اپوزیشن کا جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ ،

آصف محمود ‘ عار ف عباسی کا احتجاجاً واک آئوٹ حکومتی رکن نگہت شیخ نے بھی سوال کا تسلی بخش جواب نہ ملنے پر واک آئوٹ کیا، کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کا ایجنڈا مکمل نہ ہو سکا پنجاب بھر کے تمام بنیادی مراکز صحت ،ہسپتالوں میں ڈاکٹرز ‘گائناکولوجسٹ کی آسامیاں رواں سال مکمل کر لی جائینگی ‘ ایوان کو یقین دہانی

جمعہ 22 ستمبر 2017 16:53

اپوزیشن کا جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ ،
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2017ء) اپوزیشن نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پنجاب اسمبلی کے ایوان میں پیش کرنے کا مطالبہ کردیا جبکہ پی ٹی آئی کے آصف محمود اور عار ف عباسی نے اس معاملے پر احتجاجاً واک آئوٹ بھی کیا ،گزشتہ روز بھی کورم پورا نہ ہونے کے باعث اجلاس کا ایجنڈا مکمل نہ ہو سکا اور اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا ،پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نے ایوان کو یقین دہانی کرائی کہ پنجاب بھر کے بنیادی مراکز صحت اور ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور گائناکولوجسٹ کی خالی آسامیاں رواں سال مکمل کر لی جائیں گی ۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روز بھی اپنے مقررہ وقت کی بجائے ایک گھنٹہ23منٹ کی تاخیر سے اسپیکر رانا محمد اقبال خان کی صدارت میں شروع ہوا اوراجلاس کے آغاز میں صرف10ممبران ایوان میں موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اجلاس میں محکمہ سپیشلائز ہیلتھ کیئر اور میڈیکل ایجوکیشن کے بارے میں سوالات کے جوابات دیئے گئے۔حکومتی رکن نگہت شیخ کے محکمہ داخلہ سے متعلق بدھ کے روز موخر کئے گئے سوال کا پارلیمانی سیکرٹری رانا محمد افضل نے ایوان میں جواب دیا تاہم خاتون محرک اس سے مطمئن نہ ہوئیں اور انہوںنے پارلیمانی سیکرٹری کے جواب کو چیلنج کرتے ہوئے احتجاج کیا ۔

نگہت شیخ کا دوسرا سوال آیا تو انہوں نے کہا کہ جب سوال کا جواب ہی نہیں آنا تو کیا فائدہ اور اس کے ساتھ ہی وہ احتجاجاً واک آؤٹ کر گئیں۔ارشد ملک کے سوال کے جواب میں پارلیمانی سیکرٹری برائے صحت نے ایوان کو بتایا کہ بڑے شہروں کی طرف لوگوں کے رجحان کو کم کرنے کے لئے حکومت اسی سال پنجاب بھر کے تمام ہسپتالوں اور بنیادی مراکز صحت میںڈاکٹرز اور گائناکولوجسٹ کی تمام خالی آسامیاں پر کر لے گی ۔

وقفہ سوالات کے بعد پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی آصف محمود نے نکتہ اعتراض مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ ایوان میں پیش کی جائے اور اس پر مجھے آؤٹ آف ٹرن قرارداد بھی ایوان میں پیش کرنے کی اجازت دی جائے جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ معامہ عدالت میں زیر بحث ہے اس لئے اس پر بات یہاں بات نہیں ہو سکتی۔آصف محمود نے جاحانہ ررویہ اپناتے ہوئے کہا کہ اگر اس ایوان میں یہ رپورٹ پیش نہیں ہو سکتی اور ہمیں قرارداد پیش کرنے کی اجازت نہیں مل سکتی پھر ہم کہاں جائیں ۔

عارف عباسی نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ یہاں نہ کسی سوال اور نہ ہی کسی تحریک التوائے کار کا جواب ملتا ہے ۔ ایک سال سے میری ایک تحریک التواء کار جمع ہے جس کاابھی تک کوئی جواب نہیں آیا ۔ہمیں جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ پر قرارداد پیش کرنے کی اجازت دی جائے جس پر اسپیکر نے دوبارہ کہا کہ معاملہ عدالت میں اس پر یہاںبات نہیں ہو سکتی جس پر دونوں ممبران احتجاجاًایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔بعد ازاں اسپیکر نے سرکاری کارروائی شروع کی ہی تھی کہ اپوزیشن کی خاتون رکن ناہید نعیم نے کورم کی نشاندہی کردی۔ اسپیکر نے گنتی کرائی لیکن کورم پورا نہ تھا جس اسپیکر نے گورنر پنجاب کے آرڈر پڑھ کر سنائے اور اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردیا گیا۔

متعلقہ عنوان :