سپریم کورٹ میں مقدمے کے سائلین نے کیس کے ننانوے سال مکمل ہونے پرکیک کاٹا۔ 3 نسلیں گزرجانے کے باوجود انصاف نہیں مل سکا۔

جمعہ 22 ستمبر 2017 01:28

سپریم کورٹ میں مقدمے کے سائلین نے کیس کے ننانوے سال مکمل ہونے پرکیک ..
اسلام آباد:(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین-22 ستمبر-2017ء) تاریخ پہ تاریخ تاریخ پہ تاریخ ملی ہے جج صاحب لیکن انصاف نہیں ملا! لگتا تو یہ فلم کا ڈائیلاگ ہے لیکن اصل میں بہالپورکے ایک خاندان کے ساتھ ایسا ہوابھی ہے۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق بہاولپور کی تحصیل خیرپور ٹامیوالی کے سائلین 99 سال گزر جانے کے باوجود اراضی سے متعلق کیس میں سپریم کورٹ کی جانب سے انصاف کے منتظر ہیں۔

سائلین کا دعوع ہے کہ 5600کنال اراضی کا کیس قیام پاکستان سے قبل 1918 میں انکے پرنانا نے دائر کیا تھا جس کے پیروی کرتے ہوئے ان کی 3نسلیں ختم ہوگئیں ہے لیکن ابھی تک انکو انصاف نہیں ملا۔جمعرات کے روز چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔تاہم پراسیکیوشن اور وکیل استغاثہ کی غیر حاضری کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی۔

(جاری ہے)

مزید یہ کہ کیس 2005 میں بہاولپور کی عدالت سے سپریم کورٹ منتقل کیاگیاتھا۔ لیکن تاحال سائلین کو انصاف نہیں ملا۔ سائلین کی جانب سے یہ انکشاف کیا گیا ہے کہ تقریباً ایک صدی سے زیر سماعت مقدمے کے ورثاء کی تعداد بھی بڑھتے ہوئے ایک ہزار کے قریب جاپہنچی ہے۔ یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ سائلین نے کیس کے 99 سال پورے ہونے پر آج سپریم کورٹ میں کیک بھی کاٹا اور اس امید کا اظہار کیا کہ دیر سے ہی سہی لیکن انکو انصاف ملے گا اور جیت بھی انہی کی ہوگی۔ پاکستان میں جہاں جوڈیشری کا نظام درست سمیت میں جانے کے دعوے کیے جارہےہیں وہی پر یہ کیس ان دعوؤں کی نفی کرتاہے۔ سائلین کب سے انصاف کے منتظر ہے اور سپریم کورت کی پارکنگ میں کیسے کیک کاٹا گیا آپ بھی ملاحظہ کیجیئے۔

متعلقہ عنوان :