سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ عام کرنے کا عدالتی حکم خوش آئند ہے ‘میاں مقصوداحمد

صوبائی حکومت عدالتی احکامات کو من و عن تسلیم کر کے عمل درآمد کرے ‘امیر جماعت اسلامی پنجاب

جمعہ 22 ستمبر 2017 23:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پنجاب میاں مقصوداحمدنے کہا ہے کہ لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ عام کرنے کا حکم خوش آئند ہے ۔سانحہ ماڈل ٹائون میں شہید ہونے والوںکے ورثاء اور متاثرین کو انصاف ملنا چاہئے۔ تین برسوں سے لواحقین اپنے پیاروں کو بے دردی سے قتل کئے جانے پر انصاف کے منتظر ہیں۔

17جون2014کو ماڈل ٹائون میں عوامی تحریک کے دفتر پر پولیس کی طرف سے فائرنگ کر کے 17افراد کو شہید کر دیا گیا تھا۔ حکومت پنجاب کو اس واقعہ سے ہرگز بری الذمہ قرار نہیں دیاجاسکتا۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کاجابرانہ رویہ خود ان کے لئے مشکلات کاباعث بن چکا ہے۔لاہور میں پولیس گردی کی بدترین مثال دنیا کو دکھائی گئی ہے۔

(جاری ہے)

اس واقعے میں ملوث افراد کوکیفرکردار تک پہنچایاجاناچاہئے۔

ماڈل ٹائون کاعلاقہ کئی گھنٹے تک میدان جنگ بنارہا جس سے پوری دنیا میں پاکستان کی بدنامی ہوئی۔پولیس کومظاہرین پرکھلم کھلا اور سیدھی فائرنگ کی اجازت کس کے حکم پر دی گئی اس حوالے سے بھی قوم کوآگاہ کیاجاناچاہئے۔انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹائون سانحے کی آڑمیں سیاسی مفادات کے حصول کیلئے ملک کے حالات کوایک سوچی سمجھی سازش کے تحت خراب کیا گیا تھا۔

صوبائی حکومت عدالتی احکامات کو من و عن تسلیم کر کے عمل درآمد کرے ۔ انہوں نے کہاکہ پوراملک اس وقت بدامنی کی زد میں ہے۔ سیاسی عد م استحکام نے پورے نظام کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے ۔سیاسی مخالفین ایک دوسرے کو برداشت کرنے کو تیار نہیں۔یقینی طور پر اس کافائدہ ملک دشمن قوتیں اٹھائیں گی۔میاں مقصوداحمد نے مزید کہاکہ ماورائے آئین وقانون اقدامات قابل قبول نہیں۔ماڈل ٹائون واقعہ حکومت،پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کی ناکامی ہے۔

متعلقہ عنوان :