دعا ہے یہ سال امت مسلمہ کیلئے باعث رحمت ثابت ہو ، اس ماہِ مقدس کی اہمیت کی اہم وجہ خانوادہٴ رسولؐ کی وہ عظیم الشان قربانی ہے جس نے اسلام کی رگوں میں نیا خون اور حرارت پیدا کی،اس ماہ مبارک میں رُونما ہونے والے ان دو عدیم المثال واقعات نے ہمارے لیے زندگی بسر کرنے کے اصولوں کا تعین کردیا

ْصدر مملکت ممنون حسین کا اسلامی سالِ نو یکم محرم الحرام1439ہجری کے موقع پر قوم کے نام پیغام

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:40

دعا ہے یہ سال امت مسلمہ کیلئے باعث رحمت ثابت ہو ، اس ماہِ مقدس کی اہمیت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 ستمبر2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ دعا کرتا ہوں کہ یہ سال امتِ مسلمہ کے لیے باعثِ رحمت ثابت ہو ، اس ماہِ مقدس کی اہمیت کی اہم وجہ خانوادہٴ رسولؐ کی وہ عظیم الشان قربانی ہے جس نے اسلام کی رگوں میں نیا خون اور حرارت پیدا کی،اس ماہ مبارک میں رُونما ہونے والے ان دو عدیم المثال واقعات نے ہمارے لیے زندگی بسر کرنے کے اصولوں کا تعین کردیا ۔

جمعرات کو اسلامی سالِ نو یکم محرم الحرام1439ہجری کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں صدر مملکت ممنون حسین نے کہا کہ اسلامی سال کے آغاز کے بابرکت موقع پر میں پاکستانی قوم اور اہل اسلام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے بارگاہِ ایزدی میں دعا کرتا ہوں کہ یہ سال امتِ مسلمہ کے لیے باعثِ رحمت ثابت ہو ، آمین۔

(جاری ہے)

یہ مہینہ ان چار مقدس مہینوں میں شمار ہوتا ہے جن کا ذکر قرآن پاک میں عزت اور توقیر والے مہینوں میں کیاگیا ہے۔

ہجری سال کی ابتدا سرکارِ دوعالم حضرت محمد ؐ اور ان کے جاں نثار اصحابؓ کی مکہ مکرمہ سے مدینہ منورہ ہجرت سے ہوتی ہے جب انہوں نے کفارِ مکہ کے ظلم و ستم سے تنگ آکر اللہ تعالیٰ کے حکم سے اپنے گھربار چھوڑ کر اطاعتِ ربی کی عظیم مثال پیش کی، اس ہجرت کی بدولت انصار اور مہاجرین کے درمیان مواخات کا ایسا بے مثال رشتہ قائم ہوا جس کی بدولت امت ِ مسلمہ استحکام و اتحاد کا عملی نمونہ بن گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس ماہِ مقدس کی اہمیت کی دوسری اہم وجہ خانوادہٴ رسولؐ کی وہ عظیم الشان قربانی ہے جس نے اسلام کی رگوں میں نیا خون اور حرارت پیدا کی۔ انہوں نے کہا کہ ایک عظیم مقصد کیلئے شہدائے کربلا نے اپنی جانوں کے نذرانے دے کر اسلام کی حرمت و تقدس کی حفاظت کی، اس ماہ مبارک میں رُونما ہونے والے ان دو عدیم المثال واقعات نے ہمارے لیے زندگی بسر کرنے کے اصولوں کا تعین کردیا ہے۔

ہمیں چاہیے کہ خود غرضانہ مفادات، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسے قبیح عوامل سے دامن بچاتے ہوئے وطنِ عزیز اور امت مسلمہ میں اخوت و محبت، انسانیت کی فلاح و بہبود اور باہمی رواداری کو تعلیماتِ نبوی ؐ کی روشنی میں فروغ دے کر منشائے خداوندی اور اتباعِ نبوی ؐ کے حصول کے لیے جدوجہد کریں۔میری دعا ہے کہ رب ِ کریم اس مقدس مہینے کے فیوض وبرکات سے ہمیںنوازے اورہمیں باہمی محبت و یگانگت، صلہ رحمی اور دین اسلام کے رہنما اصولوں کے مطابق اپنی زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین‘‘

متعلقہ عنوان :