مدارس اور اسلام کی موجودگی حضرت عمر ؓ اور حضرت امام حسینؓ جیسی جلیل القدر شخصیات کی مرہون منت ہے، علامہ محسن اسلم

ہفتہ 23 ستمبر 2017 14:29

مدارس اور اسلام کی موجودگی حضرت عمر ؓ اور حضرت امام حسینؓ جیسی جلیل ..
ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 ستمبر2017ء) حضرت عمر ؓ کی سیرت کا ہر پہلو مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ہے، دین اسلام کے فروغ کیلئے ان کی گرانقدر خدمات ناقابل فراموش ہیں، وہ سونے سے نہیں بلکہ ہیرے سے لکھے جانے کے قابل ہیں، آج مساجد، مدارس اور ہمارے پاس اسلام کی موجودگی حضرت عمر ؓ اور حضرت امام حسینؓ جیسی جلیل القدر شخصیات کی مرہون منت ہے، مسلمان شہری اور مسلمان حکمران اگر حضرت عمر کے نقش قدم پر چلتے تو آج اسلام کی یہ حالت نہ ہوتی، رہتی دنیا تک حضرت عمر ؓ کے عدل و انصاف اور انداز حکمرانی کی مثالی دی جاتی رہیں گی۔

ان خیالات کا اظہار معروف عالم دین علامہ محسن اسلم نے جامع مسجد پھولدہار میں حضرت عمر ؓ کے یوم شہادت کے حوالہ سے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حضرت عمر ؓ دعائے رسول تھے جنہیں نبی کریمؐ نے الله سے مانگا تھا، حضرت عمر ؓ کے اسلام قبول کرنے کے بعد عرب میں اسلام کو وہ قوت و طاقت نصیب ہوئی کہ مسلمانوں نے چھپ کر عبادت کرنا ترک کر کے سرعام مسجد نبوی و دیگر مساجد میں عبادت شروع کی، حضرت عمر ؓ کے قبول اسلام سے کفر لرزہ اندام ہو گیا، حضرت عمرؓ کے اسلام پر کروڑہا احسانات ہیں، یہی وجہ ہے کہ ام المومنین حضرت بی بی عائشہ ؓ نے حضرت عمر کی جانب سے حضور نبی کریمؐ کے پہلو میں دفن ہونے کی در خواست قبول کی اور فرمایا کہ میں نے یہ جگہ اپنے لئے مختص کر رکھی تھی لیکن حضرت عمر ؓ کی اسلام کیلئے خدمات اور نبی کریمؐ سے والہانہ محبت کے باعث انہوں نے حضرت عمر ؓ کی درخواست قبول کی۔

علامہ محسن اسلم نے کہا افسوس کا مقام ہے کہ آج امت مسلمہ کے حکمرانوں نے حضرت عمر کے کردار کو بھلا دیا ہے، اگر امت مسلمہ کے حکمران حضرت عمر ؓ کے نقش قدم پر چلتے تو اسلام اور زیادہ مضبوط و توانا ہوتا اور کفر کو یوں اسلام پر پے در پے حملے کرنے کی جرات و ہمت نہ ہوتی۔