مشرق اور مغرب کے درمیان حالیہ تنائو یورپ کو ایک اور سرد جنگ میں دھکیل سکتا ہے

فلسطین کے المیے کا اختتام ہوتا نظر نہیں آ رہا، نسل پرستی اور مذہبی منافرت، اسلامو فوبیا اور زینوفوبیا میں ڈھل چکی ہے، روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی انسانیت کے تمام بنیادی اقدار سے متصادم اور ہمارے اجتماعی ضمیر کیلئے چیلنج ہے، وزیراعظم شاہدخاقان عباسی

جمعہ 22 ستمبر 2017 12:28

مشرق اور مغرب کے درمیان حالیہ تنائو یورپ کو ایک اور سرد جنگ میں دھکیل ..
اقوام متحدہ ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2017ء) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ مشرق اور مغرب کے درمیان حالیہ تنائو یورپ کو ایک اور سرد جنگ میں دھکیل سکتا ہے جبکہ ایشیا میں امن اور خوشحالی کو جنوبی مشرقی اور مغربی ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ابھرتی ہوئی عالمی طاقتوں کی مزاحمت سے خطرہ ہے۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ شام، عراق ، یمن سمیت مشرق وسطیٰ میں ہر جگہ جنگ اور تشدد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ عراق اور شام میں داعش کمزور ہوئی ہے لیکن مشرق وسطیٰ، افریقہ اور دنیا کے دوسرے حصوں میں دہشت گردانہ تشدد پھیل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے المیے کا اختتام ہوتا نظر نہیں آ رہا۔

(جاری ہے)

اسرائیل کے غیر قانونی تسلط اور غیر قانونی بستیوں میں توسیع سے مقدس سرزمین پر تشدد پھیلتا نظر آ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نسل پرستی اور مذہبی منافرت، اسلامو فوبیا اور زینوفوبیا میں ڈھل چکی ہے اور دنیا کی مختلف اقوام اور عوام کے مابین دیواریں اور نفسیاتی رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ روہنگیا کے مسلمانوں کی نسل کشی نہ صرف انسانیت کے تمام بنیادی اقدار سے متصادم ہیں بلکہ یہ ہمارے اجتماعی ضمیر کیلئے بھی چیلنج ہے۔