(ن) لیگ میں پارٹی کی صدارت کے معاملے پر کوئی اندونی گروپنگ نہیں ،نہ ہی کوئی پسندیا نا پسند کا معاملہ ہے، نواز شریف پارٹی صدر کیلئے جس کا نام دیں گے وہ ہی نام فائنل ہو گا،پارلیمنٹ میں شریف خاندان کی موجودگی کے باوجودشاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنایا ،

اس میں کوئی دورائے نہیں کہ نواز شریف پارٹی کے قائد اور لیڈر ہیں،شہباز شریف کی سیاست کبھی نواز شریف کی سیاست سے الگ نہیں رہی،نواز شریف میں ایگو نام کی کوئی چیز نہیں ہے، نواز شریف نے جس راستے پر بھی جانا تھا کوئی نہ کوئی تبصرہ تو ہونا تھا،شریف خاندان کی بیرون ملک موجودگی کی وجہ ریفرنس نہیں ہے، اس وقت بھی ریفرنس کی شکل میں جو الزامات لگائے گئے دیکھ لیجئے گا کہ اس میں سے کیا نکلتا ہے، اس میں سے کچھ نہیں نکلے گا وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری کی نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو

ہفتہ 23 ستمبر 2017 21:41

(ن) لیگ میں پارٹی کی صدارت کے معاملے پر کوئی اندونی گروپنگ نہیں ،نہ ہی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 ستمبر2017ء) وزیر مملکت برائے کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ پارٹی کی صدارت کے معاملے پر کوئی اندونی گروپنگ نہیں اور نہ ہی کوئی پسندیا نا پسند کا معاملہ ہے، نواز شریف پارٹی صدر کیلئے جس کا نام دیں گے وہ ہی نام فائنل ہو گا،پارلیمنٹ میں شریف خاندان کی موجودگی کے باوجودشاہد خاقان عباسی کو وزیراعظم بنایا ،اس میں کوئی دورائے نہیں کہ نواز شریف پارٹی کے قائد اور لیڈر ہیں،شہباز شریف کی سیاست کبھی نواز شریف کی سیاست سے الگ نہیں رہی،نواز شریف میں ایگو نام کی کوئی چیز نہیں ہے، نواز شریف نے جس راستے پر بھی جانا تھا کوئی نہ کوئی تبصرہ تو ہونا تھا،شریف خاندان کی بیرون ملک موجودگی کی وجہ ریفرنس نہیں ہے، اس وقت بھی ریفرنس کی شکل میں جو الزامات لگائے گئے دیکھ لیجئے گا کہ اس میں سے کیا نکلتا ہے، اس میں سے کچھ نہیں نکلے گا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف پارٹی صدر کیلئے جس کا نام دیں گے وہ ہی نام فائنل ہو گا، پارٹی میں اس بات پر کوئی اختلاف موجود نہیں ہے، سیاست میں راستے بند ہوتے اور نکلتے رہتے ہیں، راستے بنانا کوئی غلط بات نہیں، پارٹی کی صدارت کے معاملے پر کوئی اندونی گروپنگ نہیں اور نہ ہی کوئی پسندیا نا پسند کا معاملہ ہے، یہ فیصلہ میاں محمد نواز شریف نے کرنا ہے،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی سیاست سابق وزیراعظم نواز شریف کی سیاست سے کبھی الگ نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی نا اہلی کے بعد پارلیمنٹ میں شریف خاندان کی نمائندگی موجود تھی، خصوصاً حمزہ شہباز مگر نواز شریف نے شاہد خاقان عباسی کو آگے لانے کا فیصلہ کیا جو کہ ذمہ داری اچھی طرح نبھا رہے ہیں۔ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ میاں نواز شریف پارٹی کے قائد اور لیڈر ہیں، ان کی بات پر لوگ یقین کرتے ہیں اور ووٹ دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس میں صرف اقامہ نکلا،الزامات دھرے کے دھرے رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت بھی ریفرنس کی شکل میں جو الزامات لگائے گئے دیکھ لیجئے گا کہ اس میں سے کیا نکلتا ہے، اس میں سے کچھ نہیں نکلے گا، میاں نواز شریف کی ساری فیملی کلثوم نواز کی بیماری کی وجہ سے باہر ہے، شریف خاندان کی بیرون ملک موجودگی کی وجہ ریفرنس نہیں ہے، ریفرنس کی کارروائی کے دوران یہ ملک میں موجود تھے۔

ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ لاہور کے حلقہ این اے 120کی ساری کمپیئن سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے خود چلائی، اسی دوران ریفرنس کی کارروائی ہو رہی تھی، نواز شریف 3دفعہ وزیراعظم رہے ہیں، ہر طرح کے معاملات پر حکمت عملی بنائی جاتی ہے مگر وقت سے پہلے اس کی تشہیر نہیں کی جاتی۔ وزیر مملکت برائے کیڈ نے کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف میں ایگو نام کی کوئی چیز نہیں ہے، نواز شریف نے جس راستے پر بھی جانا تھا کوئی نہ کوئی تبصرہ تو ہونا تھا۔