نجی سکولوں کی فیسوں میں اضافہ روکنے کے عدالتی حکم کااطلاق تمام سکولوں پر کیا جائے ،حافظ نعیم الرحمن

نجی سکولوں میں سیکورٹی کے انتظامات اور تعلیمی نصاب کا بھی جائزہ لیا جائے ، امیر جماعت اسلامی کراچی

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:51

نجی سکولوں کی فیسوں میں اضافہ روکنے کے عدالتی حکم کااطلاق تمام سکولوں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے نجی اسکولوں کی جانب سے نجی اسکولوں کی فیسوں میں من مانے اضافے کے فیصلے کا بھر پور خیر مقدم کر تے ہوئے کہا ہے کہ ضرورت اس بات کی ہے کہ عدالتی حکم اور فیصلے پر عمل در آمد کو یقینی بنایا جائے اور اس فیصلے کا اطلاق صرف چند نجی اسکولوں ہی نہیں تمام نجی اسکولوں پر کیا جائے اور تمام نجی اسکولوں کی انتظامیہ کو اس بات کا پابند کیا جائے کہ وہ سندھ حکومت کے نوٹیفیکیشن اور قانون کے تحت سالانہ 5فیصد اضافے کی حد کو ہر گز عبور نہ کریں ۔

جن نجی اسکولوں نے غیر قانونی طور پر 5فیصد سے زائد سالانہ اضافی کیا ہے ان کے خلاف کاروائی کی جائے اور اس اضافے کی واپسی کو یقینی بنایا جائے ۔

(جاری ہے)

صبائی حکومت اور محکمہ تعلیم کی ذمہ داری ہے کہ وہ عدالتی فیصلے پر عمل در آمد کرائیں اور فیسوں میں اضافے کو روکوائیں ۔صوبائی حکومت اور ممحکمی تعلیم اگر اپنی ذمہ داری پوری کر تے تو یہ صورتحال پیدا نہ ہو تی ۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ سر کاری اسکولوں کی تباہ حالی کی وجہ سے والدین اپنا پیٹ کاٹ کر اپنے بچوں کو نجی اسکولوں میں تعلیم دلواتے ہیں اور ہر سال فیسوں میں من مانے اضافے سے ہزاروں والدین متاثر ہو تے ہیں اور نہ چا ہتے ہوئے بھی بھاری بھاری فیسیں دینے پر مجبور ہیں ۔محکمہ تعلیم اور حکومت کی جانب سے کوئی روک ٹوک نہیں ہے اور نجی اسکولوں کی اپنی من مانی کے لیے کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے ۔

والدین ہر سال اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے ہیں مگر افسوس کہ ان کی داد رسی کر نے والا کوئی نہیں ۔جماعت اسلامی نے والدین کے ساتھ اظہار ِ یکجہتی کیا ہے اور اس اہم ایشو پر آواز اُٹھائی ہے ۔ہائی کورٹ کا یہ فیصلہ والدین کی فتح ہے ۔جس پر مبارکباد کے مستحق ہیں ۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اکثر نجی اسکول فیسوں میں اضافے کے حوالے سے سیکورٹی کو بھی بطور دلیل پیش کر تے ہیں ۔

ضرورت اس بات کی ہے کہ نجی اسکولوں میں سیکورٹی اور تعلیمی نصاب کا بھی جائزہ لیا جائے اور دیکھا جائے کہ بچوں کی سیکورٹی کے لیے اسکولوں میں کیا انتظامات موجود ہیں اور ان میں پڑھایا جانے والا نصاب اخلاقی اور دینی تربیت کے حوالے سے کیسا ہے ۔نجی اسکول اپنی مر ضی سے نصاب مقرر کر تے ہیں اور کوئی چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود نہیں ہے ۔

متعلقہ عنوان :