لاڑکانہ، ٹائون کمیٹی ڈوکری کو ٹائون کا درجہ ملنے کے باوجود بھی اصلاحات نہ ہوسکیں

چیئرمین اور وائس چیئرمین میں اختلافات، ترقیاتی کام نہ ہو سکے، جھوٹے واؤچرز کے ذریعے لاکھوں روپے ہڑپ شہری مایوسی کا شکار، ڈرینیج نظام تباہ، شہر کی حالات بدستور خراب، انصاف کا مطالبہ

اتوار 24 ستمبر 2017 20:42

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2017ء) ٹائون کمیٹی ڈوکری کو ٹائون کا درجہ ملنے کے باوجود بھی اصلاحات نہ ہوسکیں، چیئرمین اور وائس چیئرمین میں اختلافات، ترقیاتی کام نہ ہو سکے، جھوٹے واؤچرز کے ذریعے لاکھوں روپے ہڑپ، شہری مایوسی کا شکار، ڈرینیج نظام تباہ، شہر کی حالات بدستور خراب، انصاف کا مطالبہ۔ آن لائن کو معلوم ہوا ہے کہ ڈوکری شہر جو کئی برسوں سے ٹائون کادرجہ رکھتا تھا، لیکن سابقہ صدر جنرل پرویز مشرف کے دور میں ضلع حکومتوں کے قیام کا نظام لایا گیا، جس کے تحت ڈوکری کو تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشن کا درجہ ملا تھا، لیکن پاکستان پیپلز پارٹی نے اپنے دور اقتدار میں مشرف کے اس نطام کو آمر کا نظام کہہ کر مسترد کرتے ہوئے نئے سرے سے حلقہ بندیاں کرکے ڈوکری کو دوبارہ ٹائون کمیٹی کا درجہ دیا گیا، جس کے انتخابات میں لیاقت علی سومرو چیئرمین ٹائون کمیٹی مقرر ہوئے ہیں، جنھوں نے چیئرمین کی چارج لینے کے بعد شہر کو خوبصورت اور صاف ستھرا رکھنے کا عزم کیا تھا، لیکن وہ اس میں ناکام دکھائی دے رہے ہیں، دیکھا گیا ہے کہ 80,00,000 لاکھ سے زائد ماہانہ بجٹ اور شہر سے ہر ماہ 20,00,000 لاکھ روپے آمدنی کے باوجود بھی ایک پیسے کا کام نہیں ہوا ہے، البتہ شہر موہن جو داڑو کے کھنڈرات کے مناظر پیش کر رہا ہے، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ دو سال قبل ٹی ایم او نے لاکھوں روپے کے روڈس تعمیر کرائے تھے، جس پر دوبارہ چیئرمین نے مزید لاکھوں روپے کی لاگت کی ہے، اور ٹائون کمیٹی کو نقصان پہنچانے میں پیسے کی بھی کسر نہیں بخشی ہے۔

(جاری ہے)

جعلی کاموں پر مبینہ کرپشن کے بعد چیئرمین اور وائس چیئرمین کے درمیان اندرونی سطح پر اختلافات بڑھ گئے ہیں، وائس چیئرمین اور اراکین نے بتایا کہ ہم نے ٹائون چیئرمین کے خلاف محتسب لاڑکانہ کے دفتر میں تحریری درخواست بھی جمع کرائی ہے لیکن اس پر ابھی تک کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ ہمیں چیئرمین نے دوبرسوں کے دوران ایک بھی ترقیاتی اسکیم نہیں دی ہے، اور نہ ہی شہر کے اندر کسی قسم کا ترقیاتی کام کروایا ہے، جس کے باعث تائون کمیٹی کی عوام میں مایوسی کی فضاچھا گئی ہے۔

شہریوں اور اراکین نے بتایا کہ مشینری کی آئل اور مرمت میں لاکھوں روپے جعلی کوٹیشن کے ذریعے نکالے گئے ہیں، اور آڈٹ میں رشوت دیکر تمام جعلی چیک بھی پاس کرائے جاتے ہیں۔ ان سے کوئی بھی تفتیش اور تحقیق کرنے والا نہیں ہی؛ شہر میں ساابقہ یونین کونسل کے پیرڈ کے دوران تعمیر کی گئی ڈرینیج نظام کی مرمت نہ ہونے کے باعث جگہ جگہ سے توٹ گئے ہیں، جس کے نتیجے میں شہر کی گلیوں کے اندر گندہ اور بدبو دار پانی کھڑا ہونے سے مچھروںکا آزار بڑھ گیا ہے اور کئی امراض نے جنم لے لیا ہے۔

جس کے باعث شہر کے بچے، عورتیں اور مرد ملیریا، اور چکن گونیا مرض میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا تھا کہ ہم شکایات کرکے تھک گئے ہیں، شہریوں نے وزیر اعلیٰ سندھ، وزیر بلدیات سندھ سمیت اعلیٰ اختیاری سے مطالبا کیا ہے کہتائون کمیٹی دوکری کو ملنے والے لاکھون روپے کہاں خرچ ہو رہے ہیں اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائے۔ دوسری جانب شہریوں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کے سلسلے میں ٹائون چیئرمین لیاقت سومرو سے بار ربارابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن اس کا سیل فون بند آرہا تھا۔#