اسلام آباد میں پینے کے پانی کی قلت کا خطرہ

بڑھتی ہوئی آبادی ‘ زیرزمین پانی کے ذخیرے میں کمی اور نئے سیکٹرز کی ترقی سمیت کئی عوامل پینے کے پانی کی کمی کا باعث بن رہے ہیں، وزارت داخلہ کی رپورٹ

اتوار 24 ستمبر 2017 18:23

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2017ء) وزارت داخلہ نے وفاقی دارالحکومت میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہونے کے خطرے کی نشاندہی کردی ہے‘ اسلام آباد میں تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ‘ زیرزمین پانی کے ذخیرے میں کمی اور نئے سیکٹروں کی ترقی سمیت کئی عوامل پینے کے پانی کی کمی کا باعث بن رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والی دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت میں پینے کے پانی کی قلت میں اضافہ ہورہا ہے اور پینے کا پانی زیادہ عرصے تک دستیاب رکھنے کیلئے زمین سے پانی کی فراہمی میں کمی کردی گئی ہے رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی جانب سے ملک کے دیگر شہروں سے عوام کی بڑی تعداد میں نقل مکانی‘ نئے سیکٹروں کی ترقی ‘ ضرورت سے کم بارشوں کا برسنے ‘ زیر زمین پانی کے ذخیرے میں کمی اور پانی کے وسائل میں کمی کی وجہ سے اسلام آباد میں پینے کے پانی کی قلت پیدا ہورہی ہے اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے ادامات کئے جارہے ہیں رپورٹ کے ماطبق وفاقی ترقیاتی ادارہ اسلام اباد کے شہروں کے پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کیلئے تربیلا کے مقام پر دریائے سندھ سے پانی لانے کے ایک منصوبے پر کام کررہا ہے اور صوبوں کی رضا مندی کے بعد اس پر کام شروع کردیا ہے رپورٹ کے مطابق منصوبے کا پہلا حصہ اگلے چار سالوں سے مکمل ہونے کی توقع ہے اور منصوبے کی تکمیل سے دریائے سندھ سے 200 ملین گیلن پانی روزانہ دستیاب ہوگا۔