خود ساختہ جلاوطنی ختم کرنے والے گزین مری کوئٹہ ایئر پورٹ پر گرفتار، جسٹس نواز مری قتل سمیت 13 مقدمات درج

میرے موکل تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانتیں لے چکے تھے ، اس کے باوجود کوئٹہ پولیس نے حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ، وکیل گزین مری

جمعہ 22 ستمبر 2017 12:48

خود ساختہ جلاوطنی ختم کرنے والے گزین مری کوئٹہ ایئر پورٹ پر گرفتار، ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 ستمبر2017ء) اٹھارہ سالہ خود ساختہ جلاوطنی ختم کرکے کوئٹہ پہنچنے والے نوابزادہ گزین مری کو کوئٹہ ایئرپورٹ پر پولیس نے گرفتار کرلیا ہے، نواب خیر بخش مری کے بیٹے پر جسٹس نواز مری کو قتل کرنے سمیت 13 مقدمات درج ہیں ۔ جمعہ کو نجی ٹی وی کے مطابق قوم پرست رہنما نواب خیر بخش مری کے بیٹے نوابزادہ گزین مری اٹھارہ سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کرنے کے بعد کوئٹہ پہنچے ،تو قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انہیں ائیر پورٹ سے باہر نکلتے ہی گرفتار کر لیا، گزین مری کو جسٹس نواز مری قتل کیس میں گرفتار کیا گیا ہے جبکہ گزین مری کے وکیل نے کہا ہے کہ میرے موکل کی تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانت لے چکے تھے لیکن اس کے باوجود کوئٹہ پولیس نے گزین مری کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نوابزادہ گزین مری نے اعلان کیا تھا کہ وہ وطن واپس آ رہے ہیں اور انہیں کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی کسی سے ریلیف مانگا ہے۔ ان کے ترجمان کے مطابق گزین مری اپنے خلاف بننے والے مقدمات کا عدالتوں کا سامنا کریں گے۔نوابزادہ گزین مری نے نے کہا کہ میں کرائے کے قاتل کے طور پر کام نہیں کر سکتا، مجھ سے کسی کو خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ، میں اپنے ساتھ نہ کوئی فورس لارہاہوں اور نہ ہی نیٹو کے ٹینکوں پر بیٹھ کر آرہاہوں، مجھے بلوچستان کے لوگوں کے مفادات عزیز ہیں ، جس کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرونگا۔

گزین مری کا مزید کہنا تھا کہ بلوچستان میں زیادتیاں ہوتی رہی ہیں ، سوئٹزرلینڈ اور دوسرے ممالک میں بیٹھ کر آزاد بلوچستان کے پوسٹر لگاکرکیا مقاصد حاصل کئے گئے اوراس سے بلوچستان کے عوام کو کیا فائدہ حاصل ہوگا اس کی تفصیلات سے فی الحال آگاہ نہیں ہوں بلوچستان کے عوام کی کوئی خدمت کی جائے لیکن یہ فیشن بن چکا ہے کہ بیرون ملک بیٹھ کر مخالفت میں بیانات دو اور پیسے کماو اصل خدمت بلوچستان میں بیٹھ کر اپنے لوگوں کی جاسکتی ہے۔

واضح رہے کہ نوابزادہ گزین مری مشرف دور میں دبئی چلے گئے تھے اور ان پر تیرہ سے زائد مقدمات درج ہیں، جن میں بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس نواز مری کے قتل کا مقدمہ بھی شامل ہیں ، جسٹس نواز مری کو سات جنوری سن دوہزار میں کوئٹہ کے علاقے زرغون روڈ میں قتل کر دیا گیا تھا۔جسٹس نواز مری کے قتل کے الزام میں گزین مری، حربیار مری اور دیگر کو نامزد کیا گیا تھا جبکہ گزین مری کے والد نواب خیر بخش مری کو بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن بعد میں انہیں رہا کر دیا گیا تھا۔دوسری جانب صوبائی وزیرداخلہ میرسرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ نوابزادہ گزین مری کی واپسی ڈیل کینتیجیمیں نہیں ہوئی، انہیں عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ لیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :