خان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جس طرح انہوں نے اپنے صوبے میں تعلیم عام کی اور معیاری تعلیمی ادارے قائم کئے ہم بھی اسی طرز پر اپنے ادارے بنائیں گے تاکہ ہماری یونیورسٹیوں کا معیار اتنا بلند ہو کہ بلوچستان یونیورسٹی اور صوبے کی دیگر یونیورسٹیوں سے ڈگری کے حامل طلباء کو فوری طور پر نوکری مل سکے، وزیراعلیٰ نے طلباء و طالبات کو نصیحت کی کہ وہ محنت اور لگن کے ساتھ اپنی تعلیم و تربیت مکمل کریں کیونکہ آپ ہی نے صوبے اور ملک کی باگ ڈورسنبھالنی ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پڑھا لکھا نوجوان اپنی صلاحیتیں ملک و صوبے کے لیے بروئے کار لانے کے قابل ہو سکے، انہوں نے طلباء و طالبات سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ ہی بلوچستان اور پاکستان کا مستقبل ہیں جسے ہم سنوار رہے ہیں ہماری اننگ اختتام کے قریب ہے اب آپ ہی نے صوبے اور ملک کو آگے لے جانا ہے، اس موقع پر وزیراعلیٰ اور صوبائی وزراء نے طلباء و طالبات میں لیپ ٹاپ تقسیم کئے۔

متعلقہ عنوان :