سری لنکا کے خلاف سیریز آسان نہیں ہوگی ، بطور کپتان پہلی سیریز جیتنے کیلئے بھرپور کوشش کریں گے، مصباح الحق نے جہاں سے چھوڑا وہیں سے ٹیم کو لے کر چلوںگا،سرفراز احمد کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 23 ستمبر 2017 18:04

سری لنکا کے خلاف سیریز آسان نہیں ہوگی ، بطور کپتان پہلی سیریز جیتنے ..
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2017ء) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ سری لنکا کے خلاف سیریز آسان نہیں ہوگی تاہم بطور کپتان پہلی سیریز جیتنے کیلئے بھرپور کوشش کریں گے ۔سپورٹس جرنلسٹس ایسوسی ایشن لاہور کے دفتر میں چیئرمین سجال زاہد مقصود ،صدر عقیل احمد اور جنرل سیکرٹری اشرف چوہدری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ سر ی لنکا کی ٹیم نے اپنے تجربہ کار کھلاڑیوں کو ٹیم میں شامل کیا ہے اور ان کے خلاف سیریز کانٹے دار ہوگی ۔

انہوں نے کہاکہ یو اے ای کی وکٹیں بیٹنگ کے لئے سازگار ہیں اور ہماری بولنگ بہتر ہے ۔وہاب ریاض کی بولنگ سپیڈ بہت اچھی ہے جبکہ محمد عامر اور حسن علی کی رفتار بھی بہتر ہوری ہے تاہم خالی سپیڈ سے ہی میچ میں اچھی بولنگ نہیں ہوتی بلکہ اور خصوصیات کا بھی ہونا ضروری ہے جو کہ ہمارے بولرز میں موجود ہیں اورجوفاسٹ بالر کھیل رہے ہیں ان کی لائن اینڈ لینتھ بہت اچھی ہے ،ہمارے پاس تیز رفتار سے بائولنگ کرنے والے بائولرز کی کمی ہے، سلیکٹرز باصلاحیت فاسٹ بائولرز تلاش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

سرفراز احمد نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ مصباح الحق اور یونس خان کی ریٹائرمنٹ سے ٹیم کی بیٹنگ میں خلاء پیدا ہوا ہے جس کے پورا ہونے میں وقت لگے گا تاہم امید ہے کہ اسد شفیق ،اظہر علی اور بابر اعظم اسے پورا کریں گے ۔سرفراز احمد نے کہا کہ مصباح الحق نے ٹیم کی بہترین کپتانی کی اور ان کی وجہ سے ٹیم کو ٹیسٹ رینکنگ میں پہلا نمبر ملا تھا ،میری کوشش ہوگی کہ مصباح الحق کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان ہی کی طرح کی کپتانی کروں اور ٹیم کو جتوائوں،ٹیسٹ میں کپتانی کرنا مشکل ہوتا ہے ،مصباح الحق نے مشکل صورت حال میں قومی ٹیم کو سنبھالا، کوشش ہوگی کہ مصباح الحق نے جہاں سے چھوڑا وہیں سے ٹیم کو لے کر چلوں،کپتانی کا مجھ پر کوئی دبائو نہیں ہے،جب مشکل وقت تھا تو ہمت نہیں ہاری اور کوشش کرتا رہا اور اللہ نے اس کا بہتر صلہ دیا ۔

انہوں نے کہاکہ سری لنکا کی سیریز چیلنج ہے جس پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا ۔ایک سوال کے جواب میں سرفراز احمد نے بتایا کہ چیمپنز ٹرافی کی جیت ہمیشہ یاد رہے گی،اس ٹورنامنٹ میں ٹیم نے بہت اچھا کم بیک کرکے اچھی پرفارمنس دکھائی تھی ،اگلے ورلڈ کپ کے لئے ٹیم تیار کررہے ہیں اور میری خواہش ہے کہ ٹیم میری کپتانی میں ورلڈ کپ جیتے، آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں،ٹیم مینجمنٹ ،چیف سلیکٹر اور پی سی بی عہدیدران مجھے بہت سپورٹ کرتے ہیں جبکہ چیف سلیکٹر انضمام الحق میری رائے کو کافی اہمیت دیتے ہیں،سلیکشن کمیٹی اور ٹیم انتظامیہ میں ہم آہنگی ہے جو کامیابی کا سبب بن رہی ہے،فٹنس کے معاملے پر موجودہ ٹیم انتظامیہ اور سلیکشن کمیٹی سمجھوتہ کرنے کو تیار نہیں جو کہ بہت اچھی بات ہے ،میرے خیال میں ٹیسٹ میچ پانچ دن کا ہی ہونا چاہئے۔

سرفراز احمد نے کہا کہ ملک میں ورلڈ الیون کے آنے سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں کافی مدد ملی ہے اور اب سری لنکا اور ویسٹ انڈیز کی بھی ٹیمیں ملک میں آئیں گی اورمجھے پوری امید ہے کہ بھارت کے خلاف باہمی سیریز کا بھی راستہ کھلے گا،پاکستان اور بھارت کے میچز کو پوری دنیا میں بہت شوق سے دیکھا جاتا ہے،آئی سی سی اور دیگر انٹرنیشنل ایونٹ میں بھارت کے ساتھ مقابلہ ہوتا رہتا ہے جسے پوری دنیا دیکھتی ہے ،بھارت کے ساتھ سیریز کی کوششیں ہو رہی ہیں، انڈین کھلاڑی بھی پاکستان کے ساتھ کھیلنے کے خواہش مند ہیں ، امید ہے کہ جلد ہی پاکستان اور بھارت کی دوطرفہ کرکٹ سیریز ہوگی ،کسی بھی سیریز کا پہلا میچ انتہائی اہمیت کا حامل ہوتا ہے اسلئے سر ی لنکا کے خلاف پہلے میچ کو جیتنے کے لئے پوری کوشش کریں گے تاکہ سیریز کا آغاز جیت سے ہو ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ پاکستان کے بہترین دستیاب کھلاڑیوں کو منتخب کیا گیا ہے،نوجوان کھلاڑی مسلسل محنت کر رہے ہیں اور ان کی مسلسل اچھی کارکردگی ٹیم کو آگے لے جانے کا سبب بن رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اظہر علی کی فٹنس کے بارے میں ڈاکٹرز کے ساتھ بات ہوئی ہے ،امید ہے کہ اظہر علی اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے دکھائی دیں گے، ہمارے پاس اچھی فاسٹ بائولنگ ہے جبکہ سپنرز بھی اچھے ہیں قومی ٹیم کے کھلاڑی فارغ اوقات میں ڈومیسٹک کر کٹ کھیلیں گے کھلاڑیوں کو غیر ملکی لیگز میں بھجوانے یا نہ بھجوانے کا فیصلہ کرنا بورڈ کا کام ہے،سیریز بائی سیریز ٹارگٹ ہوتے ہیں ، کوشش ہے کہ ٹیم کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کروں ،اظہر علی اور اسد شفیق سے میدان میں مشاورت کرتا رہوں گا ،ورلڈ الیون کے جتنے بھی کھلاڑی آئے وہ واپس جاکر بہت خوش ہیں ،فکسنگ سکینڈل آنے پر بہت دکھ ہوا، شرجیل خان کے جانے کا افسوس ہو اہے وہ باصلاحیت کھلاڑی تھا ،ٹیسٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کو اعتماد دینا اہم ہے،فیلڈنگ ،بولنگ میں بہتری آئی ہے اور ون ڈے میں بھی تیز کھیلنا شروع کردیا ہے ، کمزریوں سے سیکھ رہے ہیں ۔

معین خان سے بہت سیکھا ہے ۔ حوصلہ افزائی کر نے پر سجال کا شکرگذار ہوں۔

متعلقہ عنوان :