محرم الحرام میں لوگوں کی جانوںکے تحفظ کے لئے فول پروف سکیورٹی انتظامات کئے جائیں،

ہنگامی حالات کے دورا ن فوری ریسکیوآپریشن سے سی بھی کسی بڑے المیے کو جنم لینے سے روکا جا سکتا ہے،ڈپٹی کمشنر اقبال حسین خان

جمعہ 22 ستمبر 2017 16:30

جہلم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2017ء) ہنگامی حالات کے دورا ن فوری ریسکیوآپریشن سے جانی و مانی نقصانات کی روک تھام یقینی بناکر کسی بھی المیے کو جنم لینے سے روکا جا سکتا ہے۔متعدد ایسے المناک واقعات ہماری تاریخ کا حصہ ہیں جن میں وسیع پیمانے پر انسانی جانیں لقمہ اجل بن گئیں اور مالی نقصانات بھی اس قدر ہوئے کہ ان کا اندازہ لگانا مشکل ہے۔

قدرتی آفات کبھی بھی اور کسی بھی وقت رونماہو سکتی ہیں اور اگراس قسم کے ہنگامی حالات کے دوران احتیاط نہ برتی جائے تو پھر شدیدنقصانات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اگرچہ آفات سماوی کے دوران کچھ سجائی نہیںدیتا اور ان حالات میں بھگدڑ مچ جانے سے انسانی جانیں ضائع ہو جاتی ہیں اور ریسکیو آپریشن جلد شروع نہ ہونے کی وجہ سے بھی جانی نقصان زیادہ ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ان واقعات کے سدباب اور فوری کارروائی و ہنگامی امداد کے لئے حکومت پنجاب کی ہدایات کے مطابق ضلع جہلم میں تمام متعلقہ اداروں کی شرکت سے ہر ممکن انتظامات کئے گئے ہیں اور اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر جہلم اقبال حسین خان کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں ہنگامی حالات کے ہنگامی پلان کا تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے ۔ اس جلاس میں انتظامیہ، ریسکیو1122 میڈیکل افسران ، سول ڈیفنس اور دیگر تمام متعلقہ اداروں کے افسران اور نمائندوں نے شرکت کی۔

غیر معمولی بارشوں سے دریائے جہلم اور ملحقہ علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی اور نشیبی علاقوں کے زیر آب آجانے سے اکثر معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ جاتی ہے اور اکثر اوقات فوجی جوان ریسکیو کے لئے سول آبادی کی مدد کرتے ہیں اور سیلاب زدگان کو محفوظ علاقوں میں منتقل کیا جاتا ہے ، فلڈ ریلیف کیمپ قائم ہوتے ہیں جہاں متاثرین کی عارضی رہائش اور ان کے کھانے پینے کا انتظام کیا جاتا ہے ۔

کسی بھی تہوار ،موسمی تغیرات کی وجہ سے موسمی تبدیلی اور غیر معمولی بارشیں اب کسی بھی وقت ہنگامی حالات کا پیش خیمہ ہوسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ زلزلہ ، آتشزدگی ، عمارت کے منہدم ہونے ، کسی پبلک مقام پر بھگدڑ مچ جانے اور کسی ٹریفک حادثے یاکسی بھی وجہ سے ایسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں جن میں بڑی تعداد میں انسانی زندگیوں کو خطرہ درپیش ہو سکتا ہے۔

اس صورت حال میں اولین ترجیح یہی ہوتی ہے کہ کسی بھی طرح انسانی زندگیوںکو موت کے منہ سے بچایا جائے اور اس مقصد کے لئے تما م تر وسائل استعمال کئے جاتے ہیں ڈپٹی کمشنر جہلم اقبال حسین خان نے اس حوالے سے متعلقہ اداروں کی طرف سے پیش بندی کے طور پر کئے گئے انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ہنگامی حالات میں ریسکیو کے لئے خدمات سر انجام دینے والے تمام متعلقہ ادارے ہمہ وقت تیاری کی حالت میں رہیں، ایمرجنسی کی صورت میںکسی قسم کی غفلت یا کوتاہی ہر گزبرداشت نہیں کی جائے گی ، انسانی جان سے بڑھ کر کوئی شے مقدم نہیں ، حادثات اور قدرتی آفات میں سرکاری فرائض کی ادائیگی کے ساتھ ساتھ انسانی ہمدردی کے تحت کام کرکے متاثرین کی مدد میںلمحہ بھر بھی تاخیر نہ کی جائے۔

محرم الحرام کے دوران کسی بھی قسم کی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ہر ممکن حفاظتی اقدامات یقینی بنائے جائیں۔ ڈپٹی کمشنر جہلم نے کہاکہ محرم الحرام کے دوران تمام جلوس اپنے مقررہ راستوں سے گزریں گے اور انہیں ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ محرم الحرام کے دوران تمام محکمے اور ادارے اپنے طو رپر انتظامات بروقت مکمل کریں ، ہسپتالو ں میں طبی عملہ اور ادویات کی فراہمی یقینی بنائی جائے، سڑکوں کی تعمیرومرمت اور صفائی کا کام بھی مکمل کیا جائے ، ایمبولنس سروس کا انتظام کیا جائے، بلدیاتی ادارے ، محکمہ تعلیم ، صحت کی طرف سے کئے جانے والے انتظامات کو بھی جلد حتمی شکل دی جائے۔

ڈپٹی کمشنر جہلم اقبال حسین خان نے کہا کہ ریسکیو 1122 نے کئی مواقع پر فوری کارروائی کرکے جانی و مالی نقصان کو روکا ہے اور اس ادارے کی ایمرجنسی سروس سے شہری پوری طرح مستفید ہو رہے ہیں تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ کسی بھی تہوار یا ایسی سرگرمیوں کے دوران جب بہت زیادہ تعداد میںلوگ کسی ایک مقام پر جمع ہوتے ہیں ان کی جانوںکے تحفظ کے لئے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کئے جائیںاور کسی کو یہ موقع نہ دیا جائے کہ وہ دوسروں کی زندگیوںکے لئے خطرہ بن سکے ۔

متعلقہ عنوان :