بیگم نسیم ولی کی اسفندیار گروپ میں شمولیت ان کا ذاتی فیصلہ ہے،رہنماء عوامی نیشنل پارٹی ولی

اے این پی ولی پارٹی بدستور بحال ، پشتونوں کی بقاء اور حقوق کیلئے جدو جہد جاری رکھے گی،مشاورتی اجلاس سے خطاب

اتوار 24 ستمبر 2017 18:22

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 ستمبر2017ء)بیگم نسیم ولی کی اسفندیار گروپ میں شمولیت ان کا ذاتی فیصلہ ہے اے این پی ولی پارٹی بدستور بحال ہے جو باچا خان اور عبدالولی خان کی اُصولی سیاست کو بچانے اور پشتونوں کی بقاء اور حقوق کیلئے جدو جہد جاری رکھے گی بنوں میں ضلعی صدر نثار خان ایڈووکیٹ کی رہائش گا پر عوامی نیشنل پارٹی ولی کے صوبائی رہنماؤں کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبہ خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والے رہنماؤں نے شرکت کی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اے این پی ولی کے ضلعی صدر و ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نثار خان ایڈووکیٹ، میر عالم خان آف نوشہرہ ،میر وائس خان چارسدہ ، انور خان باچہ مردان ،ڈاکٹر وقارخان پشاور ،ریاض مروت لکی مروت صوبائی ترجمان ،گوہر زمان صوابی ،میر شاہ علی خان کرک اورعبداللہ خان ٹانک و دیگر کا کہنا تھا کہ اے این پی ولی کبھی بھی اسفندیار کے گود میں نہیں جائے گی الگ ہونے کی وجہ بھی یہی تھی کہ ہم خدائی خدمت گار تحریک میں چور لٹیروں کیساتھ ایک ساتھ نہیں چل سکتے تھے اے این پی ولی پارٹی کی انضمام نہیں بلکہ بیگم نسیم ولی خان اور ان کے ساتھی ذاتی طور پر اسفندیار گروپ میں چلے گئے ہیں ہم باچا خان اور عبدالولی خان کے فلسفہ اور اُصولی سیاست کو مزید فروغ دیں گے شرکاء نے کہا کہ ہماری پارٹی الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے اور عام انتخابات میں صوبائی و مرکزی سطح پر اُمیدوار کھڑا کریں گے شرکاء نے مشاورت کے بعد متفقہ فیصلہ کیا کہ اے این پی ولی کی ممبر سازی اور مرکزی و صوبائی صدور کے انتخابا کیلئے عنقریب پشاور میں اجلاس بلائیں گے جس میں دیگر اہم فیصلے کئے جائیں گی