بیورو کریسی ہمارے ساتھ اپنے حربے آزماتی رہتی ہے میں بھی ان کو نمٹانے کے حربے سیکھ چکا ہوں ،نواب ثناء اللہ خان زہری

صحافیوں کیلئے جو گرانٹ جاری ہوئی صحافتی تنظیمیں اسے صحافیوں کی فلاح وبہبو دپر خرچ کریں،وزیراعلی بلوچستان صحافی ملک کی نظریات کے محافظ ہیں ،خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ،مولانا عبدالواسع صوبائی حکومت صحافیوںکو درپیش مسائل کے حل کیلئے اقدامات کرے ،صدر کوئٹہ پریس کلب رضاء الرحمن کا پریس کلب کی کابینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب

جمعرات 21 ستمبر 2017 20:55

بیورو کریسی ہمارے ساتھ اپنے حربے آزماتی رہتی ہے میں بھی ان کو نمٹانے ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 ستمبر2017ء) چیف آف جھالاوان وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاہے کہ صوبائی حکومت صحافیوں کو معاشرے کا اہم حصہ سمجھتی ہے اور ان کے مسائل کے حل کیلئے ہمہ وقت کوشاں ہے ،بیوورکریسی ہمارے ساتھ اپنے حربے آزماتی رہتی ہے لیکن میں بھی ان کو نمٹانے کے حربے سیکھ چکا ہوں صحافیوں کیلئے جو گرانٹ جاری ہوئی ہے صحافتی تنظیمیں اسے صحافیوں کی فلاح وبہبو دپر خرچ کریں۔

انہوں نے یہ بات جمعرات کو کوئٹہ پریس کلب کی نومنتخب کابینہ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔اس موقع پر صوبائی وزراء میر رحمت صالح بلوچ ،سرداراسلم بزنجو ،اسپیکر صوبائی اسمبلی راحیلہ حمید خان درانی ،قائد حزب اختلاف مولانا عبدالواسع ،سابق وزیراعلی بلوچستان ورکن صوبائی اسمبلی سردار صالح بھوتانی ،ارکان اسمبلی ،میر عبدالقدوس بزنجو،زمرک خان اچکزئی ،ڈاکٹر رقیہ ہاشمی ،ڈپٹی میئرکوئٹہ محمد یونس بلوچ،ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز لعل جان جعفر ،ڈپٹی کمشنر کوئٹہ فرخ عتیق،بلوچستان یونین آف جرنسلٹس کے صدر خلیل احمد سمیت صحافی اخبارات کے ایڈیٹران ودیگر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے کہاکہ میں صحافیوں کے مسائل دل سے جانتا ہوں صوبائی حکومت کی ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ صحافیوں کے مسائل کو حل کیا جائے ۔صحافیوں نے بھی بیورکرویسی کے رویے کا گلہ کیا ہے شکر ہے کہ ان کو بھی گلہ یاد آیا بیوورکریسی ہمارے ساتھ اپنے حربے آزماتی رہتی ہے لیکن مجھے بھی ان کو نمٹانے کے حربے آتے ہیں صحافیوں کیلئے میرا دفتر ہر وقت کھلا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جو بھی گرانٹ جاری ہوئی ہے صحافتی تنظیمیں اس سے فائدہ اٹھائیں اور صحافیوں کی مدد کریں ۔انہوں نے کہاکہ سیڈ منی کو مزید بڑھایا جائے گا صحافیوں کے ہائوسنگ سکیم کا معاملہ بھی دیکھوں گا اور اسکے علاوہ صحافیوںکے بہبو د کیلئے جو بھی اقدامات ہونگے انہیں اپنا فرض سمجھ کر کروں گا۔اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان نے صحافیوںکے بچوں کیلئے پندرہ نوکریوںجبکہ صحافیوں کیلئے 125لیپ ٹاپ دینے کا بھی اعلان کیا ۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہاکہ صحافی معاشرے کا اہم حصہ ہیں پاکستان میں جہاں فوج ملک کی جغرافیا کا تحفظ کررہی ہے تو وہاں صحافیوں اورسیاستدانوں نے ملک کی نظریات کا تحفظ کیا ہے صحافی معاشرے کے آنکھ اور کان ہے ان پر اصلاح اور سچ بولنے کی ذمہد اری عائد ہوتی ہے انہوں نے کہاکہ اگر ریاست کے نظریات کو مضبوط کیا جائے گا تو اس سے ملک میں امن فلاح اور بہبود آئیں گی ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تمام اداروں اورلوگوںکو ملک کے تحفظ کیلئے یکجا ہوکر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنی ہونگی ۔کوئٹہ پریس کلب کے صدر رضاء الرحمن نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کے صحافی قسم پرسی کی زندگی گزاررہے ہیں انکے مالی اور سماجی حالات ابتر ہوگئے ہیں بلوچستان کے صحافیوںکوہائوسنگ اسکیم ،ویلفیئرسیڈ منی ،میڈیکل سہولیات ،تنخواہوں کی کمی جیسے مسائل درپیش ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ نواب ثناء اللہ خان زہری نے جب وزیراعلی کا منصب سنبھالا تو انہوں نے ترجیحی بنیادوں پر صحافیوں کیلئے ہائوسنگ اسکیم کا مسئلہ حل کرنے کا وعدہ کیا لیکن 19ماہ گزرنے کے باوجود بھی مسائل جو ں کے توں ہیں صحافیوں کی ہائوسنگ اسکیم کی فائل دو ماہ سے چیف سیکرٹری کے پاس موجود ہے لیکن اس پر پیشر فت نہیں ہورہی اور معاملات سست روی کا شکار ہیں انہوں نے کہاکہ وہ صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیراعلی نواب ثناء اللہ خان زہری کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اخباری صنعت کے تحفظ کیلئے اشتہارات کا بجٹ بڑھا کر 26کروڑ روپے کردیا ہے لیکن اخباری صنعت میں کام کرنے والے صحافی تنخواہوں کی کمی کی وجہ سے مشکلات کا شکارہیں اخبارات کے ملازمین کی حالات زار پر کیا جانے والا سروے بھی جوں کا توں پڑا ہیں وزیراعلی سے گزارش ہے کہ وہ اس پر محکمہ لیبر کو جلد از جلد کام مکمل کرنے کا پابند کریں ۔

انہوں نے کہاکہ ہم اپنے شہداء کو کبھی نہیں بھولیں گے شہداء کے لواحقین کی فلاح کیلئے شہداء ٹرسٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں انہوں نے کہاکہ سانحہ 8اگست میں شہید ہونے والے دو کیمرہ مینوں کے لواحقین کو جو نوکریاں دی گئی ہے وہ عارضی بنیادوں پر ہیں انہیں مستقل کیا جائے جبکہ صحافیوں کے بچوں کیلئے ملازمتوں میں بھی کوٹہ دیا جائے اس موقع پر وزیراعلی بلوچستان نے پریس کلب کی نومنتخب کابینہ سے حلف لیا ۔

متعلقہ عنوان :