مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوجیوں نے دو نوجوان شہید ، خاتون سمیت تین شہری زخمی کر دیے

بھارت قتل اور خواتین کی آبروریزی کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے ، سید علی گیلانی

اتوار 24 ستمبر 2017 17:40

سری نگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 ستمبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران اتوار کو ضلع بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو شہید جبکہ ایک خاتون سمیت تین افراد کو زخمی کر دیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق فوجیوں نے دو جوانوں کو ضلع کے علاقے اوڑی میں کلگئی کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوان شہید کیا ۔

فوجیوں کی فائرنگ سے ایک خاتون سکینہ بیگم سمیت تین افراد زخمی ہو گئے ۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اسی علاقے میں یک جھڑپ کے دوران حوالدار چندر ا بان زخمی ہو گیا۔آخری اطلاعات ملنے تک علاقے میں فوجی آپریشن جاری تھا۔ضلع بارہمولہ ہی کے علاقے سوپور میں گرینیڈ کے ایک حملے میں بھارتی سینٹرل ریزرو پولیس کے ایک افسر سمیت تین اہلکار زخمی ہو گئے۔

(جاری ہے)

بھارتی فوج اور پولیس نے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک مشترکہ کارروائی شروع کردی ہے۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے ایک ریلی کے شرکاء کو کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی کا پیغام سنایا گیا جس میں انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز زیر حراست قتل، جبری گمشدگیوںاور خواتین کی آبرو ریزی کو مقبوضہ کشمیر میں ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہیں۔

جموںوکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے اپنے پیغام میں کہا کہ نام جمہوری ملک بھارت کی طرف سے کشمیریوں کو عمر و جنس کا لحاظ کیے بغیر جیلوں او ر تھانوں میں بند کیا جاتا ہے ۔سینکڑوں کشمیریوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے بھارتی مندوب کے خطاب کے موقع پر نکالی۔ شرکاء نے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے اقوام متحدہ کی مداخلت کے مطالبے کے حق میں نعرے بلند کئے اورہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھارکھے تھے۔

ریلی سے دیگر لوگوں کے علاوہ ڈاکٹر غلام نبی فائی، بیرسٹر سلطان محمود چوہدری اور اشتیاق حمید نے خطاب کیا۔ دریں اثناء کشمیر ٹریڈرز اینڈ مینو فیکچررز فیڈریشن کے صدر محمد یاسین خان کو بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی طرف سے نئی دہلی طلب کرنے کے خلاف تاجروں اور ٹرانسپورٹرز نے کل مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہڑتال کی کال تاجر وں اورٹرانسپورٹرز کی مختلف تنظیموں کے نمائندوں نے دی ہے۔ سید علی گیلانی ،میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحمتی قیادت نے ہڑتال کال کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ این آئی اے کو کشمیریوں کو ہراساں کرنے کے لیے استعمال کیا جارہا ہے۔