کراچی،عائشہ باوانی کالج میں تدریسی عمل شروع ہوگیا

ایڈووکیٹ جنرل سندھ کاطلبہ و اساتذہ کو کالج کے اندر اور باہر مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کیلئے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو خط

جمعہ 22 ستمبر 2017 15:38

کراچی،عائشہ باوانی کالج میں تدریسی عمل شروع ہوگیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 ستمبر2017ء) کراچی کے عائشہ باوانی کالج میں 5 دن کی بندش کے بعد تدریسی عمل جمعہ کو دوبارہ شروع ہوگیاہے۔ اس موقع پر اساتذہ اور طلبہ خوش دکھائی دیئے، صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے ناظر سندھ ہائی کورٹ اور ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ کالج پہنچے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا کہ ناظر ہائیکورٹ جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں بینچ کو عملدآمد رپورٹ پیش کرینگے۔

سندھ ہائی کورٹ نے اساتذہ اور والدین کی درخواست پر کالج کھول کر تدریس شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ دوسری جانب عائشہ باوانی کالج کے معاملے پر سندھ ہائی کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد شروع کردیا گیاہے۔ ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے طلبہ و اساتذہ کو کالج کے اندر اور باہر مکمل سکیورٹی فراہم کرنے کے لئے سیکرٹری داخلہ اور آئی جی سندھ کو خط لکھ دیا۔

(جاری ہے)

جس کی نقول چیف سیکرٹری، ڈی آئی جی جنوبی، ایس ایس پی اور ایس ایچ او صدر کو بھی بھیجی گئی ہیں۔ خط میں کہا گیا ہے طلبہ و اساتذہ کو کالج کے اندر اور باہر مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے۔ کالج کے باہر مستقل چوکی قائم کی جائے۔ طلبہ، والدین اور اساتذہ نے سکیورٹی تحفظات کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ ٹرسٹ انتظامیہ، کالج پر دوبارہ قبضے کے لیے کوشش کر رہی ہے، کالج کے اندر اور باہر ٹرسٹ کے مسلح افراد ہراساں کر رہے ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ غلام مصطفی کے مطابق کالج کی صورتحال سے وزیراعلی سندھ اور سندھ ہائیکورٹ کو بھی آگاہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :