سانحہ ماڈل ٹائون کے فیصلے میں اتنی دیر نہیں ہونی چاہئیے تھی، اس روز ظلم کی انتہا کر دی گئی تھی، سید مصطفی کمال

یمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، سانحہ میں شہباز شریف ملوث پائے جاتے ہیں تو انہیں مستعفی نہیں بلکہ جیل میں ڈالنا چاہیے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:30

سانحہ ماڈل ٹائون کے فیصلے میں اتنی دیر نہیں ہونی چاہئیے تھی، اس روز ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے فیصلے میں اتنی دیر نہیں ہونی چاہئیے تھی، اس روز ظلم کی انتہا کر دی گئی تھی جب خواتین اور بچوں پر گولیاں چلائی گئیں تھیں اور 18 قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، سانحہ میں شہباز شریف ملوث پائے جاتے ہیں تو انہیں مستعفی نہیں بلکہ جیل میں ڈالنا چاہیے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین سید مصطفی کمال نے ایکسپو سینٹر کراچی میں 17 ویں آئی ٹی سی این ایشیا نمائش میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ 17 سالوں میں اس شہر میں بڑے نشیب و فراز آئے لیکن اب شہر قائد میں امن بحال ہو گیا ہے جو پاکستان کے لیے بہتر ہے، آئی ٹی سی این ایشیا نمائش میں شرکت کیلئے پاکستان میں 23 ملکوں کے لوگوں کا آنا خوش آئند ہے۔مصطفی کمال نے کہا کہ ایک صوبائی وزیر کی طرف سے میرے نظامت کے دور میں فلاحی پلاٹ بیچنے کے الزام کی تردید کرتا ہوں، مصطفی کمال نے نمائش میں لگے مختلف اسٹالوں کا دورہ اور مختلف اشیا کے حوالے سے معلومات حاصل کیں، اس موقع پر عوام کی بڑی تعداد نے سید مصطفی کمال کے ساتھ سیلفیاں بھی بنائیں۔