کوئٹہ،وزیراعلیٰ بلوچستان کی بیورو کریسی کے رویئے پر کڑی تنقید

بیورو کریسی نے حکومت اور صحافیوں کے درمیان کام میں اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہوں جرنلسٹ ہائوسنگ اسکیم کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا ،, نواب ثناء اللہ خان زہری

جمعرات 21 ستمبر 2017 22:19

کوئٹہ،وزیراعلیٰ بلوچستان کی بیورو کریسی کے رویئے پر کڑی تنقید
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 ستمبر2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے بیورو کریسی کے رویئے پر کڑی تنقید کر تے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اور صحافیوں کے درمیان کام میں اگر رکاوٹ ڈالی گئی تو میں اس سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہوں کیونکہ صحافیوں سے مجھے محبت ہے ان کے لئے دن رات میرے دروازے کھلے ہیں جرنلسٹ ہائوسنگ اسکیم کا قیام جلد عمل میں لایا جائیگا انہوں نے جرنلسٹ ویلفیئر فنڈ کو بڑھانے کے علاوہ کوئٹہ پریس کلب کے ممبران کو لیپ ٹاپ اور صحافیوں کے بچوں کو 15 سر کاری نوکریاںدینے کا اعلان بھی کیا ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب کی نومنتخب کا بینہ کی حلف برادری کی تقریب سے اظہار خیال کر تے ہوئے کیا اس موقع پر اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع‘کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمن‘ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی خالد گجر نے بھی خطاب کیا تقریب میں ا سپیکر بلوچستان اسمبلی محترمہ راحیلہ حمید خان درانی‘صوبائی وزراء میر رحمت صالح بلوچ‘سردار اسلم بزنجو‘اراکین اسمبلی اے این پی کے پارلیمانی اور بلوچستان میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی‘میر عبدالقدوس بزنجو‘سردار صالح بھوتانی‘ڈاکٹر رقیہ ہاشمی‘سنیئر صحافی اور ایڈیٹر کونسل کے ممبران بھی موجود تھے‘ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ کوئٹہ پریس کلب میں آنا میرے لیے نئی بات نہیں ہے میں ہمیشہ آتا رہتا ہوں صحافیوں سے میری محبت بھی ہے اور خواہش ہے کہ ان کے جو مسائل ہیں ان کو حل کروں انہوں نے کہاکہ آج معلوم ہوا کہ صحافیوں کا بھی بیوروکریسی سے گلہ ہے اور صحافیوں کو معلوم ہے کہ وزراء بیوروکریسی سے ہمیشہ گلے کرتے ہیں لیکن میں یہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ حکومت کے کاموں میں اگر کوئی رکاوٹ بنے تو ان کے ساتھ نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہوں انہوں نے کہاکہ میرے دفترکے دروازے ہمیشہ صحافیوں کیلئے کھلے ہیںجو بھی مسائل ہو ں انہیںحل کر ونگاانہوں نے کہاکہ صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے 20کروڑ روپے کا اعلان اور ریلیز کیا ہے صحافی اس سلسلے میں تمام پالیسیوں کو مکمل کرکے رقم اپنے اکاونٹ میں جمع کریں ورنہ دوبارہ بیوروکریسی ان کو ضائع نہ کردے انہوں نے کہاکہ صحافیوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلئے میں نے ہدایت جاری کی ہے معلوم نہیں کہ اس سلسلے میں کون رکاوٹ ہے کوئٹہ پریس کلب کے صدر پیر کے روز میرے دفتر آجائیں اگر کوئی رکاوٹ تھی تو اس کودور کرینگے صحافیوں کے بچوں کیلئے میرٹ کے مطابق 15نوکریاں اور کوئٹہ پریس کلب کے ممبران کو125 عدد لیپ ٹاپ دینگے انہوںنے کہاکہ صحافیوں کی فلاح و بہبود اور ان کے مسائل حل کرنا ان پر احسان نہیں بلکہ صحافیوں کا حق ہے صحافی ہماری آنکھ اور کان ہیں صحافی بلوچستان کے مسائل حل کرنے اور ان کی نشاندہی کرنے کیلئے سنجیدگی سے کام کریں انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ صحافت کا احترام کیا اور آئندہ بھی کرینگے ہم ملکر بلوچستان کے مسائل حل اور دہشتگردی کا خاتمہ کرینگے ‘تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہاکہ ہر ملک میں صحافی ‘فوج اور دیگر ادارے نظریات کو زندہ کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیںہمارے ملک کے صحافی بھی اگر ملک کے نظریات اور قائد اعظم محمد علی جناح نے جن مقاصد کیلئے ملک بنایا اس پر عملدرآمد کریں تو ہمارے کئی مسائل حل ہوسکتے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ ملک اسلام کے نام پر آزاد ہو ا ہے کچھ غلطیاں ہونے کے باعث آج ملک مسائل کا شکار ہے لیکن اس وقت ملک کیخلاف جو سازشیں ہورہی ہیں اس پر سیاستدان ‘حکومت ‘پاک فوج اور میڈیا ایک پیج پر ہیں ‘تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضا الرحمن نے کہاکہ اس وقت کوئٹہ سمیت بلوچستان کے صحافی انتہائی کٹھن وقت میں اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں اور بلوچستان کے مسائل حل کرنے کیلئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے صحافیوں کی فلاح و بہبود فنڈ 3کروڑ سے بڑھا کر 20کروڑ کردیا کوئٹہ پریس کلب کا سالانہ فنڈز 20لاکھ کی بجائے ایک کروڑ کردیا اسی طرح صحافیوں کی رہائش کیلئے ہاؤسنگ اسکیم کا اعلان کیا لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ایک دفعہ 20کروڑ روپے کے فنڈ کو بیوروکریسی نے ہمارے ہاتھ سے چھین کر لیپس کردیا اور اب ان مراعات میں رکاوٹیں پیدا کررہی ہے انہوں نے کہاکہ عامل صحافیوں کیلئے ہاؤسنگ اسکیم کا انعقاد ضروری ہے اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے جو اقدامات اور اعلانات کیے اس پر ہم وزیراعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ہماری فائل وزیراعلیٰ تک پہنچنے کی بجائے دو ماہ سے چیف سیکرٹری کی ٹیبل پر موجود فائلوں کے نیچے دبی ہوئی ہے اور ہمیں معلوم نہیں کہ بیوروکریسی کا صحافیوں سے کیاگلہ ہے انہوں نے کہاکہ ہماری ٹریڈ یونین بلوچستان یونین آف جرنلسٹ ہے صحافیوں کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کیے اور شہداء ٹرسٹ بھی بنایاگیا وزیراعلیٰ ہمارے ٹرسٹ میں مدد دیں جبکہ صحافیوں کے مسائل کم کرنے کیلئے صحافیوں کے بچوں اور رشتہ داروں کو سرکاری نوکری دی جائے جبکہ125ممبران کو لیپ ٹاپ فراہم کئے جائے‘ڈپٹی جنرل سیکرٹری حاجی خالد گجر نے سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت صحافیوں کودرپیش جس میں دیرینہ مسئلہ ہاؤسنگ اسکیم‘شہداء ٹرسٹ‘فلاح و بہبود فنڈز اور دیگر مسائل درپیش ہیں حکومت اس سلسلے میں اقدامات کرتے ہوئے صحافیوں کا ہاتھ بٹائے‘اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے کوئٹہ پریس کلب کے نومنتخب کابینہ سے حلف لیا اور حکومت کی جانب سے مبارکباد پیش کی تقریب کے اختتام پر کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاء الرحمان نے وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کو سونیئر پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :