تحصیل لانڈی کے نام پر 2018کے انتخابات کیلئے دھاندلی کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہاہے،میر محمد صادق عمرانی

اتوار 24 ستمبر 2017 18:30

ڈیرہ مراد جمالی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2017ء)پیپلز پارٹی کے مرکزی سینٹرل ایگزیکٹو کے رکن سابق صوبائی وزیر میر محمد صادق عمرانی سابق صوبائی وزیر میر محمد امین عمرانی نے کہاکہ نصیرآباد میں ضلعی کچھی کے چودہ موضعات کو عوام کی خواہشات کے برعکس نصیرآباد میں شامل کرکے تحصیل لانڈی کے نام پر 2018کے انتخابات کیلئے دھاندلی کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہاہے اس منصوبہ کو عوام قبائلی عمائدین شہریوں سے مل کر ناکام بنا دیں گے کیونکہ کچھی کی تاریخی حیثیت کو مسخ کرنے کی کسی کو بھی اجازت نہیں دی جائے گی تحصلیں اور حلقہ بندیاں عوام کی رائے شامل کیئے بغیر نہیں بنائی جاتی ہیں نصیرآباد کچھی کی عوام غیر جمہوری فیصلہ کسی صورت بھی قبول نہیں کریں گے جس سے غیرآباد ی نصیرآباد میں لائی جائے اور بھاگناڑی کی عوام کو در پدر کیا جائے کیونکہ نصیرآباد کی اس وقت پانچ لاکھ آبادی ہے اگر ایم بی آر نے فیصلہ منسوخ نہ کیا تو احتجاج کے ساتھ ساتھ بلوچستان ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار عمرانی ہائوس ڈیرہ مراد جمالی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے میر محمد صادق عمرانی نے کہاکہ پیپلز پارٹی عوامی رائے کا احترام کرتی ہے کسی علاقے کی حق تلفی نہیں کرنا چاہتے اور نہ ہی کسی علاقے کی حق تلفی کرنے دیں گے عوام کی رائے کو مد نظر نہ رکھتے ہوئے اپنے جابرانہ اور سیاسی مقصد کے حصول کے لیئے کچھی کی تاریخی حیثیت کو مسخ کرتے ہوئے نصیرآباد میں شامل کرکے کسانوں زمینداروں اور عام شہریوں کا معاشی قتل کیا گیا ہے کیونکہ تحصیل لانڈی کے نام پر انتخابات میں دھاندلی کا منصوبہ بنایا جارہا ہے عام انتخابات یا ضلع کونسل کے انتخاب میں من پسند یونین کونسل بنا کر عوام کی رائے کو مسخ کیا جانے کا منصوبہ ہے انہوں نے کہاکہ تحصیل لانڈی کے نام پر کسی کو بھی سیاسی مقاصد حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی اور کہاکہ وزیراعلی ٰ بلوچستان نواب ثناء الله خان زہری سے ملاقاتیں کرکے اپنے خدشات سے آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ نصیرآباد اور کچھی کی سیاسی سماجی شخصیات قبائلی عمائدین سے مل کر بھر پور احتجاج کریں گے کچھی کی عوام کو درپدر ہونے نہیں دیا جائے گا ۔