پنجاب حکومت کاپنجاب سٹامپ رولز 1934 میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ،مجوزہ ترامیم منظوری کیلئے کابینہ کمیٹی کو بھجوا دی گئیں

ای سٹامپنگ کا دائرہ کار تمام اقسام کے نان جوڈیشل سٹامپ پیپرز تک بڑھانے کے فیصلے کے پیش نظر قوانین میںفرق ختم کرنے کیلئے ترامیم تجویز کی گئیں

اتوار 24 ستمبر 2017 14:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 ستمبر2017ء) پنجاب حکومت نے پنجاب سٹامپ رولز 1934 میں ترمیم کا فیصلہ کر لیا ، شق 26، 28 اور 33 میں مجوزہ ترامیم منظوری کے لئے کابینہ کمیٹی کو بھجوا دی گئیں۔پنجاب حکومت کی جانب سے ای سٹامپنگ کا دائرہ کار تمام اقسام کے نان جوڈیشل سٹامپ پیپرز تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے پیش نظر پنجاب ای سٹامپنگ رولز 2016 اور پنجاب سٹامپ رولز 1934 کے مابین فرق ختم کرنے کے لئے ترامیم تجویز کی گئیں ہیں جن کی منظوری محکمہ قانون کی جانب سے دی جا چکی ہے تاہم باقاعدہ منظوری کے لئے ترامیم کی سمری کابینہ کمیٹی کو بھجوا دی گئی ہے۔

پنجاب سٹامپ رولز 1934 کے مطابق 1000 روپے تک کے سٹامپ پیپرز صرف مقررہ دکاندار ہی جاری کرنے کے مجاز ہیں۔ سمری کے مطابق پنجاب سٹامپ رولز 1934 کی شق 26، 28 اور 33 میں ترامیم کی گئی ہیں جن کے مطابق چیف ریونیو اتھارٹی کی جانب سے مقرر کی گئی ویلیو سے زائد کا سٹامپ پیپر فروخت کے لئے کسی فرد کو لائسنس جاری نہیں کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

دکاندار مقرر کردہ ویلیو سے زائد سٹامپ پیپرز فروخت کرنے کا مجاز نہیں ہوگا۔

مقرر کردہ ویلیو سے کم کے نان جوڈیشل سٹامپ پیپرز طلب کرنے پر فراہم کئے جا سکتے ہیں۔سمری میں کہا گیا ہے کہ سٹاک میں شامل نہ ہونے پر دکاندار کم ویلیو کے دو یا دو سے زائد سٹامپ پیپر دے سکتا ہے، سٹامپ پیپر کی ویلیو مقررہ ویلیو سے تجاوز نہیں ہونی چاہیے، لائسنس یا سب لائسنس ہولڈر کو مقررہ ویلیو کے مطابق سٹامپ پیپر فروخت کیے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :