خطے سے دہشت گردی کاخاتمہ تمام ممالک کی ذمہ داری اورسب کے بہترین مفاد میں ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان

پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں اہم کرداراداکرکے بے پناہ قربانیاں دے رہاہے،نواب ثنا ء اللہ خان زہری کی ایران کے صحافیوں سے بات چیت

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:24

خطے سے دہشت گردی کاخاتمہ تمام ممالک کی ذمہ داری اورسب کے بہترین مفاد ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا ء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ خطے سے دہشت گردی کاخاتمہ خطے کے تمام ممالک کی ذمہ داری اورسب کے بہترین مفاد میں ہے پاکستان دہشت گردی کی جنگ میں اہم کرداراداکرتے ہوئے بے پناہ قربانیاں دے رہاہے ،جنہیں عالمی سطح پر تسلیم کیاجاناچاہیے ہم خود دہشت گردی کا شکار ہیں اورخطے میں ہونے والی دہشت گرد ی کی بھرپورمذمت کرتے ہیں،پاکستان ایک پُرامن ملک ہے جو ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن چاہتاہے ،پاکستان میں شیعہ سنی کاکوئی تنازعہ نہیں فرقہ واریت کوہوادینے کی ہرسازش کو عوام نے ناکام بنادیاہے ۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے بلوچستان کے دورے پر آئے ہوئے ہمسایہ ملک ایران کے صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا،جس کا اہتمام انسٹیٹیوٹ آف اسٹریجک اسٹڈیز نے کیاتھا۔

(جاری ہے)

وفد میں شامل صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے مختلف سوالات کا تفصیلی جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان اورایران برادراسلامی ممالک ہیں اوردونوں ملکوں کے درمیان صدیوں پر محیط دیرینہ تعلقات ہیں دونوں ممالک ان تعلقات کومزید وسعت دیکر خطے میں امن کے قیام میں اہم کرداراداکرسکتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ ایران اورپاکستان نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیاہے اورآئندہ بھی دیتے رہیں گے۔گوادربندرگاہ کی حفاظت کے حوالے سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ پاکستان ایک خودمختار،آزاداور ایٹمی صلاحیت کی حامل ریاست ہے ہماری بہترین افواج ملک کے دفاع اوراپنے اثاثوں کی حفاظت کی بھرپورصلاحیت رکھتی ہیں گوادراورسی پیک کے تحفظ کیلئے اسپیشل سیکیورٹی ڈویژ ن کاقیام عمل میں لایاگیاہے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ جب تک خطے سے دہشت گردی مکمل طورپر ختم نہیں ہوتی تب تک ہم آگے نہیں بڑھ سکتے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ 9/11کے واقعہ کے بعد ایک ڈکٹیٹر کے غلط فیصلوں کے باعث پاکستان بری طرح دہشت گردی کاشکار ہوا،2002ء سے 2013ء تک امن وامان کی صورتحال خراب ہوئی ،انتہا پسندی اوردہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوا،انہوں نے کہاکہ ہمسایہ ملک سے آنے والے دہشت گرد وں نے کوئٹہ میں مختلف مقامات پر خودکش حملے کئے اورایک مذموم سازش کے ذریعے فرقہ واریت کو ہوا دینے کی کوشش کی گئی ۔

تاہم حکومتی اقدامات سیکیورٹی فورسز کی بھرپورکاروائیوں اورعوام کے تعاون سے ہم نے دہشت گردی پر بڑی حد تک قابوپالیاہے ،وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں90فیصد تک امن قائم کردیاگیاہے 2013ء کے بعد سے عاشورہٴ محرم کے دوران دہشت گردی کا کوئی واقعہ رونمانہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی مذہب اورقبیلہ نہیں ہوتا وہ سنی کو بھی نشانہ بناتے ہیں اورشعیہ کو بھی ،دہشت گردوں نے مجھ پر بھی حملہ کیااورہمارے وکلاء کو بھی نشانہ بنایاجس میں 60سے زائد وکیل شہید ہوئے جس سے عدلیہ کاشعبہ بری طرح متاثرہوا،جبکہ اس جنگ میں میرے بیٹے ،بھائی ،بھتیجے اوردیگر ساتھیوں کو بھی شہیدکیاگیا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ 2013ء سے قبل امن کی خراب صورتحال سے تعلیم،صحت اوردیگر شعبے شدید متاثرہوئے ،طالبان اورنام نہاد آزادی پسندوں کی جانب سے سکولوںاوراساتذہ پر حملوں سے ہم تعلیمی پسماندگی کا شکارہوئے ،انہوں نے بتایا کہ امن وامان کی صورتحال کی بہتری سے ترقی آرہی ہے ہم نے شعبہ تعلیم کابجٹ 5فیصد سے بڑھاکر24فیصد کردیاہے اسی طرح صحت کے شعبے کے بجٹ میں بھی اضافہ کیاگیا ہے اورآئندہ سال مزید اضافہ کیاجائے گا۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ حکومت پینے کے پانی کے مسئلے کے r />حل کیلئے ڈیمز بنارہی ہے بلوچستان میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کے بھی بے پناہ امکانات موجودہیں جن سے بھرپورفائدہ اٹھایاجائے گا۔ایک اورسوال کے جواب میں وزیراعلیٰ نے کہاکہ بلوچستان اورپاکستان میں شیعہ سنی کا کوئی تنازعہ نہیں ،شیعہ فرقہ سے تعلق رکھنے والوں کو بھی اُتنے ہی حقوق حاصل ہیں جتنے سنی فرقہ کے لوگوں کو حاصل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ شدت پسند اورانتہا پسند عناصر فرقہ واریت کو ہوادیناچاہتے ہیں تاہم اُن کی تمام سازشوں کو عوام کے اتحاد سے ناکام بنادیاگیاہے ،انہوں نے بتایا کہ حکومت زائرین کے تحفظ کیلئے بھرپوراقدامات کررہی ہے تفتان سے کوئٹہ تک ایف سی ،لیویز اورپولیس کی حفاظت میں زائرین کے قافلوں کو گذارا جاتاہے جس پر 3سی4کروڑروپے تک اخراجات آتے ہیں۔

تفتان میں زائرین کی سہولت کیلئے پاکستان ہاؤس بنایاگیاہے جہاں انہیں تمام سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان میں خواتین کو اسلام میں دیئے گئے تمام حقوق حاصل ہیں جنکا بھرپوراحترام اورتحفظ کیاجاتاہے ،پارلیمنٹ میں خواتین کی نشستوں میں اضافہ کیاگیاہے بلوچستان اسمبلی کی اسپیکر ایک خاتون ہیں جبکہ ایک خاتون کووزارت بھی دی گئی ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ گوادراور چاہ بہار بندرگاہوں کو ریل اورسڑک کے ذریعے منسلک کرنے کامنصوبہ زیرغورہے اس حوالے سے گورنرسیستان بلوچستان کے دورہٴ گوادر کے دوران ابتدائی معاہدہ طے کیاگیاتھا۔

اس منصوبے سے دونوں ممالک کے عوام کوفائدہ پہنچے گااورخطے میں تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا،قبل ازیں وزیراعلیٰ نے ایرانی صحافیوں کے وفد کے دورے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ اس قسم کے دوروں سے باہمی تعاون میں اضافہ ہوگا اورہمیں ایک دوسرے کا مؤقف سمجھنے میں مددملے گی ،انہوں نے کہاکہ بلوچستان اورسیستان بلوچستان کے درمیان طلباء ،کھلاڑیوں ،کاروباری طبقہ اورثقافتی وفود کا تبادلہ بھی ہوناچاہیے ۔بعدازاں وزیراعلیٰ کی جانب سے وفد کو یادگاری شیلڈپیش کی گئی صوبائی وزرأ عبدالرحیم زیارتوال اورنواب محمدخان شاہوانی بھی اس موقع پر موجودتھے۔

متعلقہ عنوان :