نواز شریف سے ملاقات کے دوران پارٹی قیادت ،شریف خاندان پر قائم نیب مقدمات سے متعلق امور زیر بحث نہیں آئے‘ شاہد خاقان عباسی

کلثوم نواز کی جیت جمہوریت کی فتح ہے،بیگم کلثوم نواز کے کا علاج مکمل ہونے کے بعد ہی نواز شریف کی وطن واپسی ممکن ہوسکے گی‘ گفتگو وزیر اعظم سے کارکنوں کے اغوا ء کے متعلق بات ہوئی ،تحقیقات کروائینگے،جی ٹی روڈ پر جو باتیں کیں وہ میرا اصولی موقف تھا‘ نواز شریف وزیر اعظم ،نواز شریف ملاقات میںانتخابی اصلاحات کے بل ،پارٹی قیادت ،نیب کے مقدمات پر باہمی مشاورت کی گئی آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی‘ ذرائع

ہفتہ 23 ستمبر 2017 21:53

نواز شریف سے ملاقات کے دوران پارٹی قیادت ،شریف خاندان پر قائم نیب مقدمات ..
لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2017ء) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے دوران پارٹی قیادت اور شریف خاندان پر قائم نیب مقدمات سے متعلق امور زیر بحث نہیں آئے۔یہ بات انہوںنے نیویارک سے واپسی پر لندن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ہونے والی تفصیلی ملاقات کے بعد صحافیوں سے مختصر گفتگو میںکہی۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اورنواز شریف سے ہونے والی ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور نواز شریف کے دونوں صاحبزادے حسن اور حسین نواز بھی موجود تھے۔شاہد خاقان عباسی نے لاہور کے حلقہ این اے 120میں کلثوم نواز کی جیت کوجمہوریت کی فتح قرار دیا۔نواز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کا ابھی علاج ہو رہا ہے اور اس کے مکمل ہونے کے بعد ہی وطن واپسی ممکن ہوسکے گی۔

(جاری ہے)

سابق وزیراعظم نواز شریف نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے لاہور کے حلقے این اے 120 میں ضمنی انتخاب کے دوران میں مسلم لیگ کے کارکنوں کے اغوا ء کے متعلق بات ہوئی ہے اور وہ اس حوالے سے تحقیقات کروائیں گے۔سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن)کی جیت میرے موقف کی تائید ہے ۔

جی ٹی روڈ پرجو باتیں کیں وہ میرا اصولی موقف ہے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات سے متعلق سوال پر نواز شریف کا کہنا تھا کہ مشاورت ہوتی رہتی ہے اورآئندہ بھی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بیگم کلثوم نوازکی تیسری سرجری بھی کامیابی سے ہو گئی ہے اور وہ صحتیاب ہو رہی ہے۔بی بی سی نے باخبر ذرائع کے حوالے سے کہا کہ ملاقات کے دوران سینیٹ میں منظور ہونے والے انتخابی اصلاحات کے بل کے تناظر میں پارٹی کی قیادت کے حوالے سے امور زیر بحث آئے اور ملاقات میں شریف خاندان پر چلنے والے نیب کے مقدمات پر بھی باہمی مشاورت کی گئی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے درمیان ملاقات میں اہم معاملات پر مشاورت ہوئی ہے۔حسن نواز کے دفتر میں مسلم لیگ (ن)کے رہنمائوں کی ملاقات ہوئی جس میں نواز شریف کے علاوہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسین نواز بھی موجود تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو مستقبل کے حوالے سے اپنے آئندہ لائحہ عمل سے آگاہ کیا ۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف لندن پہنچ گئے ہیں اور آئندہ چوبیس گھنٹوں میں ایک اہم اجلاس ہوگا جس میں اہم فیصلوں کو حتمی شکل دی جائے گی۔ ذرائع نے یہ دعوی بھی کیا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار آئندہ چند روز میں وزیر اعظم کو اپنا استعفیٰ بھجوا دیں گے اور وطن واپس نہیں آئیں گے جبکہ میاں نواز شریف اگلے تین سے چار ماہ لندن ہی میں رہیں گے۔ دوسری جانب بیگم کلثوم نواز کے متعلق بھی ذرائع کا دعوی ہے کہ وہ آئندہ چار سے چھ ماہ سفر نہیں کر سکیں گی ۔