اقوام متحدہ کے بدعنوانی کیخلاف کنونشن کے آرٹیکل پر عمل کرتے ہوئے ہر قسم کی کرپشن کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہیں

گزشتہ چند سال کے دوران ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کرپشن پرسپشن انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے ْہمیں اللہ سے دعا کرنی چاہئے ملک سے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے استقامت عطاء فرمائے تاکہ ہم معاشرہ کو بدعنوانی سے پاک کر سکیں،،وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد اور چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری کا تقریب سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:50

اقوام متحدہ کے بدعنوانی کیخلاف کنونشن کے آرٹیکل پر عمل کرتے ہوئے ہر ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف زاہد حامد نے کہا ہے کہ پاکستان آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کے ذریعے اقوام متحدہ کے بدعنوانی کے خلاف کنونشن کے آرٹیکل پر عمل کرتے ہوئے ہر قسم کی کرپشن کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں نیب اور پاکستان میں اقوام متحدہ کی منشیات اور جرائم کے دفتر کے زیر اہتمام اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے کنونشن کی عملدرآمد کے جائزہ کے طریقہ کار کے تناظر میں کنٹری ریویو رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری، سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا، پاکستان میں یو این او ڈی سی کی کنٹری ری پریذنٹیٹیو سیزز گوڈیز اور دیگر حکام موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر قانون زاہد حامد نے نیب اور متعلقہ فریقوں کو یو این سی اے سی کے بین الاقوامی معاہدوں پر مکمل عملدرآمد پر مبارکباد دی۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا انسداد بدعنوانی کنونشن عالمی سطح پر انسداد بدعنوانی کا قانون نکتہ ہے جس کو یو این او ڈی سی فروغ دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کا انسداد بدعنوانی کنونشن میں تدارک کے اقدامات، جرائم اور قانون پر عملدرآمد، بین الاقوامی سطح پر اقدامات، اثاثوں کی وصولی، ٹیکنیکل معاونت اور معلومات کا تبادلہ شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حوالہ سے اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن کے باب 3 اور 4 کے پہلے ریویو سائیکل کا ناروے اور جزائر سولومن نے جائزہ لیا جس کے نتیجہ میں یو این سی اے سی کے عملدرآمد ریویو میکنزم کے تناظر میں کنٹری ریویو رپورٹ مکمل ہو گئی ہے جس کو حکومت پاکستان نے تسلیم کیا ہے اور اس کی منظوری دیدی ہے۔ رپورٹ میں بدعنوانی کی روک تھام کے حوالہ سے حکومت پاکستان اور نیب کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا جبکہ پاکستان کے متعلقہ اداروں کے ادارہ جاتی، آپریشنل فریم ورک اور استعداد کار میں اضافہ کیلئے ترجیحات اور سفارشات بھی پیش کی گئی ہیں۔

پاکستان کی کنٹری ریویو رپورٹ کی ایگزیکٹو سمری کو یو این او ڈی سی کی ویب سائٹ پر پاکستان کے کنٹری پروفائل پیج پر بھی شائع کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کنٹری ریویو کا بنیادی مقصد بدعنوانی کی روک تھام کیلئے کنونشن سے متعلق سرکاری اداروں کی قانون سازی کو بہتر بنانا ہے جبکہ اس کے فروغ اور اس پر عملدرآمد کیلئے مؤثر احتساب کے نظام کا طریقہ کار وضع کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیب نے یو این سی اے سی کے تحت پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے مرکزی ادارہ کی حیثیت سے ریویو کے عمل کے دوران اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ اس کے علاوہ وزارت قانون و انصاف، وزارت داخلہ، سٹیٹ بینک آف پاکستان، سیکورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور ایف آئی اے نے بھی اس ریویو کے عمل میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے کنٹری ریویو رپورٹ کو حتمی شکل دینے پر نیب، یو این او ڈی سی اور دیگر متعلقہ فریقوں کی کوششوں کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کو شائع کرنے کا مقصد ملک کے ریویو کے عمل سے حاصل ہونے والے نتائج اور سفارشات کو سامنے لانا ہے جبکہ قومی اور عالمی سطح پر تمام فریقوں کے تعاون میں بہتری کی ضرورت اور کامیابیوں کو اجاگر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کے ذریعے یو این سی اے سی کے آرٹیکلز پر عملدرآمد کے منشور کے ذریعے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے پرعزم ہے۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند سال کے دوران ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کرپشن پرسپشن انڈیکس میں پاکستان کی درجہ بندی میں نمایاں بہتری آئی ہے جو کہ 2013ء میں 175 ممالک میں سے 127 ویں نمبر تھا جبکہ 2016ء میں 176 ممالک میں سے 116 ویں نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں الله سے دعا کرنی چاہئے کہ ملک سے ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے استقامت عطاء فرمائے تاکہ ہم معاشرہ کو بدعنوانی سے پاک کر سکیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب قمر زمان چوہدری نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے نیب نے اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کے کنونشن پر مکمل عملدرآمد کیا ہے اور کنٹری ریویو پراسیس کے تحت پہلا سائیکل مکمل کیا ہے جس میں پاکستان کے انسداد بدعنوانی کے قوانین کا جائزہ اور طریقہ کار شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب اور پاکستان میں یو این او ڈی سی کے کنٹری آفس نے مشترکہ طور پر اس تقریب کا اہتمام کیا ہے۔

میں اس سلسلہ میں تمام قومی متعلقہ فریقوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، یو این سی اے سی انسداد بدعنوانی کا پہلا آفاقی معاہدہ ہے جو کہ اقوام متحدہ کے منشیات اور جرائم کے دفتر کے زیر سایہ کام کرتا ہے۔ اب تک 182 ممالک نے اس کنونشن کی توثیق کی ہے، پاکستان نے 9 دسمبر 2003ء میں اس کنونشن پر دستخط کئے جبکہ 31 اگست 2007ء میں اس کی توثیق کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان اور نیب نے یو این سی اے سی کے تعاون سے کنٹری ریویو کا پہلا سائیکل مکمل کیا۔

اس سائیکل میں کنونشن کے دو ابواب باب نمبر 3 جرائم اور قانون پر عملدرآمد اور باب نمبر 4 بین الاقوامی تعاون پر توجہ دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کنٹری ریویو کا پہلا سائیکل ناروے اور جزائر سولومن نے کیا۔ یو این سی اے سی کے عملدرآمد ریویو میکنزم کے تحت کنٹری ریویو رپورٹ مکمل ہو گئی ہے۔ کنٹری ریویو رپورٹ اور ایگزیکٹو سمری میں موجودہ نظام انصاف کی واضح تصویر پیش کی گئی ہے جو کہ جرائم اور قانون پر عملدرآمد اور عالمی تعاون کے تناظر میں ہے جبکہ اس میں کامیابیوں اور اچھے قوانین کو اجاگر کیا گیا ہے جبکہ خامیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ میں ریویو کرنے والوں نے کنونشن پر عملدرآمد کیلئے پاکستان میں ٹیکنیکل تعاون کی ضروریات کی بھی نشاندہی کی ہے جبکہ مجموعی طور پر یہ متوازن رپورٹ ہے۔ انہوں نے یو این او ڈی سی کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب یو این او ڈی سی کے تعاون بالخصوص نیب کے انوسٹی گیشن افسران کی کیپسٹی بلڈنگ میں تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس تناظر میں قومی فالو اپ کمیٹی قائم کی گئی ہے اور یہ کنٹری رپورٹ کے ریویورز کی سفارشات کے تناظر میں پیشرفت کی مؤثر مانیٹرنگ کرے گی جبکہ دوسرے ریویو سائیکل کی تیاریوں کی نگرانی بھی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہر معاشرہ کو بدعنوانی کے چیلنج کا سامنا ہے، سماجی و معاشی ترقی، قانونی کی حکمرانی اور معاشرہ میں انصاف کی فراہمی کیلئے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے کوششوں کی ضرورت ہے، بدعنوانی سے جمہوری اداروں کو نقصان پہنچتا ہے، معاشی ترقی کی رفتار سست ہو جاتی ہے جبکہ سیاسی عدم استحکام پہنچتا ہے، قانون کی حکمرانی متاثر ہوتی ہے، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کم ہوتی ہے جبکہ صحت مندانہ کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے، پاکستان اور دنیا کی ترقی کیلئے بدعنوانی کی روک تھام ناگزیر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے یو این سی اے سی کے تحت اپنے وعدوں کو پورا اور اپنا کنٹری ریویو پراسس مکمل کیا ہے۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے یو این او ڈی سی کے کنٹری ری پریذنٹیٹیو سیز گوڈیز نے یو این سی اے سی، یو این او ڈی سی اور کنونشن کے تحفظ، سرکاری اداروں کے تعاون کیلئے ان کے قانون اور ریگولیٹری فریم ورک کے استحکام، قانون پر عملدرآمد جبکہ سرکاری اور نجی شعبوں میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے اقدامات کے حوالہ سے عالمی معیارات کو اجاگر کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ رپورٹ حکومت پاکستان اور بدعنوانی کی روک تھام کیلئے اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے نیب کے عزم اور کوششوں کی تعریف کی جس سے پاکستان کے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے عزم کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے ایسے ضروری اقدامات اٹھانے کی بھی ضرورت پر زور دیا جس سے پاکستانی شہریوں کو فعال، مؤثر اور قابل احتساب نظام میسر ہو اور لوگوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

انہوں نے کہا کہ یو این او ڈی سی بدعنوانی کی روک تھام کیلئے حکومت پاکستان کو تمام ضروری وسائل اور تعاون فراہم کرے گا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سیکرٹری داخلہ ارشد مرزا نے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے سنجیدہ کوششیں کرنے پر نیب، وزارت داخلہ اور متعلقہ فریقوں کو مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ میں بدعنوانی کی روک تھام کیلئے حکومت پاکستان اور نیب کی کوششوں کو اجاگر کیا گیا ہے جبکہ پاکستان نے متعلقہ اداروں کی استعداد کار بڑھانے اور قانونی اور ادارہ جاتی فریم ورک وضع کرنے کیلئے سفارشات پیش کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ اہم شراکت دار ہونے کی حیثیت سے پاکستان کی کنٹری ریویو رپورٹ کے ریویور کی سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنائے گی۔ اس سے پہلے ڈائریکٹر جنرل (آپریشن) نیب ہیڈ کوارٹر سیّد ظاہر شاہ نے یو این سی اے سی، چیلنجز اور پاکستان کی عملدرآمد کی حکمت عملی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔