خود غرضانہ مفادات، فرقہ واریت ،دہشت گردی جیسے قبیح عوامل سے دامن بچا کر وطن عزیز ،امت مسلمہ میں اخوت و محبت، انسانیت کی فلاح و بہبود ،باہمی رواداری کو تعلیمات نبویؐ کی روشنی میں فروغ دینے کی ضرورت ہے

صدر مملکت ممنون حسین کااسلامی سال کے آغاز کے موقع پر قوم کے نام پیغام

جمعرات 21 ستمبر 2017 21:36

خود غرضانہ مفادات، فرقہ واریت ،دہشت گردی جیسے قبیح عوامل سے دامن بچا ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے خود غرضانہ مفادات، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسے قبیح عوامل سے دامن بچاتے ہوئے وطن عزیز اور امت مسلمہ میں اخوت و محبت، انسانیت کی فلاح و بہبود اور باہمی رواداری کو تعلیماتِ نبویؐ کی روشنی میں فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ انہوں نے یہ بات اسلامی سال نو کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغام میں کہی۔

انہوں نے اس بابرکت موقع پر پاکستانی قوم اور اہل اسلام کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے بارگاہِ ایزدی میں دعا کی کہ یہ سال امت مسلمہ کیلئے باعثِ رحمت ثابت ہو۔ صدر نے اس ماہ مبارک میں ہجرت اور خانوادہٴ رسولؐ کی عظیم الشان قربانی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان دو عدیم المثال واقعات نے ہمارے لئے زندگی بسر کرنے کے اصولوں کا تعین کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

ہمیں چاہئے کہ خود غرضانہ مفادات، فرقہ واریت اور دہشت گردی جیسے قبیح عوامل سے دامن بچاتے ہوئے وطنِ عزیز اور امت مسلمہ میں اخوت و محبت، انسانیت کی فلاح و بہبود اور باہمی رواداری کو تعلیماتِ نبویؐ کی روشنی میں فروغ دے کے منشائے خداوندی اور اتباعِ نبویؐ کے حصول کے لیے جدوجہد کریں۔ صدر نے کہا کہ یہ مہینہ ان چار مقدس مہینوں میں شمار ہوتا ہے جن کا ذکر قرآن پاک میں عزت اور توقیر والے مہینوں میں کیا گیا ہے۔

ہجری سال کی ابتداء سرکارِ دوعالم حضرت محمدؐ اور ان کے جانثار اصحاب کی مکہ سے مدینہ ہجرت سے ہوتی ہے جب انہوں نے کفارِ مکہ کے ظلم و ستم سے تنگ آکر الله تعالیٰ کے حکم سے اپنے گھربار چھوڑ کر اطاعتِ ربی کی عظیم مثال پیش کی۔ صدر نے کہا کہ اس ہجرت کی بدولت انصار اور مہاجرین کے درمیان مواخات کا ایسا بے مثال رشتہ قائم ہوا جس کی بدولت امت ِ مسلمہ کو استحکام و اتحاد کا عملی نمونہ بن گئی۔

انہوں نے کہا کہ اس ماہِ مقدس کی اہمیت کی دوسری اہم وجہ خانوادہٴ رسول کی وہ عظیم الشان قربانی ہے جس نے اسلام کی رگوں میں نیا خون اور حرارت پیدا کی۔ ایک عظیم مقصد کیلئے شہداء کربلا نے اپنی جانوں کے نذرانے دے کر اسلام کی حرمت و تقدس کی حفاظت کی۔ انہوں نے دعا کی کہ رب ِ کریم اس مقدس مہینے کے فیوض وبرکات سے ہمیںنوازے اورہمیں باہمی محبت و یگانگت، صلہ رحمی اور دین اسلام کے رہنما اصولوں کے مطابق اپنی زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔

متعلقہ عنوان :