حکومت آئین میں ترمیم کو واپس لے،سراج ا لحق

عوام نے حکومت کو اس لئے مینڈیٹ نہیں دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر شب خون مار ے اب وہ شخص کبھی بھی اہل نہیں ہوسکتا جسے عدالت نے نااہل قرار دیا نہ وہ پاکستان کی قیادت کرسکے گا،اکثریت کے بل بوتے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو بلڈوز کرنے کی مذمت کرتے ہیں بونیر اسلام کا قلعہ ہے اور آنے والے انتخابات میں بونیر کے عوام غلامان محمد کو ووٹ دینگے، شمولیتی جلسے سے خطاب

اتوار 24 ستمبر 2017 20:41

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت نے آئین میں جو ترمیم کی ہے اس ترمیم کو واپس لے ۔ہم حکمران پارٹی کے آئین میں اس ترمیم کی مذمت کرتے ہیں، عوام نے حکومت کو اس لئے مینڈیٹ نہیں دیا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر شب خون مار ے،اب وہ شخص کبھی بھی اہل نہیں ہوسکتا جسے عدالت نے نااہل قرار دیا نہ وہ پاکستان کی قیادت کرسکے گا۔

اکثریت کے بل بوتے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو بلڈوز کرنے کی مذمت کرتے ہیں ،بونیر اسلام کا قلعہ ہے اور آنے والے انتخابات میں بونیر کے عوام غلامان محمد کو ووٹ دینگے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے بونیر کے علاقہ طوطالئی میں ایک بڑے شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرسابق امیدوار صوبائی اسمبلی وسابق ناظم طوطالئی راج ولی خان نے اپنے سینکروں ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی سے مستغفی ہوکرجماعت اسلامی میں شمولیت کا اعلان کیا جبکہ سابق سپیکر صوبائی اسمبلی بخت جہان ،امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ،صدر جے آئی یوتھ عبدالغفار خان نے بھی خطاب کیا سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آنے انتخابات غلامان امریکہ اور غلامان محمد کے درمیان معرکہ ہوگا اور اس معرکے میں عوام اب غلامان محمد کے صف میں کھڑے ہونگے انہوں نے کہا کہ سینکڑوں کی تعداد میں جماعت اسلامی میں اہم سیاسی عمائدین کی شمولیت اس بات کی گواہی ہے کہ اب عوام کو ورغلانے کا وقت گذر چکا ہے اور اب عوام کا اپنا دور آنے والا ہے ،انہوں نے کہا جماعت اسلامی اس ملک میں عدل و انصاف پر مبنی نظام کے قیام کیلئے جدوجہد کررہی ہے اور اس جدوجہد میں اب عوام جماعت اسلامی کی پشت پر کھڑے ہیں جماعت اسلامی کے امیر نے کہا کہ جماعت اسلامی کی حکومت آئیگی تو ہم شہریوں کو انکے حقوق دینگے ،بے گھر افراد کو گھر دینا ،بچے کی ہاتھ میں کتاب دیکر تعلیم سے آراستہ کرنا ،طبی سہولیات ،خواتین کوانکے اصل حقوق دینا یہ ریاست کی ذمہ داری ہے انہوں نے کہا کہ یہ کام صرف جماعت اسلامی ہی کرسکتی ہے انہوں نے کہا کہ اس بڑے کام میں عوام کو میرے ساتھ کھڑاہونا ہوگا ،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ عوامی مینڈیٹ کی توہین کی جارہی ہے ہم حکمرانوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ ہم کسی بھی ایسے فیصلے کی مذمت کرینگے جس سے اعلیٰ عدلیہ کا وقار مجروح ہو ،سینیٹر سراج الحق نے کہا جماعت اسلامی ملک سے کرپشن کے خاتمے اور ایک ایسے فلاحی ریاست کے قیام کیلئے جدوجہد کررہی ہے جس میں کوئی شخص کسی بہن کو حق وراثت سے محروم نہ کرسکے،اور ہم ساٹھ سالہ بذرگوں کو مردو ہوں یا خواتین انکو بھی ماہانہ الائونس دینگے تاکہ وہ باعزت زندگی گذار سکیں ،سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کہ حکمران پارٹی نے محض اکثریت کے بل بوتے پر ایک نااہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کے لیے انتخابی قوانین پر شب خون مارا ہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو شدید دھچکا لگاہے ۔

(جاری ہے)

وزیراعظم سمیت پوری کابینہ اعلیٰ ترین عدالتوں کی طرف سے نااہل قرار دیئے گئے شخص کے طلب کرنے پر لندن میں بیٹھی ہوئی ہے جس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیاہے انہوں نے مطالبہ کیا حکومتی پارٹی کی طرف سے نااہل قرار دیے گئے فرد کو پارٹی کا صدر بنانے کا فوری نوٹس لیا جائے ۔ اگر یہ روایت چل پڑی تو کوئی بھی طاقتور مجرم سیاسی جماعت کا سربراہ بن کر آئینی اداروں کا مذاق اڑانا شروع کر دے گا اور جرائم پیشہ لوگ سیاسی جماعتوں میں اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہو جائیں گے۔

ملک میں ایسے بڑے بڑے چور ہیں جن کے معدے جہازوں ، ریل انجنوں ، جنگلات اور معدنیات کو بھی ہضم کرلیتے ہیں ۔ پی آئی اے کے جہاز کی گمشدگی کی تحقیقات ہونی چاہئیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کرپشن کے الزامات ہیں، کلین چٹ ملنے تک اسحاق ڈار کو وزارت سے الگ ہوجانا چاہئے۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کے کارکنان کسی وڈیرے ، جاگیردار اور چوہدری اور سرمایہ دار کو خوش کرنے کے لیے جمع نہیں ہوئے بلکہ ہمارا مقصد اپنے رب کی رضا اور خوشنودی کا حصول ہے ۔

ہم نظریاتی لوگ ہیں اور پاکستان کو اس کے نظریہ لا الہ الا اللہ کے مطابق ایک اسلامی و فلاحی ریاست بناناچاہتے ہیں ۔ ہم کرپٹ نظام اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف آخری معرکہ لڑ رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو گی اور تمام لٹیرے اقتدار کے ایوانوں کی بجائے جیلوں میں ہوں گے اور عوام کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کرنے والے اپنے ایک ایک جرم کا حساب دیں گے ۔ملک کو تبدیلی کی نہیں خوشحالی کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :