ٹھٹھہ،کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ واٹر سپلائی اسکیم کا منصوبہ ناکام

عوام بدستور پینے کے صاف پانی سے محروم شہری مہنگے داموں پینے کا پانی خریدنے پر مجبور سیاسی سماجی حلقوں کا وزیر اعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کامطالبہ

ہفتہ 23 ستمبر 2017 20:04

ٹھٹھہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 ستمبر2017ء) ٹھٹھہ ساحلی شہر گاڑہو میں کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ واٹر سپلائی اسکیم کا منصوبہ ناکام ،عوام بدستور پینے کے صاف پانی سے محروم شہری مہنگے داموں پینے کا پانی خریدنے پر مجبور،عوام کا شدید احتجاج حلقے کا منتخب نمائندہ بھی دوسال سے غائب عوام پریشان ضلع ٹھٹھہ کے ساحلی شہر گاڑہو میں سندھ حکومت نے اسپیشل انیشٹوٹ ڈپارٹمنٹ اور محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب تعمیر کرایا گیا تھا جس کا ٹھیکہ پاک اویس انڈسٹیز یونٹ نامی فرم کو دیا گیا تھا اور شہید بے نظیر بھٹو کے نام سے اس منصوبے کو منسوب کیا گیا تھا اور شہر کے اندر پانچ واٹر ٹینک بھی بنائیں گے جس میں ساڑھے تین ہزار سے چار ہزار پانی اسٹاک کیا جاسکتا ہے جبکہ واٹر سپلائی کے تالاب ،موٹرز ،پمپ ہاوس سمیت چاردیواری بھی تعمیر کی گئی تاہم کام مکمل ہونے کے باوجود مذکورہ واٹر سپلائی سے عوام کو تاحال پینے کا صاف و شفاف پانی نہ مل سکا ہے اور اس وقت واٹر اسیکم تباہ حال کا شکار ہو گئی ہے علاقہ مکین واٹر سپلائی کی جگہ کو بیت الخلا کے طور استعمال کرنے لگے اور کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود ساحلی علاقے کے عوام پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں اور مہنگے داموں ٹینکر اور گدھا گاڑیو ں سے پینے کا پانی خریدنے پر مجبور ہیں اس حلقے کا رکن صوبائی اسمبلی اویس مظفر ہاشمی ہیں جو گذشتہ دوسالوں سے بیرونی ملک میں مقیم ہیںاور ساحلی پٹی کے شہر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں اور عوام کا کوئی پرسان حال جس سے انہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے دوسری جانب سیاسی سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے نوٹس لینے کامطالبہ کیا ہے ۔

متعلقہ عنوان :