پورا عالم اسلام اپنے سالِ نو کا آغاز عزت و حرمت والے ماہِ محرم سے کرتا ہے،

ہمیںہرقسم کی بدگمانی، فرقہ واریت، دہشت گردانہ سر گرمیوں سے اجتناب کرتے ہوئے باہمی رواداری، اخوت و بھائی چارے، اتحاد و اتفاق ، محبت و یگانگت اورتمام اعلیٰ و ارفع انسانی اقدارکی پاسداری اور فروغ کو اپنا مطمع نظر بناناچاہئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا اسلامی سالِ نو یکم محرم الحرام1439ہجری کے موقع پر قوم کے نام پیغام

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:40

پورا عالم اسلام اپنے سالِ نو کا آغاز عزت و حرمت والے ماہِ محرم سے کرتا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پورا عالم اسلام اپنے سالِ نو کا آغاز عزت و حرمت والے ماہِ محرم سے کرتا ہے، ہمیںہرقسم کی بدگمانی، فرقہ واریت، دہشت گردانہ سر گرمیوں سے اجتناب کرتے ہوئے باہمی رواداری، اخوت و بھائی چارے، اتحاد و اتفاق ، محبت و یگانگت اورتمام اعلیٰ و ارفع انسانی اقدارکی پاسداری اور فروغ کو اپنا مطمع نظر بناناچاہئے تاکہ ہم اقوامِ عالم میںمثالی حیثیت سے پہچانے جا سکیں، اس مقدس مہینے کو تاریخ میںشروع سے ہی عزت وسرفرازی نصیب رہی ہے ،اس ماہِ مقدس میں نیک اعمال اور خیر کے افعال کو عام دِنوں کی نسبت زیادہ اہمیت اور بہتر حیثیت میںشمارکیا جاتا ہے۔

جمعرات کو اسلامی سالِ نو یکم محرم الحرام1439ہجری کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج اسلامی سال 1439 ہجری کا آغاز ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اسلامی تقویم کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہے۔ یہ ماہِ مقدس اُن چار مہینوں میں سے ایک ہے جس کا ذکر قرآن کریم میں حرمت اور توقیر کے حوالے سے کیا گیا ہے، پورا عالم اسلام اپنے سالِ نو کا آغاز عزت و حرمت والے ماہِ محرم سے کرتا ہے، اس مقدس مہینے کو تاریخ میںشروع سے ہی عزت وسرفرازی نصیب رہی ہے ۔

اِس اعتبار سے اس ماہِ مقدس میں نیک اعمال اور خیر کے افعال کو عام دِنوں کی نسبت زیادہ اہمیت اور بہتر حیثیت میںشما رکیا جاتا ہے ۔محرم الحرام بالعموم ہمیں اپنے اسلاف کی قربانیوں، صبرو تحمل، وفاداری اور استقامت جیسی اعلیٰ انسانی اقدار کی پاسداری اور بالخصوص واقعہ ہجر ت نبویﷺ کے موقع پر انصار و مہاجرین کی باہمی محبت و اخوت، بھائی چارے، ہمدردی، اتحاد و یکانگت کے واقعات کی پاسداری کی یاد دلاتاہے اور اُمتِ مسلمہ کی ہر شعبہ میں ر ہنمائی کرتا ہے جن پر روزمرہ کے معمولات میں عمل پیرا ہو کر معاشرہ میں اتحاد، محبت اور امن و آشتی پیدا کی جا سکے۔

الحمد للہ پاکستان واحد اسلامی اور جوہری توانائی کی حامل مملکت ہے جو ریاست مدینہ منورہ کے تصور کی بنیاد پرخالصتاً توحید اور دین اسلام کے سنہری اُصولوں کے مطابق زندگی بسر کرنے کیلئے معرضِ وجود میں آئی۔ قیام پاکستان کے بنیادی مقاصد پر عمل پیرا ہوناایک طرح سے ہر پاکستانی شہری کی ذمہ داری ہے ۔ اِن اُصولوں پر عمل پیرا ہوکر کدورتوں، رنجشوں اور فتنہ و فساد کو چھوڑ کروطن عزیز کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خلوصِ دِل ،محنت اور تمام صلاحیتوں کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔

ہمیںہرقسم کی بدگمانی، فرقہ واریت، دہشت گردانہ سر گرمیوں سے اجتناب کرتے ہوئے باہمی رواداری، اخوت و بھائی چارے، اتحاد و اتفاق ، محبت و یگانگت اورتمام اعلیٰ و ارفع انسانی اقدارکی پاسداری اور فروغ کو اپنا مطمع نظر بناناچاہئے تاکہ ہم اقوامِ عالم میںمثالی حیثیت سے پہچانے جا سکیں۔اللہ رب العزت ہمیں محرم ا لحرام کی حرمت کی پاسداری اور اِس کی برکات سے مستفید ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔‘‘