روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے حکومت نے ابھی تک قومی جذبات کی ترجمانی کی نہ برما کے سفیر کو ملک بدر کیا ،

حکمران عالمی طاقتوں کے خوف سے مظلوم مسلمانوں کے حق میں زور دار آواز نہیں اٹھاتے، عالم اسلام میں قومی غیرت اور اسلامی حمیت والے حکمران ہوتے تو برما ، کشمیر اور فلسطین میں اس طرح مسلمانوں کا قتل عام نہ ہوتا،وزیراعظم فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ کریں ، خود بھی میانمار حکومت سے تجارتی اور ہر طرح کے تعلقات توڑیں ، مسلم ممالک کو میانمار کے بائیکاٹ پر آمادہ کرکے اسلامی ممالک سے برما کے سفیروں کو نکالنے کا مطالبہ کریں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کا جمعہ کے اجتماع اور اجلاس سے خطاب

جمعہ 22 ستمبر 2017 22:13

روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے حکومت نے ابھی تک قومی جذبات کی ترجمانی ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ روہنگیا مسلمانوں کے حوالے سے حکومت نے ابھی تک قومی جذبات کی ترجمانی کی نہ برما کے سفیر کو ملک بدر کیا ، حکمران عالمی طاقتوں کے خوف سے مظلوم مسلمانوں کے حق میں زور دار آواز نہیں اٹھاتے، عالم اسلام میں قومی غیرت اور اسلامی حمیت والے حکمران ہوتے تو برما ، کشمیر اور فلسطین میں اس طرح مسلمانوں کا قتل عام نہ ہوتا، رجب طیب اردگان کے علاوہ کسی مسلم حکمران نے روہنگیا مسلمانوں کے ساتھ ہمدردی اور غمگساری کے رویے کا اظہار نہیں کیا اور نہ کسی نے مہاجر کیمپوں میں جا کر انہیں دلاسہ دیا اور ان کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوش کی،وزیراعظم شاہد خاقان عباسی فوری طور پر روہنگیا مسلمانوں کے کیمپوں کا دورہ کریں اور خود بھی میانمار حکومت سے تجارتی اور ہر طرح کے تعلقات توڑیں ، مسلم ممالک کو میانمار کے بائیکاٹ پر آمادہ کرکے اسلامی ممالک سے برما کے سفیروں کو نکالنے کا مطالبہ کریں۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو جامع مسجد منصورہ میں جمعہ کے اجتماع اور جماعت اسلامی لاہور کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جب تک میانمار مسلمانوں کو باعزت طور پر شہریت اور انہیں دیگر قوموں کے برابر آئینی حقوق دینے پر آمادہ نہیں ہوتا اور اس بارے میں باقاعدہ اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم سے اعلان نہیں کیا جاتا ۔ دینی و ملی غیرت کا تقاضاہے کہ مسلمان ملکوں کو میانمار سے ہر طرح کے تعلقات ختم کر دینے چاہئیں ۔

انہوں نے کہاکہ روہنگیا مسلمانوں کو بنگلہ دیش سمیت کوئی ملک پناہ دینے کو تیار نہیں اور لاکھوں کی تعداد میں روہنگیا مسلمان جنگلوں میں بھٹک رہے ہیں ۔ خود پاکستان میں دو لاکھ برمی مہاجرین کو تیس سال بعد بھی پاکستانی شہریت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ عالم اسلام کو اراکان کے مستقل حل کے لیے مسلمانوں کی آزاد ریاست کا مطالبہ کرناچاہیے جب تک اراکان کو ایک آزاد مسلم ریاست کا درجہ نہیں ملتا ، روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام بند نہیں ہوسکتا۔

سینیٹر سراج الحق نے محرم الحرام کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ محرم الحرام جدوجہد اور قربانی کا پیغام دیتاہے اور باطل قوتوں کے خلاف ڈٹ جانے اور حق کے لیے جان نچھاور کر دینے کے جذبہ کو اجاگر کرتاہے ۔ انہوںنے کہاکہ حضرت امام حسین ؓ نے جان مال گھر بار اور اولاد کی قربانی دے کر قیامت تک آنے والی نسلوں کو پیغام دیاہے کہ باطل کے آگے سر جھکانے کی بجائے سر کٹوا دینا مگر کبھی حق سے پیچھے نہ ہٹنا ۔

انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان میں اسلامی نظام کے نفاذ کے لیے حکومت کو ایک ذریعہ سمجھتی ہے فرعون کی حکومت میں موسیٰ کا نظام رائج نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ مومن کبھی باطل کی حکمرانی کو برداشت نہیں کرسکتا ۔ جب تک اختیارات اللہ کے بندوں کے ہاتھ میں نہیں آتے ،ملک میں قرآ ن و سنت کا نظام نافذ نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہاکہ سیکولرازم اور لبرل ازم آج کے لات منات اور ہبل ہیں ، حقیقی مسلمان ان نظاموں کے تحت زندگی نہیں گزار سکتا ۔ انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری جدوجہد اور عوامی تائید سے ملک میں اسلامی انقلاب لانا چاہتے ہیں ۔ سید مودودی نے ہمیں یہی سبق دیا ہے اور جماعت اسلامی کا ہر کارکن اسی فکر کو آگے بڑھا رہاہے ۔