امریکہ کا دورہ بہت مثبت رہا، پاکستان کا موقف بڑے موثر انداز میں پیش کیا، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے اجاگر کیا، امریکی صدرسے عشائیہ پر غیر رسمی ملاقات ہوئی، پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کو دنیا نے تسلیم کیا، افغانستان میں جنگ کے ذریعے امن ممکن نہیں، افغان عوام کو خود بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالنا ہو گا

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی میڈیا سے گفتگو

جمعہ 22 ستمبر 2017 08:10

نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 ستمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ امریکہ کا دورہ بہت مثبت رہا، پاکستان کا موقف بڑے موثر انداز میں پیش کیا، کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف بھرپور طریقے سے اجاگر کیا، امریکی صدرسے عشائیہ پر غیر رسمی ملاقات ہوئی، مختلف ملکوں کے سربراہان سے ملاقاتیں ہوئیں، پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کو دنیا نے تسلیم کیا ہے، افغانستان میں جنگ کے ذریعے امن ممکن نہیں، افغان عوام کو خود بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالنا ہو گا۔

وہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 72 ویں اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر خارجہ خواجہ آصف اور اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی بھی اس موقع پر موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہر جگہ پاکستان کے موقف کو موثر طریقے سے پیش کیا، پاکستان کا موقف بڑی موثر انداز میں پیش کیا ہے، خطے کی صورتحال کے حوالے سے درست موقف پیش کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر کے معاملے پر اپنا موقف بھرپور طریقے سے پیش کیا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو کشمیریوں پر مظالم کا ڈوزیئر پیش کیا، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات اور جنرل اسمبلی سے خطاب میں کشمیر کا مسئلہ بھرپور انداز سے اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدرسے عشائیہ پر غیر رسمی ملاقات ہوئی، مختلف ملکوں کے سربراہان سے ملاقاتیں ہوئیں، امریکی صدر ٹرمپ پرتباک انداز سے ملے۔

انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی تقریر لمبی ہو جانے کی وجہ سے افغان صدر سے ملاقات نہیں ہوسکی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم افغانستان میں امن چاہتے ہیں، افغانستان میں جنگ کے ذریعے امن ممکن نہیں، افغان عوام کو خود بیٹھ کر مسئلے کا حل نکالنا ہو گا، افغانستان سے متعلق امن کی ہر کوشش کی حمایت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ سے مختلف سطح پر بات چیت ہوئی ہے، اپنے نکتہ نظر کو پیش کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستان نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں، آج دہشت گردی کیخلاف صرف پاکستان ہی جنگ لڑ رہا ہے، دہشت گردی کیخلاف قربانیوں کا عوام نے اعتراف کیا ہے، پاکستان میں جمہوریت کی مضبوطی کو دنیا نے تسلیم کیا ہے۔