امریکہ نے کردستان کے آزادی ریفرنڈم کی مخالفت کر دی
عراق کے تمام ہمسایہ ممالک اور عالمی برادری کے ساتھ ساتھ امریکہ بھی اس ریفرنڈم کی سختی سے مخالفت کرتا ہے، اگر کرد رہنما ریفرنڈم پر مصر رہیں گے تو اس کے نتیجے میں عراق کی وفاقی حکومت سے مذاکرات کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند ہو جائے گا اور وہ امریکی مدد کی پیشکش سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں گے،ترجمان امریکی محکمہ خارجہ
جمعہ 22 ستمبر 2017 16:31
(جاری ہے)
پریس ریلیز میں مزید کہا گیا کہ اس ریفرنڈم پر اصرار کی وجہ سے عراق کے باقی ماندہ حصوں سے داعش کو باہر نکالنے کی کارروائیوں میں خلل پڑ رہا ہے۔
تاہم کرد رہنما اس ریفرنڈم پر مصر ہیں۔ ادھر عراق کی سپریم کورٹ نے KRG کو حکم دیا ہے کہ وہ ریفرنڈم کا ارادہ فوری طور پر ختم کر دے کیونکہ اس سے ملکی آئین کی نفی ہوتی ہے۔ عرب نیوز کے مطابق عراقی پارلیمان میں کرد ارکان اس مسئلے پر بات چیت کیلئے دیگر پارلیمانی ارکان سے ملنے والے ہیں اور اس بات کا امکان موجود ہے کہ وہ اس بات چیت کے نتیجے میں ریفرنڈم منسوخ کر دیں گے۔ کردش صدر مسعود بارزانی نے منگل کے روز کہا تھا کہ وہ بغداد کی طرف سے مکمل آزادی دینے کے وعدے کے بغیر اس ریفرنڈم کو منسوخ نہیں کریں گے۔ تاہم کرد لوگ اس ریفرنڈم کے حامی دکھائی دیتے ہیں۔ کرکوک سمیت متعدد کرد شہروں میں اس ریفرنڈم کے بارے میں خاصا جوش و خروش پایا جاتا ہے۔عالمی سطح پر آزاد کردستان کی حمایت یا مخالفت کے بارے میں خاصا تضاد پایا جاتا ہے۔ اقوام متحدہ نے پہلے ہی ریفرنڈم کی مخالفت کرتے ہوئے کرد رہنما مسعود بارزانی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ عراق کی وفاقی حکومت کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے اگلے تین برس کے اندر کوئی معاہدہ طے کر لیں۔امریکی محکمہ خارجہ نے اگرچہ ریفرنڈم کی مخالفت کی ہے تاہم امریکہ نے داعش کے خلاف لڑائی میں کرد پیش مرگا فورسز کی حمایت کی ہے۔ کرد پیش مرگا فورسز نے کرکوک جیسے کرد علاقوں کو داعش سے واگزار کرانے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔تاہم اس سلسلے میں روس کی پایسی مکمل طور پر واضح نہیں ہے۔ روس کردستان کی آزادی کی حمایت کرتا آیا ہے لیکن اس نے آزادی کیلئے مجوزہ ریفرنڈم کی حمایت کا اعلان نہیں کیا ہے۔ روس کی توانائی سے متعلق بڑی کمپنی روزنیفٹ نے حال ہی میں کردستان میں قدرتی گیس کی پائپ لائن بچھانے کیلئے ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ اس منصوبے کی تکمیل سے عراق سے علیحدگی کی صورت میں کردستان کو اہم مالی اور اقتصادی فوائد حاصل ہوں گے۔اسرائیل ان ممالک میں شامل ہے جس نے سب سے پہلے آزاد کردستان کی حمایت کی تھی۔ اسرائیل اور کردستان کے درمیان مضبوط معاشی تعلقات قائم ہیں اور اسرائیل اپنی ضرورت کا 77 فیصد تیل کردستان سے ہی درآمد کرتا ہے۔تاہم عراق کا ہمسایہ ملک ترکی آزاد کردستان کی مخالفت کرتا ہے اور اس نے ترکی میں قائم کردوں کی قوم پرست تحریک PKK کو دہشت گرد تنظیم قرار دے رکھا ہے۔ آزادی کے مجوزہ ریفرنڈم کی سرکاری طور پر مخالفت کرتے ہوئے ترکی نے پیر کے روز عراق کی کرد سرحد کے قریب ٹینکوں کی مدد سے فوجی مشقیں کی تھیں۔ تاہم ترکی ماضی میں کرد تنظیم KRG کا حامی رہا ہے اور وہ بھی کرد علاقے سے ایک پائپ لائن کے ذریعے بڑی مقدار میں تیل درآمد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ KRG نے 2016 میں ترکی کو کرد علاقے میں تیل کی تنصیبات میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی پیش کش کی تھی۔ یوں کرد علاقے میں ترکی کے معاشی مفادات کی بنا پر اس بات کا امکان نہیں ہے کہ ترکی کرد ریفرنڈم کی کھل کر مخالفت جاری رکھے گا۔ادھر سعودی عرب اور خلیجی ممالک نے سفارتی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے کردوں اور عراقی حکومت کے درمیان مصالحت کرانے کی پیش کش کی ہے۔ اس سلسلے میں ایک سعودی وفد پہلے ہی کرد رہنما بارزانی سے ملاقات کر چکا ہے۔ سعودی حکومت نے 2016 میں اربیل میں قونصلیٹ کھول کرپہلے ہی KRG کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر چکا ہے۔KRG عراق کے 20 فیصد تیل کے ذخائر کو کنٹرول کرتا ہے۔ یوں آزادی کی صورت میں کردستان تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم اوپیک کے رکن دس بڑے ممالک میں شامل ہو جائے گا۔ اس طرح کرد علاقے میں رونما ہونے والے واقعات تیل کی منڈی میں ہل چل مچا سکتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
آسڑیلین پاکستانی نینشل ایسوی ایشن اپنا کے زیر اہتمام عید کے موقع پرقیونسلنڈ میں سال 2023 میں سماجی ،معاشرتی اور مذہبی خدمات پر اپنا عید ایوارڈ دیے
-
حماس قیادت دوحا میں رہے گی، قطرکا دو ٹوک پیغام
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
-
امریکہ، طالب علموں سے زیادتی کرنے والی 25 خواتین اساتذہ گرفتار
-
روس اورچین نے باہمی تجارت کیلئے ڈالرکا استعمال ختم کردیا
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.