ترقی کے سفرکو ایک ہزارعمران بھی نہیں روک سکتے،جس نے یونین کونسل نہیں چلائی وہ 20 کروڑ عوام کو کیسے ترقی کے اصول بتا سکتا ہے،احسن اقبال

انصاف کا درس دینے والے الیکشن کمیشن میں پیش ہونا اپنی توہین سمجھتے ہیں ،قوم بہروپیوں کوجانتی ہے 18 کا الیکشن خدمت اور ترقی پر کا ریفرینڈم ہو گا،سپریم کورٹ کے فیصلے سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی 2017 کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بہت بہتر ہے اور یہی سوال ہم عوام کے پاس لے کے جائیں گے کابینہ کا ایک ایک فرد نواز شریف کے منشور کو پورا کرنے کیلئے تن من کی بازی لگائے گا،وزیرداخلہ کابنی گالہ میں پل کے افتتاح کے موقع پرجلسہ سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:38

ترقی کے سفرکو ایک ہزارعمران بھی نہیں روک سکتے،جس نے یونین کونسل نہیں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) وزیرداخلہ ا حسن اقبال نے کہاہے کہ ترقی کے سفرکو ایک ہزارعمران بھی نہیں روک سکتے،جس نے یونین کونسل نہیں چلائی وہ 20 کروڑ عوام کو کیسے ترقی کے اصول بتا سکتا ہے،انصاف کا درس دینے والے الیکشن کمیشن میں پیش ہونا اپنی توہین سمجھتے ہیں ،قوم بہروپیوں کوجانتی ہے،2018 کا الیکشن خدمت اور ترقی پر کا ریفرینڈم ہو گا،سپریم کورٹ کے فیصلے سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی ،2017 کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بہت بہتر ہے اور یہی سوال ہم عوام کے پاس لے کے جائیں گے،کابینہ کا ایک ایک فرد نواز شریف کے منشور کو پورا کرنے کے لئے تن من کی بازی لگائے گا،بنی گالہ میں پل نہ ہونے کی وجہ سے اموات ہوئیں۔

ان خیالات کااظہار انہوں نے بنی گالہ میں پل کے افتتاح کے بعد جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

وزیرداخلہ نے کہاکہ بنی گالہ میں پل نہ ہونے کی وجہ سے اموات ہوئیں ترقی کے منصوبے چل رہے پیں تا کہ پاکستان کو ترقی یافتہ ملک بنا سکیں ایک ہزار عمران بھی ترقی کے سفر کو نہیں روک سکتے پاکستانی جو پاکستان کو ترقی یافتہ ملک دیکھنا چاہتا ہے وہ مسلم لیگ کا ووٹر ہے یہ جو بنی گالہ کہ محل میں رہتا ہے کہتا ہے کہ پاکستان میں ہر چیز کا خانہ خراب ہو چکا ہے عمران خان کو پاکستان کی بھلائی میں بھی ستیا ناس ، بیڑہ غرق نظر آتا ہے ستیاناس بریگیڈ کا لیڈر عمران خان ہے اسے کہنا چاہتا ہوں کہ کرکٹ پہ بات کرو ترقی کے اصول بتائو گے تو میں ردی کے ٹوکری میں پھینکوں گا۔

احسن اقبال نے کہاکہ جس نے یونین کونسل نہیں چلائی وہ 20 کروڑ عوام کو کیسے ترقی کے اصول بتا سکتا ہے ترقی لڈو کا کھیل نہیں، سنجیدہ کھیل ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ وہ ملک تھا جہاں ہر روز آگ اور خون کی دہشت گردی میں شہریوں اور عوام کے خون سے زمین تر ہوتی تھی یہ وہ حالات تھے جب ہم نے باگ دوڑ سنبھالی آج دہشت گرد آگے بھاگ رہے ہیں اسے تبدیلی کہتے ہیںکراچی معیشت میں ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے کراچی میں دولت مند رہنے کو تیار نہیں تھابھتہ مافیہ کا راج تھا آج دو ہزار سترہ میں ٹارگٹ کلنگ اور مافیا بحیرہ عرب میں غرق ہو چکیں ہیں اس کو تبدیلی کہتے ہیں۔

وزیرداخلہ نے کہاکہ بلوچستان میں جھنڈا لہرانے کو تیار نہ تھا آج چپے چپے پر جشن آزادی کا تہوار بنایا جاتا ہے آج بلوچستا ن کے لوگ عوام کے ساتھ شانہ بشانہ چلتے ہیں بلوچستان قومی دھارے میں آرہا ہے کراچی میں امن آرہا ہے ہم سب نے مل کر کام کیا تو پاکستان امن کا گہوارہ بننے جا رہا ہے ۔انہوں نے کہاکہ بھٹو کے زمانے میں لواری ٹنل شروع ہوئی جسے ہم نے اربوں روپے دے کر منصوبے پایہ تکمیل تک پہنچائے لاہور سے کراچی تک موٹر وے مکمل ہو رہی ہے ڈیرہ اسماعیل سے کوئٹہ تک شاہراہ بنائی جا رہی ہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ یہ بندہ ہمیں لیکچر دیتا ہے کہ سڑکیں کیوں بناتے ہو ملک کی ترقی کیسارے دروازے شاہراہوں کی وجہ سے کھلتے ہیںآج عمران کہہ رہا تھا کہ فرانس میں کیسی تعلیم ہے جیسے کوئی این جو والا تقریر کر رہا تھاچار سال ہو گئے آپ نے کے پی میں کتنا جرمنی، فرانس بنا لیا تین برس ہو گئے پشاور میٹرو فائلوں میں ہی ہے ۔وزیرداخلہ نے کہاکہ خان صاحب الیکشن کمیشن میں پیش ہونا اپنی توہین سمجھتے ہیں درس انصاف کا دیتے ہیں ان جیسوں کو کون مین کہا جاتا ہے جو چکنی چپٹی باتوں سے دھوکہ دیتے ہیں قوم بہروپیوں کو جانتی ہے یہ بیرونی فنڈنگ کا جواب کیوں نہیں دیتی بیرونی آقا ایجنڈا بھی دیتے ہیں عمران خان کا منصوبہ ہے کہ پاکستان میں سیاسی استحکام م پیدا نہ ہو شیخ رشید اور عمران کو جاپان بھی بھیج دیں تو وہاں بھی ترقی رک جائے ان لوگوں کو تعمیر کا سبق نہیں آتا بس فتنہ انگیزی کرنی آتی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے پوری دنیا میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی پاکستان میں امن و استحکام کی جنگ جیت گئے تو ہم وہ ترقی حاصل دس سال میں کر لیں جو جاپان نے 30 سال میں حاصل کی2018 کا الیکشن خدمت اور ترقی پر کا ریفرینڈم ہو گااس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ مستقبل کی سپریم کورٹ نواز شریف فیصلہ پرجھجھک محسوس کرے گی2017 کا پاکستان 2013 کے پاکستان سے بہت بہتر ہے اور یہی سوال ہم عوام کے پاس لے کے جائیں گے عمران کو اسی کامیابی سے خوف ہے کابینہ کا ایک ایک فرد نواز شریف کے منشور کو پورا کرنے کے لئے تن من کی بازی لگائے گا۔