حکمران پارٹی نے محض اکثریت کے بل بوتے پر ایک نااہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کے لیے انتخابی قوانین پر شب خون مارا ہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو شدید دھچکا

لگاہے،وزیراعظم سمیت پوری کابینہ اعلیٰ ترین عدالتوں کی طرف سے نااہل قرار دیئے گئے شخص کے طلب کرنے پر لندن میں بیٹھی ہوئی ہے جس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیاہے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کی صحافیوں سے گفتگو

ہفتہ 23 ستمبر 2017 22:39

حکمران پارٹی نے محض اکثریت کے بل بوتے پر ایک نااہل شخص کو پارٹی کا صدر ..
واہ کینٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمران پارٹی نے محض اکثریت کے بل بوتے پر ایک نااہل شخص کو پارٹی کا صدر بنانے کے لیے انتخابی قوانین پر شب خون مارا ہے جس سے دنیا بھر میں پاکستان کے وقار کو شدید دھچکا لگاہے ۔وزیراعظم سمیت پوری کابینہ اعلیٰ ترین عدالتوں کی طرف سے نااہل قرار دیئے گئے شخص کے طلب کرنے پر لندن میں بیٹھی ہوئی ہے جس سے پوری قوم کا سر شرم سے جھک گیاہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے واہ کینٹ میں تحریک محنت پاکستا ن کے نو منتخب صدر خالد حسین بخاری کی حلف برداری کی تقریب سے خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو سابق وزیراعظم کی ڈکٹیشن پر چلنے کی بجائے خود کو وزیراعظم سمجھناچاہیے اور پاکستان کو دنیا میں تماشانہیں بنانا چاہیے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ حکومتی پارٹی کی طرف سے نااہل قرار دیے گئے فرد کو پارٹی کا صدر بنانے کا فوری نوٹس لیا جائے ۔ اگر یہ روایت چل پڑی تو کوئی بھی طاقتور مجرم سیاسی جماعت کا سربراہ بن کر آئینی اداروں کا مذاق اڑانا شروع کر دے گا اور جرائم پیشہ لوگ سیاسی جماعتوں میں اعلیٰ عہدوں پر براجمان ہو جائیں گے۔ ملک میں ایسے بڑے بڑے چور ہیں جن کے معدے جہازوں ، ریل انجنوں ، جنگلات اور معدنیات کو بھی ہضم کرلیتے ہیں ۔

پی آئی اے کے جہاز کی گمشدگی کی تحقیقات ہونی چاہئیں، وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر کرپشن کے الزامات ہیں، کلین چٹ ملنے تک اسحاق ڈار کو وزارت سے الگ ہوجانا چاہئے۔مسلم لیگ وہ فیصلے کرتی ہے جو اسے پسند ہوں۔ ہم الیکشن کے ذریعے تبدیلی پر یقین رکھتے ہیں۔ ملک میں طاقتور انسان ہو یا کمزور سب کا یکساں احتساب ہونا چاہئے۔ روہنگیا مسلمانوں کا اجتماعی قتل عام ہورہا ہے لیکن امت مسلمہ پر قبرستان جیسی خاموشی طاری ہے۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے قرض لے کر پاکستان کے بچے بچے کو مقروض بنادیا ہے۔موجودہ ملکی نظام چوروں اور سٹیٹس کو کا ہے۔ ہمارا مقابلہ امریکہ کے یاروں اور امت کے غداروں سے ہے۔ نوجوان اس ظالمانہ نظام کے خلاف جدوجہد میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ہم پاکستان میں یکساں نظام تعلیم چاہتے ہیں- 18ویں آئینی ترمیم کے بعد تعلیم کی لوکلائزیشن پاکستان کو شعوری یا لاشعوری طور پر تقسیم کرنے کی کوشش ہے۔

ہم سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے لئے ایک نصاب اور ایک کتاب بنائیں گے۔ ہم لائیریریوں اور لیبارٹریوں کو آباد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ تعلیم کے لئے مختص بجٹ نہایت کم ہے ہم اسے 5فیصد تک لے جائیں گے تاکہ کوئی بچہ تعلیم سے محروم نہ ہو۔ جماعت اسلامی ظالم جاگیرداروں ، کرپٹ سرمایہ داروں ،امریکی غلاموں کی پارٹی نہیں، یہ عام پاکستانیوں کی جماعت ہے۔

ہم پاکستان کو سپر پاور اور دنیا کا امام بنانا چاہتے ہیں۔ جب تک قوم کی لوٹی گئی دولت کی پائی پائی وصول نہیں کر لیتے، کرپٹ حکمرانوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کے کارکنان کسی وڈیرے ، جاگیردار اور چوہدری اور سرمایہ دار کو خوش کرنے کے لیے جمع نہیں ہوئے بلکہ ہمارا مقصد اپنے رب کی رضا اور خوشنودی کا حصول ہے ۔

ہم نظریاتی لوگ ہیں اور پاکستان کو اس کے نظریہ لا الہ الا اللہ کے مطابق ایک اسلامی و فلاحی ریاست بناناچاہتے ہیں ۔ ہم کرپٹ نظام اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف آخری معرکہ لڑ رہے ہیں ۔ جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے ہمکنار ہو گی اور تمام لٹیرے اقتدار کے ایوانوں کی بجائے جیلوں میں ہوں گے اور عوام کو بنیادی ضروریات زندگی سے محروم کرنے والے اپنے ایک ایک جرم کا حساب دیں گے ۔ملک کو تبدیلی کی نہیں خوشحالی کی ضرورت ہے ۔