ملیر کالابورڈ سے ملیر 15 فلائی اوور تک سیوریج لائن اوور فلو ہونے کی وجہ سے نیشنل ہائی وے کی بحالی / تعمیر نو کے کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، میئر کراچی

․علاقے میں 450 میٹر روڈ کی کارپینٹنگ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واٹر بورڈ یہاں سیوریج لائن کی مرمت کا کام مکمل نہ کردے،وسیم اختر

جمعرات 21 ستمبر 2017 23:08

ملیر کالابورڈ سے ملیر 15 فلائی اوور تک سیوریج لائن اوور فلو ہونے کی وجہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ملیر کالابورڈ سے ملیر 15 فلائی اوور تک سیوریج لائن اوور فلو ہونے کی وجہ سے جناح ٹرمینل سے قائد آباد تک نیشنل ہائی وے کی بحالی / تعمیر نو کے کام میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس علاقے میں 450 میٹر روڈ کی کارپیٹنگ اس وقت تک ممکن نہیں جب تک واٹر بورڈ یہاں سیوریج لائن کی مرمت کا کام مکمل نہ کردے جس کے لئے واٹر بورڈ نے پی سی ون منظوری کے لئے بھیجی ہے انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے کاموں میں ترمیم اسٹار گیٹ سے جناح فلائی اوور تک 1.3 کلو میٹر روڈ کی تعمیر ، 2پیڈسٹرین برجزکی تنصیب، 4یوٹرن تعمیر کرنے، پی ٹی سی ایل، کے الیکٹرک ، پاکستان ریلوے کی یوٹیلیٹی کی منتقلی ، سیوریج لائنز کی تبدیلی،نیوجرسی بیریئر کی تنصیب اور فٹ پاتھ کی تعمیر کے باعث ہوئی جبکہ اب تک 80 فیصد بائنڈر کورس ، 30 فیصد بیرنگ کورس ،85 فیصد برساتی نالے کی تعمیر،90 فیصد نیوجرسی بیریئر ،سیوریج لائن اور سروس روڈ کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے علاوہ فٹ پاتھ کا بھی 80 فیصد کام مکمل ہوگیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جو لوگ کے ایم سی پر سڑک کی تعمیر میں تاخیر کے الزامات عائد کررہے ہیں وہ حقائق کے منافی ہے، تاخیر کا سبب صرف اور صرف سیوریج لائن کی مرمت نہ ہونا ہے، میئر کراچی نے ایم ڈی واٹر بورڈ سے متعدد بار اس حوالے سے بات کی ہے، انہوں نے کہا کہ منتخب بلدیاتی قیادت اپنے فرائض اور ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہے اور عوام کو جس مشکل کا سامنا ہے اسے بھی اچھی طرح سمجھتی ہے۔

متعلقہ عنوان :