سانحہ ماڈل ٹائون میں خون کی ہولی کھیلنے والو ں کے گرد گھیرا تنگ ہو چکا ہے ،کوئی نیا این آر او نہیں ملے گا‘اعجاز چوہدری

سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہے ،انہیں انصاف ملنے تک حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے

جمعہ 22 ستمبر 2017 16:32

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنما اعجاز احمد چوہدری نے کہا کہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی نے حکمران مافیا کا ڈٹ کا مقابلہ کیا اور کارکنوں نے ڈاکٹر یاسمین راشد کی بھرپور انتخابی کیمپین چلائی ، کارکن پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہے ،ضمنی الیکشن میں 47000ہزار سے زائد ووٹ لینا پی ٹی آئی کی بڑی کامیابی ہے اور حکمران خاندان کے گڑھ میں بڑا شگاف ڈالاہے،سانحہ ماڈل ٹائون میں خون کی ہولی کھیلنے والو ں کے گرد گھیرا تنگ ہو چکا ہے ،کوئی نیا این آر او نہیں ملے گا ، تین سال تک سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ پنجاب کے حکمرانوں نے دبا رکھی تھی ، پانامہ کے بعد سانحہ ماڈل ٹائون کا کیس حکمرانوں کے گلے کا پھند ا ثابت ہوگا ۔

ان خیالات کااظہارانہوںنے اپنی رہائش گاہ پر این اے 120پی پی 140کے یونین کونسل کے کوارڈنیٹررز کے اعزاز میں دئیے گئے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پرعندلیب عباس، جمشید اقبال چیمہ، ایم پی اے ڈاکٹر نوشین حامد معراج، ایم پی اے شنیلاروت، مسرت جمشید چیمہ ، ثوبیہ کمال خان، اشتیا ق ملک اور عرفان احمد سمیت دیگر پارٹی رہنما و کارکنان بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

اعجاز احمد چوہدری نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹائون کے شہداء کے لواحقین کے ساتھ کھڑے ہے اور انہیں انصاف ملنے تک حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے ، ظالم اپنے انجام کو پہنچیں گے جس کا قوم شدت سے انتظار کر رہی ہے ، سانحہ ماڈل ٹائون کی رپورٹ شائع ہونے کے بعد اصل حقائق قوم کے سامنے آئیں گے ۔ ڈاکٹر یاسمین راشد نے عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکنوں نے ضمنی الیکشن میں حکومتی اوچھے ہتکھنڈوں کا بھرپور مقابلہ کیا ،ہمارے حوصلے بلند ہے 29000ہزار ووٹوں کی تصدیق ہونے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی اور حلقے کے عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہوں گی ۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی رہنمائوں اور کارکنوں نے میری بھرپور انتخابی کیمپین چلائی جن کا جتنا بھی شکریہ ادا کروں وہ کم ہے ،(ن) لیگ کو عوام نے مسترد کر دیا ہے ،الیکشن کمیشن اپنے ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد نہیں کروا سکتا ، الیکشن میں سرکاری وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا ، پی ٹی آئی کو پہلے سے زیادہ اور لیگ کو کم ووٹ ملے ہے ۔

متعلقہ عنوان :