ترقی و خوشحالی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے امن و استحکام بنیادی تقاضے ہیں، احسن اقبال

سیکورٹی کی فراہمی ،امن و امان کا قیام ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، ہمہ جہت ،پائیدار ترقی کا بہترین راستہ دیرپا امن کو یقینی بنانا ہے، سی پیک نے پاکستان میں مضبوط معیشت کی بنیاد فراہم کر دی ،نوجوانوں کی ترقی کیلئے تعلیمی اور تربیتی پروگرام شروع کئے گئے ہیں ،آئندہ تین سال کے دوران ملک کے ہر ضلع میں یونیورسٹی کا کیمپس ہو گا دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی، وفاقی وزیر داخلہ کا بین الاقوامی یوم امن کے حوالہ سے منعقدہ تقریب سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 20:30

ترقی و خوشحالی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے امن و استحکام بنیادی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ترقی و خوشحالی کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کیلئے امن و استحکام بنیادی تقاضے ہیں، دنیا بھر میں کی جانے والی تحقیق سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ سکیورٹی کی فراہمی اور امن و امان کا قیام ترقیاتی منصوبوں پر عملدرآمد کیلئے کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، ہمہ جہت اور پائیدار ترقی کا بہترین راستہ دیرپا امن کو یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے یہ بات بین الاقوامی یوم امن کے حوالہ سے جمعرات کو یہاں کنونشن سنٹر میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی جس کا انعقاد وزارت داخلہ نے کیا تھا۔ تقریب میں سیکرٹری داخلہ ارشاد مرزا، چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد، معروف گلوکار شہزاد رائے، سکولوں، کالجوں اور جامعات کے طلباء نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

احسن اقبال نے کہا کہ امن و ترقی لازم و ملزوم ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کے شہری امن و استحکام کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں کیونکہ امن کے قیام کیلئے ہماری سیکورٹی فورسز اور عوام نے ہزاروں جانیں قربان کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بالکل واضح کر دیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف اس وقت تک جنگ جاری رہے گی جب تک اس کا مکمل طور پر خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے لوگ پرامن اور خوشحال زندگی چاہتے ہیں اور ان کی جمہوری اور سیاسی تاریخ ہے اور پاکستانی عوام نے ہمیشہ انتہاء پسندی اور دہشت گردی کو مسترد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کا سب سے بڑا سرمایہ ہمارے نوجوان ہیں اور نوجوانوں کی ترقی کیلئے تعلیمی اور تربیتی پروگرام شروع کئے گئے ہیں تاکہ انہیں سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ احسن اقبال نے کہا کہ آئندہ تین سال کے دوران ملک کے ہر ضلع میں یونیورسٹی کا کیمپس ہو گا جن سے مقامی آبادی کو فائدہ ہو گا۔ اس موقع پر وزیر داخلہ نے ینگ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کور کے عہدیداروں سے حلف لیا۔

انہوں نے اس کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پلاننگ کمیشن اور جامعات کے درمیان رابطہ کاری کا سلسلہ شروع ہوا ہے جہاں ملک کا دانشور طبقہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ ینگ پیس اینڈ ڈویلپمنٹ کور کا مقصد نوجوانوں کی توانائیوں کو مثبت طریقہ سے پاکستان کو بہتر بنانے اور وژن 2025ء کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سی پیک کی بدولت مضبوط معاشی صورتحال اور بہتر سکیورٹی پاکستان کے لئے بہتر مستقبل کی ضمانت ہیں،چین کی جانب سرمایہ کاری کی بدولت پاکستان دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کے لئے پر کشش ترین مقام بن چکا ہے ۔

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک نے پاکستان میں مضبوط معیشت کی بنیاد فراہم کر دی ہے، سی پیک کی چھٹی جے سی سی میں منظور شدہ منصوبوں پر کام کی رفتار کو مذید تیز کیا جائے گا، ساتویں جے سی سی کا اجلاس ترقی کے اس سفر کو نئی بلندیوں تک لے جائے گا۔ انہوںنے کہاکہ013 2ء تک دہشت گردی کا مرکز قرار دیا جانے والا ملک آج بیرونی سرمایہ کاری کیلئے جنت قرار دیا جا رہا ہے۔

انہوںنے کہاکہ قومی اتفاق رائے اور صوبوں کی حمایت کی بدولت سی پیک کی منصوبوں کی تکمیل کی رفتار میں بہتری آئی ہے، سی پیک منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اہلکاروں کی حفاظت کیلئے صوبائی حکومتوں کے اقدامات انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ احسن اقبال نے کہا ہے کہ سماجی اور اقتصادی ترقی کی رفتار تیز کرنے کیلئے سیاسی استحکام پیشگی شرط ہے۔ وفاقی وزیر نے کہا پاکستان میں اپنے ترقیاتی اہداف کے حصول کی مکمل صلاحیت ہے تاہم اس کے لئے امن اور استحکام کی ضرورت ہے۔

احسن اقبال نے کہاکہ موجودہ حکومت نے 2025ء تک پاکستان کو دنیا کی بڑی 25 سرفہرست معیشتوں میں شامل کرنے کیلئے 2013ء میں وژن 2025ء تیا ر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم تیزی سے ترقی چاہتے ہیں تو ہمیں خود اعتمادی کے ساتھ ایک قوم کی طرح مثبت سوچ کا حامل ہو کر آگے بڑھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سالوں کے دوارن سیکورٹی کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، معاشی ترقی کی رفتار تیز ہوئی ہے۔

اس موقع پر سیکرٹری داخلہ نے کہا کہ ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کے خلاف جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن و ترقی لازم و ملزوم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے ہماری قوم نے بہت قربانیاں دی ہیں۔