آصف زرداری کو مشرف کے بیان پربراہ راست محاز آرائی سے گریز کرنے کا مشورہ

شورمچانے سے بے نظیر بھٹو قتل کیس سے جڑے بہت سے پوشیدہ گوشوں سے پردہ اٹھنے ،میر مرتضی بھٹو قتل کیس پھر سے ری اوپن ہو سکتا ہے ۔ سندھ پارٹی کے سینئر رہنماء کا صورتحال خطر ناک رخ احتیار کر جانے کا اشارہ ،بہت سی قوتیں بھی زرداری کو سیاست میں نہیں دیکھنا چاہتیں

جمعہ 22 ستمبر 2017 11:45

آصف زرداری کو مشرف کے بیان پربراہ راست محاز آرائی سے گریز کرنے کا مشورہ
 اسلام آباد( اردو پواونٹ تازہ ترین اخبار ۔ 22ستمبر2017ء ):جنرل پرویز مشرف کے ویڈیو بیان کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی خواہ جتنا بھی شور کرے لیکن اس بیان نے داخلی صفوں میں ایک بونچال کی سی کیفیت پیدا کر دی ہے ۔ سندھ سے تعلق رکھنے والے سینئر رہنماء نے جس کی رسائی ایوانوں تک ہے انہوں نے سابق صدر آصف زرداری کو مشورہ دیا ہے کہ وہ معاملے کی نزاکت کو محسوس کرتے ہوئے جنرل پرویز مشرف کے ساتھ براہ راست محاز آرائی سے باز رہیں ۔

اگر ایسا نہ کیا گیا تو صورتحال خطرناک حد تک جا سکتی ہے ۔ اور پیپلز پارٹی کی سیاسی قانونی مشکلات بھی بڑھ سکتی ہیں۔ اور پھر معاملہ بی بی قتل کیس تک محدود نہیں رہے گا بلکہ میر مرتضی قتل کیس بھی پھر سے ری اوپن ہو سکتا ہے ۔ قومی اخبار کے مطابق پیپلز پارٹی کے کئی رہنماؤں کا خیال ہے بہت سی قوتیں نواز شریف کے ساتھ آصف زرداری کو بھی سیاست میں نہیں دیکھنا چاہتیں۔

(جاری ہے)

بلکہ پیپلز پارٹی کے کچھ ارکان کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور ان کا خاندان اس وقت جن پریشان صورتحال سے دوچار ہے اس پورے معاملہ کا سرا بھی پرویز مشرف کے ساتھ جڑا نظر آتا ہے اگر میاں نواز شریف ،پرویز مشرف کے خلاف غداری کا مقدمہ درج نہ کرواتے تو شاید انہیں یہ دن نہ دیکھنے پڑتے ۔ تاہم پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن ایک دوسرے کو سہولت فراہم کرنے کے لئے پھر سے من مانی آئینی ترمیم کر سکتے ہیں ۔ اور اس ترمیم کے حوالے سے دونوں پارٹیوں کے مابین بیک ڈور رابطے جاری ہیں ۔ اب یہ دیکھنا ہو گا کہ سابق آصف علی زرداری نے مشرف کے ویڈیو بیان کی شکل میں ملنے والے پیغام کی تہہ میں پوشیدہ بات کو درست طریقے سے سمجھ لیا ہے یا نہیں۔