احتساب عدالت،نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب روپے کے کرپشن ،سابق صدر ملزم سید علی رضا سمیت دیگر ملزمان کو 4اکتوبر کیلئے جیل بھیج دیا

ہفتہ 23 ستمبر 2017 16:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 ستمبر2017ء) احتساب عدالت نے نیشنل بنک بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب روپے کے کرپشن میں سابق صدر ملزم سید علی رضا سمیت دیگر ملزمان کو 4اکتوبر کے لیئے جیل بھیج دیاہے جبکہ بی کلاس کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کردیئے گئے۔ہفتہ کوکراچی کی احتساب عدالت کے روبرو نیشنل بینک بنگلہ دیش برانچ میں 18 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔

نیب نے سابق صدر نیشنل بینک سید علی رضا سمیت پانچ ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے نیب حکام سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔ علی رضا اور دیگر ملزمان نے جیل میں بی کلاس کی سہولت مانگ لی۔ ملزم سید علی رضا کے وکیل نے کہا کہ ان کے موکل دل کے مریض ہیں میڈیکل سہولیات فراہم کی جائیں۔

(جاری ہے)

پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیب ملزم کو حراست میں لے کر میڈیکل کراتا ہے۔ عدالت نے جیل میں بی کلاس کی درخواست پر پراسیکیوٹر نیب سے جواب طلب کرلیا۔ ملزمان میں جنرل مینیجر بنگلا دیش برانچ وسیم خان، ریجنل چیف زبیر، عمران بٹ اور ریجنل چیف طاہر یعقوب شامل ہیں۔ نیب کے مطابق علی رضا صرف بینک کے صدر، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر، چئیر مین آڈٹ کمیٹی اور چئیرمین ایچ آر بھی تھے۔

2009 میں ہونے والی بینک کی آڈٹ رپورٹ میں بھی کرپشن کا انکشاف ہوا۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے بھی نیشنل بینک میں کرپشن کی شکایت کی تھی۔ ملزمان پر بنگلادیش میں نیشنل بینک میں 18 ارب روپے خرد برد کا الزام ہے۔ ملزمان نے سابق صدر نیشنل بینک علی رضا،بنگلہ دیشی باشندے اور دیگر بھی نامزد ہیں۔ ملزم ابرار بیگ اور عمران غنی پہلے ہی جیل میں ہیں۔

متعلقہ عنوان :